وفاقی بجٹ پر غورکیلئے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس کل طلب
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس کل شام 4 بجے طلب کرلیا جس میں وفاقی بجٹ 26-2025 پر غور کیا جائے گا۔
میڈیا ذرائع کےمطابق مشاورتی اجلاس کل شام 4 بجے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوگا جس میں قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
مشاورتی اجلاس کے لیے اپوزیشن اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اسد قیصر، زرتاج گل، بیرسٹرگوہر ، عامر ڈوگر، ریاض فتیانہ کو شرکت کی دعوت دی گئی۔جبکہ جے یو آئی (ف) کے نور عالم خان، مسلم لیگ ضیا کے اعجاز الحق، مسلم لیگ کے حسین الٰہی اور نیشنل پارٹی کے پولین بلوچ کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔
اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اعجاز حسین جاکھرانی، نوید قمر، شازیہ مری اور شہلا رضا بھی شریک ہوں گے جب کہ مسلم لیگ (ن) کے شیخ آفتاب احمد اور نزہت صادق، وفاقی وزرا سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، رانا تنویر حسین، عطا اللہ تارڑ، طارق فضل چوہدری اور خالد مگسی کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شرکت کی دعوت دی گئی مشاورتی اجلاس
پڑھیں:
دنیائے کرکٹ سے بڑی خبر۔۔بھارت اے سی سی اجلاس میں آنے کوتیار، ایشیا کپ شیڈول کا اعلان متوقع
بھارت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی زیرصدارت ڈھاکہ میں ہونیوالے ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں شرکت پر رضامند ہوگیا
پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کی زیرصدارت ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس کل ڈھاکا میں ہوگا، بھارتی میڈیا نے بتایا کہ بھارت ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں شرکت کرےگا، بھارت وڈیو لنک کے ذریعے اے سی سی اجلاس میں شرکت کرے گا
بھارتی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان نے بھی میٹنگ میں شرکت کیلئے اپنا نمائندہ ڈھاکا بھیج دیا، اے سی سی اجلاس میں ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان متوقع ہے۔
رواں برس 3 اپریل کو چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت کا منصب سنبھالا ہے جب کہ انھوں نے رواں ماہ 24 جولائی کو نئی باڈی کا اجلاس بنگلہ دیش میں طلب کیا۔
تاہم گزشتہ دنوں بھارت بنگلہ دیش سے سیاسی تناؤ کی وجہ سے اس اجلاس کی مخالفت میں کھل کر سامنے آیا تھا اور رکن ممالک سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق لابنگ شروع کر دی تھی۔
رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے رکن ممالک کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر پرکشش آفرز بھی کی گئی تھیں۔
آئی سی سی چیئرمین جے شاہ نے بھی اس کے لیے لابنگ کی تھی جس کے بعد سری لنکا اور اومان نے بھارت کے موقف کی حمایت کی تھی، تاہم اکثر رکن ممالک اے سی سی اجلاس کا انعقاد ڈھاکا میں چاہتے تھے۔