الخدمت فاؤنڈیشن کا لاکھوں مستحقین تک گوشت پہنچانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ الخدمت لاکھوں مستحقین تک گوشت پہنچائے گی۔ غزہ کے لیے مصر میں ایک ہزار گائے قربان کی جائیں گی۔صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے ’’سنت ابراہیمی کی ادائیگی کیوں اور کیسے؟‘‘ کے موضوع پر آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عید الاضحیٰ صرف ایک تہوار نہیں بلکہ ایک دینی فریضہ ہے۔ جو امت مسلمہ کو اطاعت و فرمانبرداری اور اللہ کے احکامات کے سامنے سرنڈر کرنا سکھاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ہر سال لاکھوں مستحق خاندانوں تک قربانی کا گوشت پہنچاتی ہے۔ اس کے لیے مختلف شہروں میں قربانی مراکز قائم کیے جاتے ہیں جہاں مرکزی، ریجنل، اضلاع اور علاقائی ٹیمیں،الخدمت اسٹاف اور رضاکار خدمات سر انجام دیتے ہیں۔ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے گزشتہ سال کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس الخدمت نے 5 ہزار 808 بڑے جانور اور 2 ہزار 835 چھوٹے جانور قربان کیے۔ جن کا گوشت لاکھوں افراد تک پہنچایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایک بڑی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ اور ان میں سے لاکھوں لوگوں کو صرف عید قربان پر گوشت میسر آتا ہے۔ الخدمت کی کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچایا جا سکے۔صدر الخدمت فاؤنڈیشن نے کہا کہ الخدمت کے قربانی پراجیکٹ سے وابستہ ہرفرد پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے۔ کیونکہ عوام الناس اور اہل خیر تو اپنی قربانی کے فریضہ کے لیے الخدمت کو اپنا وکیل بنا دیتے ہیں۔ اسی لیے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ قربانی کے تمام مراحل کو بہترین بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن صرف پاکستان میں نہیں بلکہ غزہ کے لیے بھی قربانی کر رہی ہے۔ مصر میں بھی ایک ہزار گائیں اہل غزہ کے لیے قربان کر رہے ہیں۔ اور مصر میں موجود مہاجرین کو فوری تازہ گوشت فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پروفیشنلز کے ذریعے ٹن پیک تیار کئے جائیں گے۔ جن کی لائف 2 سال ہو گی اور جونہی بارڈر کھلے گا۔ تو یہ قربانی کا گوشت غزہ کے اندر موجود بچوں، خواتین اور متاثرین تک پہنچائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطین کو رکنیت کیوں دی؟ امریکا نے تیسری بار یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان کر دیا
امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) سے ایک بار پھر علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ 31 دسمبر 2026 سے مؤثر ہوگا، اور اس کی وجہ فلسطین کی یونیسکو میں رکنیت اور امریکی خارجہ پالیسی کے ساتھ تنازعات کو قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے فلسطینیوں کی نسل کشی میں کونسی کمپنیاں ملوث ہیں؟ اقوام متحدہ نے فہرست جاری کردی
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹیمی بروس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ یونیسکو کی پالیسیز اور سرگرمیاں امریکا کے قومی مفاد میں نہیں ہیں۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ یونیسکو تقسیم پیدا کرنے والے سماجی اور ثقافتی ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے اور اس کا جھکاؤ اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کی جانب ہے، جنہیں انہوں نے ’عالمی ایجنڈا‘ اور ’سب سے پہلے امریکا پالیسی سے متصادم‘ قرار دیا۔
فلسطین کی رکنیت پر اعتراضٹیمی بروس نے 2011 میں یونیسکو کی جانب سے فلسطین کو مکمل رکنیت دیے جانے کو ’انتہائی مسئلہ انگیز‘ اور امریکی پالیسی کے خلاف قرار دیا، اور کہا کہ یہ اقدام تنظیم میں ’اسرائیل مخالف بیانیے‘ کو تقویت دیتا ہے۔
پہلے بھی 2 بار علیحدگی
یہ تیسری مرتبہ ہے جب امریکا نے یونیسکو سے علیحدگی اختیار کی ہے۔ اس سے پہلے 1984 میں صدر رونالڈ ریگن کے دور میں یونیسکو پر سیاسی رنگ غالب ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر علیحدگی اختیار کی گئی۔
2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنظیم پر ’اسرائیل مخالف تعصب’ اور ناقص انتظام کا الزام لگا کر علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
2023 میں صدر جو بائیڈن کے دور حکومت میں امریکا دوبارہ رکن بنا، مگر اب موجودہ حکومت نے ایک بار پھر علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔
یونیسکو کی سربراہ کا ردعملیونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے امریکی فیصلے پر ’ شدید افسوس‘ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ’ کثیرالجہتی کے اصولوں کے منافی‘ ہے۔ انہوں نے امریکا کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے یونیسکو کی جانب سے ہولوکاسٹ کی تعلیم اور یہود دشمنی کے خلاف اقدامات کا حوالہ دیا۔
ازولے نے واضح کیا کہ تنظیم نے 2018 کے بعد اصلاحات کی ہیں، مالیاتی نظام کو متنوع بنایا ہے اور اب امریکی تعاون یونیسکو کے کل بجٹ کا صرف 8 فیصد ہے، جب کہ تنظیم کی رضاکارانہ مالی امداد دوگنی ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے اقوام متحدہ کی ماہر فرانچیسکا البانیز کو امریکی پابندیوں کا سامنا، اسرائیلی مظالم کی نشاندہی ’جرم‘ ٹھہری
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ملازمتیں ختم نہیں کی جائیں گی اور یونیسکو امریکی نجی شعبے، تعلیمی اداروں اور غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا فلسطین یونیسکو