ہم غزہ کیلئے امداد بڑھانے کو تیار ہیں، ڈبلیو ایچ او کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا ہے کہ یہ تنظیم، جنگ بندی کے معاہدے کے بعد غزہ کی پٹی کو امداد کی فراہمی پر مبنی عمل میں تیزی لانے کو تیار ہے! اسلام ٹائمز۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس (Tedros Adhanom Ghebreyesus) نے اعلان کیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت، جنگ بندی کے معاہدے کے بعد غزہ کی پٹی میں امداد کی ترسیل کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ غزہ کی پٹی کو بہت زیادہ طبی ساز و سامان اور امداد کی ضرورت ہے۔ روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک کے مطابق سربراہ عالمی ادارہ صحت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صحت کی ضروریات بدستور بہت زیادہ ہیں لہذا ڈبلیو ایچ او اپنے شراکتداروں کے ساتھ مل کر اپنی مدد کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام فریق غزہ جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے اور اس تنازعے کے طویل المدتی حل کے لئے کام کریں گے!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عالمی ادارہ صحت غزہ کی
پڑھیں:
امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
ایک بیان میں چیئرمین پی ایس ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا، ایک طرف امریکا دنیا میں امن کی باتیں کرتا ہے، دوسری جانب بھارت جیسے جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کے ساتھ دفاعی معاہدے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاہدے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث عناصر یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔