سعودی ولی عہد کا مسلم ممالک کے قائدین کیلیے ظہرانہ، ایاز صادق، طاہر اشرفی سمیت دیگر کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
ریاض:
سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان نے حج کی ادائیگی کیلیے آنے والے مسلم ممالک کے قائدین کے اعزاز میں پُرتکلف ظہرانے کا اہتمام کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد کے ظہرانے میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری ، وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے شرکت کی۔
ظہرانے میں عالم اسلام کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ محمد بن سلمان نے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے وحدت اور اتحاد سے مسائل حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ظہرانے سے مفتی اعظم فلسطین اور وزیر اوقاف شام نے بھی خطاب کیا۔
اس کے علاوہ پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات بھی ہوئی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
دنیائے کرکٹ سے بڑی خبر۔۔بھارت اے سی سی اجلاس میں آنے کوتیار، ایشیا کپ شیڈول کا اعلان متوقع
بھارت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی زیرصدارت ڈھاکہ میں ہونیوالے ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں شرکت پر رضامند ہوگیا
پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کی زیرصدارت ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس کل ڈھاکا میں ہوگا، بھارتی میڈیا نے بتایا کہ بھارت ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں شرکت کرےگا، بھارت وڈیو لنک کے ذریعے اے سی سی اجلاس میں شرکت کرے گا
بھارتی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان نے بھی میٹنگ میں شرکت کیلئے اپنا نمائندہ ڈھاکا بھیج دیا، اے سی سی اجلاس میں ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان متوقع ہے۔
رواں برس 3 اپریل کو چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت کا منصب سنبھالا ہے جب کہ انھوں نے رواں ماہ 24 جولائی کو نئی باڈی کا اجلاس بنگلہ دیش میں طلب کیا۔
تاہم گزشتہ دنوں بھارت بنگلہ دیش سے سیاسی تناؤ کی وجہ سے اس اجلاس کی مخالفت میں کھل کر سامنے آیا تھا اور رکن ممالک سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق لابنگ شروع کر دی تھی۔
رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے رکن ممالک کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر پرکشش آفرز بھی کی گئی تھیں۔
آئی سی سی چیئرمین جے شاہ نے بھی اس کے لیے لابنگ کی تھی جس کے بعد سری لنکا اور اومان نے بھارت کے موقف کی حمایت کی تھی، تاہم اکثر رکن ممالک اے سی سی اجلاس کا انعقاد ڈھاکا میں چاہتے تھے۔