لاہور+ شیخوپورہ+ فیروز والہ+ اسلام آباد (نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) مون سون بارشوں کا زور دار سپیل برقرار ہے۔ لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں  بادل برس پڑے جس سے شہر کا موسم خوشگوار ہوگیا۔ اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف شہروں گوجرانوالہ، گوجر خان، ملتان اور دیگر شہروں میں بھی بادل جم کر برسے۔  محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب،کے پی کے، بلوچستان اور آزادکشمیر میں آئندہ 2 روز کے دوران موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے   نے مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کی پیشگوئی کردی۔ لاہور ضلعی انتظامیہ نے شہر کی خطرناک عمارتوں کی فہرست جاری کر دی جس میں 9 ٹاؤنز میں 59 بوسیدہ عمارتوں کو خطرناک قرار دے دیا گیا۔ 59 خطرناک عمارتوں میں سے 33 داتا گنج بخش ٹاؤن میں واقع ہیں۔ ان 33 میں سے 26 خطرناک عمارتیں پرائیویٹ ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق 59 خطرناک عمارتوں میں سے 46 گھریلو اور 12 کمرشل ہیں جبکہ 22 ایسی ہیں جن کی مرمت ممکن نہیں۔ 44 بوسیدہ عمارتوں میں لوگ رہائش پذیر ہیں۔ خطرناک اور بوسیدہ عمارتوں کو خالی کروانے  کے لیے 2 دو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں۔ لاہور لاری اڈہ کے علاقے لوہا مارکیٹ میں بارش کے کھڑے پانی  میں نہاتے ہوئے نامعلوم 11 سالہ  بچے کو کرنٹ لگ گیا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے نعش مردہ خانے منتقل کر کے ورثاء کی تلاش شروع کر دی۔ کوٹ عبدالمالک کے قریب جوہڑ میں نہاتے ہوئے 7 سالہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ بچے کی شناخت فیضان کے نام سے ہوئی۔ نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ شیخوپورہ کے نواحی علاقہ مرزا ورکاں میں بارش کے باعث گھر کی چھت گرنے سے 2 سالہ ارحم اور 5 سالہ فاطمہ جاں بحق ہو گئے جبکہ 9 سالہ مریم اور 23 سالہ سدرہ شدید زخمی ہو گئیں۔ اسلام آباد تھانہ کورال کے علاقے میں شدید بارش سے برساتی نالے کے پل سے موٹر سائیکل سوار نوجوان تیز ریلے میں بہہ جانے سے ڈوب گیا۔ 23 سالہ محسن گلبرگ گرین کال سنٹر سے ڈیوٹی ختم کرکے گھر شریف آباد جا رہا تھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔

پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں جس کے باعث    پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔  بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔  محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔  طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • تین سال سے کم عمر بچوں کو فلورائیڈ گولیاں دینا خطرناک، امریکی ایف ڈی اے کی سخت وارننگ
  • لاڑکانہ ، زائرین کی بس الٹ گئی، 25 افراد زخمی، ٹراما سینٹرمنتقل
  • کھارادر ، رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
  • کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، خطرناک دہشتگرد تنظیم کے اہم رکن سمیت 18دہشتگرد گرفتار
  • پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • ٹریفک حادثات میں معمرشخص سمیت 4افراد جان کی بازی ہارگئے