صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ الخدمت لاکھوں مستحقین تک گوشت پہنچائے گی۔ غزہ کے لیے مصر میں ایک ہزار گائے قربان کی جائیں گی۔صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے ’’سنت ابراہیمی کی ادائیگی کیوں اور کیسے؟‘‘ کے موضوع پر آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عید الاضحیٰ صرف ایک تہوار نہیں بلکہ ایک دینی فریضہ ہے۔ جو امت مسلمہ کو اطاعت و فرمانبرداری اور اللہ کے احکامات کے سامنے سرنڈر کرنا سکھاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن ہر سال لاکھوں مستحق خاندانوں تک قربانی کا گوشت پہنچاتی ہے۔ اس کے لیے مختلف شہروں میں قربانی مراکز قائم کیے جاتے ہیں جہاں مرکزی، ریجنل، اضلاع اور علاقائی ٹیمیں،الخدمت اسٹاف اور رضاکار خدمات سر انجام دیتے ہیں۔ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے گزشتہ سال کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس الخدمت نے 5 ہزار 808 بڑے جانور اور 2 ہزار 835 چھوٹے جانور قربان کیے۔ جن کا گوشت لاکھوں افراد تک پہنچایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایک بڑی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ اور ان میں سے لاکھوں لوگوں کو صرف عید قربان پر گوشت میسر آتا ہے۔ الخدمت کی کوشش ہوتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ مستحقین تک قربانی کا گوشت پہنچایا جا سکے۔صدر الخدمت فاؤنڈیشن نے کہا کہ الخدمت کے قربانی پراجیکٹ سے وابستہ ہرفرد پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے۔ کیونکہ عوام الناس اور اہل خیر تو اپنی قربانی کے فریضہ کے لیے الخدمت کو اپنا وکیل بنا دیتے ہیں۔ اسی لیے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ قربانی کے تمام مراحل کو بہترین بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن صرف پاکستان میں نہیں بلکہ غزہ کے لیے بھی قربانی کر رہی ہے۔ مصر میں بھی ایک ہزار گائیں اہل غزہ کے لیے قربان کر رہے ہیں۔ اور مصر میں موجود مہاجرین کو فوری تازہ گوشت فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پروفیشنلز کے ذریعے ٹن پیک تیار کئے جائیں گے۔ جن کی لائف 2 سال ہو گی اور جونہی بارڈر کھلے گا۔ تو یہ قربانی کا گوشت غزہ کے اندر موجود بچوں، خواتین اور متاثرین تک پہنچائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف

غزہ: نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔

ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کرتے ہوئے یورپ اور شمالی امریکہ میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان مہمات میں یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہے، حالانکہ حقیقت میں وہاں قحط اور انسانی المیہ جاری تھا۔

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک روز میں مزید 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 6 سالہ جڑواں بچے اور 3 صحافی بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہو چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • چین میں حلال گوشت کی طلب، نیا آرڈر مل گیا
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
  • غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف
  •  یہ دن قربانی اور جدوجہد کی  یاد دلاتا ہے‘ناصر شاہ
  • پاکستان کی جانب سے غزہ کے لیے 22واں امدادی سامان روانہ
  • نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے
  • الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلیے مزید امدادی سامان غزہ روانہ
  • میجر عدنان اسلم شہید قوم کے ہیرو ہیں، قربانی کبھی رائیگاں نہیں جائے گی، عاطف اکرام شیخ