سندھ ہائی کورٹ،26ویں آئینی ترمیم کیخلاف شاہد خاقان کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس جسٹس محمد شفیع صدیقی نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ معیز جعفری عدالت پیش ہوئے۔
(جاری ہے)
دوران سماعت چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ ایسی ہی درخواست پہلے سے زیر سماعت ہے، کیوں نہ آپ کی درخواست کو دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کردیا جائی ایڈووکیٹ معیزجعفری نے کہا کہ ہم حکم امتناع چاہتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم قانون معطل نہیں کرسکتے، قانون کو معطل کرکے کیسے حکم امتناع جاری کیا جاسکتا ہی بعدازاں عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف زیر سماعت دیگر درخواستوں کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی درخواست شاہد خاقان
پڑھیں:
انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں، کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ
سفارشات ضم شدہ اضلاع کو دیگر علاقوں کے برابر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہوں گی: اعلامیہخیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سول انتظامیہ کو مضبوط بنانے کے لیے قائم کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق نہ سابق فاٹا کا انضمام ختم کیا جا رہا ہے نہ ہی ایف سی آر کی بحالی زیر غور ہے، یہ اعلیٰ سطح کمیٹی آئینی ترمیم کا کوئی نیا مسودہ تیار نہیں کر رہی ہے۔
کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق آئینی ترمیم، انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد ہیں، سابق فاٹا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع صوبہ خیبر پختونخوا کا حصہ ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق سفارشات ضم شدہ اضلاع کو دیگر علاقوں کے برابر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہوں گی۔