Daily Ausaf:
2025-09-18@14:06:09 GMT

دنیا کی امیر ترین مصنفہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

دنیا کے کچھ عظیم لوگ اپنی غربت اور کسمپرسی کا بدلہ اپنی خفیہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر لیتے ہیں۔ یہ فطری بات ہے کہ پوشیدہ طاقت ظاہر ہی تب ہوتی ہے جب کوئی مشکل پیش آئے یا اسے کسی چیلنج کا سامنا کرنا پڑے۔ ایسی کسی انتہائی نازک صورتحال میں انسان اپنی بقاء کی آخری جنگ لڑتا ہے جس میں وہ کامیاب ہو جائے تو پوری دنیا اس کی عظمت اور ہمت کو سلام کرتی ہے۔انگلینڈ کی دبلی پتلی خاتون مصنفہ جے کے رولنگ کو 80 کی دہائی تک غربت اور کسمپرسی کا سامنا تھا اس کا گزر بسر سوشل بینیفٹس پر چل رہا تھا تب اسے ایک سکول میں ٹیچنگ کی نوکری مل گئی۔ لیکن رولنگ کے اندر ایک سکول ٹیچر کی روح سے زیادہ طاقتور تخیل موجود تھا جسے اس نے اپنے سلسلہ وار ’’ہیری پوٹر‘‘ناول کی شکل میں ڈھالنے کا فیصلہ کیا۔ رولنگ نے ناول کی تاریخ میں ایسا منفرد اور مافوق الفطرت تخیلاتی کارنامہ انجام دیا جو آج تک دنیا کی کوئی دوسری خاتون مصنفہ نہیں دے سکی ہے۔یہ 1990 ء کی ایک دھندلی شام تھی جب جے کے رولنگ مانچسٹر سے لندن جانے کے لئے اسٹیشن کے ایک بنچ پر بیٹھ کر ٹرین کا انتظار کر رہی تھی کہ اچانک اس کے دماغ میں ہیری پوٹر کا خیال آیا اور اس کے لئے وقت جیسے تھم سا گیا، سرد ہوائوں کی سرگوشیاں اس کی سوچوں کو گہرا کرنے لگیں، ٹرین تاخیر کا شکار تھی اور وہ خاموشی سے بینچ پر بیٹھی لوگوں کے ہجوم کو دیکھ رہی تھی اور ساتھ میں اچانک دماغ میں آنے والے کردار ’’ہیری پوٹر‘‘پر بھی غوروفکر کر رہی تھی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب اچانک کسی جادوئی کیفیت نے اسے اپنی گرفت میں لے لیا۔ یہ کوئی خواب نہیں تھا بلکہ ایک الہام تھا جسے آنے والے دنوں میں رولنگ کے قلم سے حقیقت کا روپ دھارنا تھا۔ رولنگ نے ایک خیالی منظر دیکھا اور اس محسوس کیا کہ جیسے اس کے اندر کوئی دروازہ کھل گیا۔ اسی دوران اس نے ایک لڑکے کو دیکھا جو اعتماد سے اسے کہہ رہا تھا کہ وہ ’’وزرڈ‘‘ ہے ایک جادوئی وجود ہے اور وہ کرشماتی صلاحیتوں کا مالک ہیری پوٹر ہے بس اسی جگہ سے سلسلہ وار ناول ہیری پوٹر کی ابتدا ہوئی۔
جدید دنیا کے پرتخیل ادب میں جے کے رولنگ کو وہی مقام و مرتبہ حاصل ہوا جو یونانی فلسفہ و دانش میں افلاطون کو ملا تھا۔ وہی رولنگ جس کی زندگی مالی مشکلات کے گہرے سایوں میں گھری ہوئی تھی اور امید کی روشنی کہیں دور دھندلا رہی تھی۔ یہ لڑکا، اس کے تخیل کی دنیا کا مہکتا کردار بن گیا۔ اس کی موجودگی نے اس کے اندر چھپی ہوئی تخلیقی چنگاری کو شعلے میں بدل دیا۔ وہ لمحہ ایک انقلاب کی ابتدا ثابت ہوا۔ ایک ایسی کہانی کا آغاز، جس نے نہ صرف اس کی زندگی بلکہ دنیا بھر کے قارئین کے دلوں کو مسخر کر لیا۔وہ لڑکا رولنگ کے تخیل کا شہزادہ، ’’ہیری پوٹر‘‘کی صورت میں دنیا کے سامنے آیا۔ آج دنیا اس انگلش ٹیچر کو ’’جے کے رولنگ‘‘ کے نام سے جانتی ہے، جس نے غربت و فقر سے عروج تک کا سفر اپنے تخیل اور قلم کی طاقت سے طے کیا۔انسان کے اندر جو صلاحیت ہو اسی کو اپنی طاقت بنا کر کام کیا جائے تو زندگی میں انسان کو غیر معمولی کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔ رولنگ کا پورا نام جوآنے کیتھلین رولنگ ہے وہ 31 جولائی 1965ء کو برطانیہ کے شہر برسٹل کے نزدیک ییٹ جنرل ہسپتال میں پیدا ہوئیں اور انگلینڈ کے سائوتھ ایسٹ ویلز گلوسٹر شائر اور چیپسٹو میں پلی پڑھیں۔ رولنگ کو بچپن سے ہی کہانیاں لکھنے اور سنانے کا شوق تھا۔ وہ اپنی چھوٹی بہن کے لئے اکثر فیری ٹیلز یعنی مافوق الفطرت اور ماورائی کہانیاں لکھا کرتی تھیں۔ آغاز میں انہوں نے رابرٹ گلبرتھ کے نام سے کرائم فکشن کی کہانیاں لکھیں۔ انہوں نے 1986ء میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹرسے انگریزی اور فرانسیسی زبان میں بیچلر ڈگری حاصل کی اور تب وہ ہیری پوٹر لکھنے کی طرف مائل ہو گئیں۔رولنگ نے پہلی بار 1990 ء میں ’’ہیری پوٹر‘‘لکھنے کا آغاز کیا جب وہ زبان دانی کے محقق کے طور پر ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے لئے کام کر رہی تھیں۔ چونکہ ان کی مالی حالت بہت خراب تھی، اس لئے ان کے پاس لکھنے کے لئے سہولتیں بھی بہت محدود تھیں یعنی لکھنے کے لئے بعض دفعہ ان کے پاس کاغذ اور پنسل تک نہیں ہوتی تھی۔
(جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جے کے رولنگ کے اندر رہی تھی کے لئے

پڑھیں:

وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شرینگل بار میں خطاب، وکلاء کی خدمات کو سراہا، خصوصی گرانٹ کا اعلان

شرینگل, اپر دیر (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران اور مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر، انجینئر امیر مقام نے تحصیل بار شرینگل اپر دیر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی اور وکلاء برادری سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں وکلاء نے آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے بے مثال کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے وکلاء برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت وکلاء کے مسائل کو حل کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہے اور اس حوالے سے عملی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

انجینئر امیر مقام نے بعض عناصر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال ہونے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ وکلاء معاشرے میں انصاف، قانون اور شعور کی علامت ہیں۔

وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے شرینگل بار کے لیے خصوصی گرانٹ کا اعلان بھی کیا، جسے وکلاء برادری نے سراہا اور ان کے اس اقدام کو بار کی بہتری کے لیے خوش آئند قرار دیا۔

تقریب کے آخر میں بار کے عہدیداران نے وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ حکومت وکلاء کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار جاری رکھے گی۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کا شرینگل بار میں خطاب، وکلاء کی خدمات کو سراہا، خصوصی گرانٹ کا اعلان
  • امیر مقام کا پروفیسر عبد الغنی بٹ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • گزشتہ 15 سال میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے غبن کیے گئے، حافظ نعیم الرحمان
  • دنیا کے امیر ترین شخص کی اپنی عمر سے 47 برس چھوٹی خاتون سے پانچویں شادی 
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • ’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی
  • سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟