وفاق کے دیے فنڈزفوج مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کوبانٹے جارہے ہیں، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ وفاق کے دئیے گئے فنڈز پشتونوں کے بجائے فوج مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں میں بانٹے جا رہے ہیں۔
پنجاب کی وزیراطلاعات عظمی بخاری نے بیان میں کہا کہ کرپشن کے خلاف جہاد کرنے کا اعلان کرنے والے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ناک کے نیچے سے 799ملین غائب ہوگئے۔ اس سے قبل مساجد کے آئمہ کرام کے نام پر 70کروڑ کے فنڈز غائب کردیے گئے۔ یہ تمام پیسہ سوشل میڈیا پر پاکستان اور اداروں کےخلاف مہم چلانے والے برگیڈ سیل کو دیے جاتے ہیں۔ جس پیسے سے پشتون قوم کے بچوں کو اسکالرشپ اور الیکٹرک بائیکس مل سکتی تھیں وہ سوشل ٹرولز کی جیبوں میں جارہا ہے۔
عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں بینظیر نشونما پروگرام میں بڑے پیمانے پر مالی غبن اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہوا ہے۔ ظالموں نے ماں اور بچے کی صحت پر خرچ ہونے والے فنڈز کو بھی نہیں بخشا۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے اس پروگرام پر خیبرپختونخواہ میں کام روک دیا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے مالی بے ضابطگیوں اور گھوسٹ ملازمین کے معاملے پر صوبائی حکومت پرسوالات اٹھائے ہیں۔ سرکاری دستاویزات میں صرف تنخواہوں میں 799ملین کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ ہر ہفتے وفاق کو فنڈز کی فراہمی کےلئے خط لکھتے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔