فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے ہزاروں ملازمین فارغ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی کے ملازمین میں اس بیان سے کھلبلی مچ گئی ہے کہ معاشی مشکلات کے پیشِ ںظر دنیا بھر میں ادارے کے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
میٹا نے خصوصی لے آف پلان جاری کیا ہے جس کے تحت دنیا بھر میں میٹا کی مجموعی ورک فورس کا پانچ فیصد گھٹایا جارہا ہے۔ اس بیان کے اجرا سے میٹا کے ملازمین میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے۔ کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ادارہ چھانٹی کے پہلے مرحلے میں فیکٹ چیکرز سے جان چُھڑائے گا۔
انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی ملکیت بھی میٹا کے پاس ہے۔ میٹا کے بیان میں صراحت کی گئی ہے کہ چھانٹی کارکردگی کی بنیاد پر کی جائے گی۔ ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ترجیحاً نکالا جائے گا۔
میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ ہم سال کی ابتدا ہی میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ملازمین سے نجات پانا چاہتے ہیں کیونکہ یہ سال بہت مشکلات والا ثابت ہونے والا ہے۔ ملازمین کے نام میمو میں مارک زکربرگ نے کہا کہ جن کی کارکردگی اچھی رہی ہے اُنہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ معاملات کو بحسن و خوبی نپٹانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں میٹا کے ملازمین کی تعداد 72 ہزار سے زیادہ ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ساڑھے تین ہزار سے زائد ملازمین کو نکالا جارہا ہے تاہم اِسی سال اُن کے بدلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے باصلاحیت افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میٹا کے
پڑھیں:
شوگر ملز مالکان کیلئے اہم اعلان، پیداوار کی مانیٹرنگ اب الیکٹرانک ہوگی
سٹی42: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چینی کی پیداوار کی نگرانی کے لیے جدید اقدامات اٹھاتے ہوئے شوگر ملز میں الیکٹرانک مانیٹرنگ کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔ اس نظام کے تحت پیداوار کے ہر مرحلے کی ویڈیو اینالیٹکس کے ذریعے نگرانی کی جائے گی اور کسی بھی شوگر مل کو نگرانی کے بغیر آپریشن کی اجازت نہیں ہوگی۔
تمام شوگر ملز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جدید ہارڈویئر جی پی یو اور سی پی یو کے ساتھ مانیٹرنگ سسٹم نصب کریں، جسے ڈسٹ پروف ماحول میں حفاظتی الماریوں میں رکھا جائے گا۔ نصب شدہ نظام کو ویڈیو سرویلنس اور ویڈیو اینالیٹکس سے منسلک کرنا لازمی ہوگا۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
اس مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے چینی کی پیداوار، سٹاک اور ٹیکس کمپلائنس کی نگرانی ممکن ہوگی۔ پہلے سے نصب ہارڈویئر کو بھی بورڈ کی منظوری سے نئے نظام سے منسلک کرنا ہوگا۔ پیداواری عمل سے فرار یا نگرانی سے انحراف کی صورت میں شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔