واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اوول آفس میں اپنے الوداعی خطاب میں متنبہ کیا ہے کہ چند انتہائی امیر لوگوں کے ہاتھوں میں طاقت کا آجانا خطرناک ہے اگر ان کے اختیارات کے غلط استعمال کو نہ روکا گیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے انہوں نے کہاکہ امریکہ میںبہت زیادہ دولت، طاقت اور اثر و رسوخ ”اولیگاریکی“ کی شکل اختیار کر رہے ہیں جس سے امریکہ میں پوری جمہوریت، بنیادی حقوق اور آزادیوں کو حقیقت میں خطرات لاحق ہیں.

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر جو بائیڈن نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کا اولیگاری سے کیا مراد ہے انہوں نے خطاب میں سوشل میڈیا کے حوالے سے بڑی کمپنیوں کے فیصلوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا بائیڈن کا کہنا تھا کہ آزاد صحافت تباہ ہو رہی ہے ایڈیٹرز کا کردار ختم ہوتا جا رہا ہے جب کہ سوشل میڈیا بھی فیکٹ چیک ختم کر رہا ہے طاقت اور منافع کے لیے بولے جانے والے جھوٹ سے سچائی کو کچل دیا جاتا ہے.

جو بائیڈن نے اپنے دورصدارت کا خاتمہ ایک سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی کے ساتھ کیا ہے انہوں نے خطاب میں اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس میں غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا ہے اس معاہدے پر زیادہ تر عمل درآمد امریکہ میں آئندہ ہفتے آنے والی نئی انتظامیہ کے دور میں ہوگا جو بائیڈن نے الوداعی خطاب میں کہا کہ انہوں نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی تھی کہ وہ نئی انتظامیہ کو پوری طرح باخبر رکھے.

جو بائیڈن نے ایک خط بھی جاری کیا جس میں انہوں نے اپنی انتظامیہ کے ساتھ دورِ صدارت کا 2021 میں آغاز کیا جب دنیا کو کرونا وبا کا سامنا تھا جب کہ اس وقت امریکہ کے دارالحکومت پر ان کے حریف کے حامیوں نے دھاوا بول دیا تھا تاکہ نومبر 2020 میں ہونے والے الیکشن کے نتائج کو تبدیل کیا جا سکے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کو کامیابی ملی تھی جو بائیڈن نے کہا کہ چار سال قبل ہم خطرات اور امکانات کے موسم سرما میں کھڑے تھے لیکن ہم نے بحیثیت امریکی اتحاد کا مظاہرہ کیا اور بہادری سے مقابلہ کیا۔

(جاری ہے)

ہم مزید مضبوط، خوش حال اور محفوظ ہو کر سامنے آئے.

یہ جو بائیڈن کا امریکہ کے صدر کے دفتر ”اوول آفس“ سے پانچواں اور آخری خطاب تھا بائیڈن نے رواں برس جولائی میں آخری بار اوول آفس سے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے نومبر 2024 میں ہونے والے صدارتی الیکشن لڑنے سے دستبرادر ہونے کا اعلان کیا تھا صدر بائیڈن نے اپنی نائب کاملا ہیرس کی ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ڈیموکریٹ امیدوار کی حیثیت سے توثیق کی تھی عوامی رائے عامہ کے سروے کرنے والی امریکی کمپنی ”گیلپ“کے مطابق جو بائیڈن صدارت کا عہدہ ایسے موقع پر چھوڑ رہے ہیں جب ان کی امریکی عوام میں تائید صرف 39 فیصد ہے.

امریکی ریاست ٹینیسی کی وینڈربلٹ یونیورسٹی سے وابستہ صدارتی تاریخ داں تھامس شوارٹز کے مطابق موجودہ صدر کی میراث اس سے متاثر ہو گی کہ آئندہ چار برس ڈونلڈ ٹرمپ کس طرح کی طرزحکمرانی اختیار کرتے ہیںان کا کہنا تھا کہ اگر ٹرمپ کا دور ایک آفت کے طور پر ختم ہوا یا ان کے دور میں معاشی افراتفری ہوئی یا مزید عالمی تنازعات نے جنم لیا تو جو بائیڈن کے دور کو زیادہ احسن انداز میں یاد کیا جائے گا وائٹ ہاﺅس نے بھی ایک وسیع حقائق نامہ جاری کیا ہے جس میں صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کے دور میں امریکہ کے اندر اور خارجہ سطح پر حاصل کی جانے والی کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے.

اس حقائق نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس دور میں امریکہ میں ایک کروڑ 66 لاکھ نوکریوں کے مواقع پیدا کیے گئے جب کہ جی ڈی پی 12.6 فی صد تک پہنچاحقائق نامے میں جو بائیڈن کے دور میں ان کے دستخطوں سے جاری ہونے والے قوانین کا ذکر شامل ہے جو بائیڈن نے بدھ کو اپنے الوادعی خطاب کا اختتام خدمت کا اعزاز دینے پر امریکی عوام کے شکریے کے ساتھ کیا. صدرجو بائیڈن نے کہا کہ میں آج بھی اس نظریے پر یقین رکھتا ہوں جس کے لیے قوم کھڑی ہے ایک ایسی قوم جس کے لیے اداروں کی مضبوطی اور افراد کا کردار اہمیت کا حامل ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جو بائیڈن نے امریکہ میں کے دور میں امریکہ کے انہوں نے کہ میں

پڑھیں:

بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو

وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عرب ممالک پہلے ہی مشترکہ سیکیورٹی فورس پر بات کرچکے ہیں، ایٹمی طاقت اور امت مسلمہ کا رکن ہونے کے ناطے اس ضمن میں پاکستان اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔

الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ لبنان ، شام کے بعد اسرائیل کی جانب سے قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

’ایک خود مختار ملک پر اسرائیلی حملے کا کوئی جواز نہیں، قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا۔‘

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے پاکستان نے اپنا مؤقف واضح کردیا، تقریروں سے آگے بڑھ کر واضح روڈ میپ دینا ہوگا۔

پوری دنیا کی نظریں اس اجلاس پر لگی ہوئی ہیں، امت مسلمہ ہم سے یہی توقع کررہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں ایک واضح اور مؤثر لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام شدید مشکلات اور انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں، وقت آگیا ہے کہ وہاں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے ظاہر ہے کہ وہ امن نہیں چاہتا، پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ہے اور مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کو بہترین راستہ سمجھتا ہے۔

تاہم ان کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کے لیے سنجیدگی اور نیت کی پختگی ضروری ہے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ وہ کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات کے حل کی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں۔ ’ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

انہوں نے خبردار کیا کہ مستقبل کی جنگوں کا محور پانی ہوگا، سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم طے ہے اور بھارت اسے یکطرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔

بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہے کیونکہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور اس کے باوجود بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات حیران کن اور افسوسناک ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار اسرائیل اقوام متحدہ الجزیرہ قطر نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • شکارپور میں گیس چوری پکڑی گئی، غیر قانونی بجلی بنانے والا گروہ رنگے ہاتھوں گرفتار
  • بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • قائمہ کمیٹی نے غلط پیش گوئیوں پر محکمہ موسمیات کے حکام کو آڑے ہاتھوں لے لیا
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا