اٹک میں سونے کے ذخائر کی نیلامی جلد، 2 مزید مقامات پر ذخائر ملے ہیں، وزیر معدنیات
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پنجاب کے وزیر معدنیات شیر علی گورچانی نے کہا ہے کہ اٹک سے ملنے والے سونے کے ذخائر کی نیلامی ایک سے ڈیرھ ماہ میں ہوجائے گی۔ انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ میانوالی اور دیارئے ستلج کے علاقوں میں بھی سونے کے ذخائرے موجود ہیں جبکہ چینوٹ سے ملنے والے لوہے سے جلد پنجاب میں اسٹیل ملز قائم کی جائے گی۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر برائے معدنیات شیر علی گورچانی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت کے مطابق سب کام ہورہے ہیں، اٹک سے ملنے والے سونے کے ذخائر کی نیلامی کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونا: اٹک سے اربوں روپے کے ذخائر مل گئے
انہوں نے بتایا کہ محکمہ معدنیات پنجاب کی طرف سے بھی کام مکمل ہوچکا ہے، 9 بلاکس بنائے گئے ہیں جس میں ایک سے 2 بلاکس کی ایک یا ڈیرھ ماہ میں نیلامی کردی جائے گی، حکومت کو جہاں سے سونے کے ذخائر ملے ہیں وہاں سونا پہاڑ کی تہہ میں نہیں بلکہ ریت میں شامل ہے۔
شیر علی گورچانی نے کہاکہ میانوالی اور دریائے ستلج کے علاقے میں بھی سونے کے ذخائر ملنے کے شواہد ملے ہیں، ان علاقوں میں ذخائر کے حوالے سے مکمل اسٹڈی کی جارہی ہے، میانوالی میں ہمیں اطلاع میں ملی تھی کے کچھ مقامی لوگ وہاں سے سونا نکال رہے ہیں، جس کے بعد وہاں پر بھی دفعہ 144 لگا دی گئی ہے۔
’پی ٹی آئی دور میں توجہ نہیں دی گئی‘ان کا کہنا تھا کہ میانوالی اور دریائے ستلج کے مقام پر جو سونے کے ذخائر ملنے کے شواہد ملے ہیں اسے صوبائی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا، جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گورچانی نے مزید بتایا کہ چینوٹ سے ملنے والے ذخائر کے حوالے سے حتمی رپورٹ ایک سے 2 ماہ میں آجائے گئی، پی ٹی آئی دور میں اس پر توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے کمپنیوں نے وہاں پر کام نہیں کیا، چینوٹ میں لوہے کے ذخائر موجود ہیں، اس معاملے کو بھی کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، چینوٹ سے ملنے والے لوہے سے جلد پنجاب میں ایک بڑی اسٹیل ملز لگائی جائے گی۔
اٹک میں جہاں سے سونے کے ذخائر ملے ہیں وہاں پر دفعہ 144 لگا دی گئی ہے؟ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر شیر علی گورچانی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت کے مطابق اٹک میں جس مقام سے سونے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں وہاں پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، کچھ جگہوں پر اطلاع ملی تھی کہ وہاں سے سونا چوری کیا جارہا ہے، ان کے خلاف مقدمات بھی بنائے جارہے ہیں، ان ذخائر کو محفوظ بنانا حکومت کا کام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹک: دریائے سندھ سے غیرقانونی طور پر سونا نکالنے والوں کے گرد گھیرا تنگ، مقدمہ درج
خیبرپختونخوا حکومت نے سونے کے ذخائر کے ساتھ کیا کیا؟وی نیوز سے بات کرتے ہوئے شیر علی گورچانی نے بتایا کہ اٹک سے ملنے والے سونے کے ذخائر کی بنیاد خیبرپختونخوا سے ہے لیکن خیبرپختونخوا کی حکومت نے اپنے صوبے سے ملنے والے سونے کے ذخائر کی سستے داموں نیلامی کردی ہے جو تقریباً 4 سے 5 ارب روپے بنتی ہے۔
شیر علی گورچانی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے ذخائر زیادہ قیمت میں نیلام ہوسکتے تھے مگر وہاں کی صوبائی حکومت نے جلد بازی میں نیلامی کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اس معاملے کو دیکھنا چاہیے، یہ پاکستان کے اثاثے ہیں جن کو اونے پونے بیچا جارہا ہے، خیبرپختونخوا حکومت کو اس پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اٹک اسٹیل ملز پنجاب پی ٹی آئی جلد چنیوٹ ستلج سونا سونے کے ذخائر لوہا میانوالی نیلامی وزیر معدنیات شیر علی گورچانی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹک اسٹیل ملز پی ٹی ا ئی چنیوٹ ستلج سونے کے ذخائر میانوالی نیلامی وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف سے ملنے والے سونے کے ذخائر کی وزیر معدنیات دی گئی ہے وہاں پر جائے گی ملے ہیں اٹک سے
پڑھیں:
امریکہ سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے، معدنیات میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرینگے: وزیر خزانہ
واشنگٹن؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکہ کے ساتھ معاشی روابط اور ٹیرف کے حوالے سے اپنے انٹرویو میں اہم بیان دے دیا۔ عالمی جریدے بلوم برگ کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے، جلد ہی ایک سرکاری وفد امریکا جائے گا۔ ہم امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا سے مزید کپاس اور سویابین خریدنے کا خواہش مند ہے۔ اسی طرح غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بھی بات چیت جاری ہے تاکہ امریکی مصنوعات کے لیے پاکستانی منڈیوں کے دروازے کھل سکیں۔ امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو اس کا جائزہ لینے کو بھی تیار ہیں۔ پاکستان میں امریکی فرموں کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہیں گے۔ محمد اورنگزیب نے انٹرویو میں مزید کہا کہ خصوصی طور پر کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ پاکستان معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کا خواہش مند ہے۔ ترقی کے سفر میں سرمائے کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی منڈیوں سے رجوع کریں گے۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے بہار اجلاس 2025ء کے موقع پر امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری، مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے انہیں پاکستان کی معاشی صورت حال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکس، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں، پنشن اور قرضوں کے انتظام کے شعبوں میں جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی مدد سے پاکستان کے آبادی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے مسائل سے نمٹنے پر بات چیت ہوئی۔ امریکی کاروباری شخصیات اور رہنماؤں کے ساتھ ظہرانے پر ملاقات کی۔ یہ ملاقات یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے تعاون سے یو ایس چیمبر آف کامرس میں منعقد ہوئی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے شرکاء کو پاکستان کے بہتر ہوتے معاشی اشاریوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکس نظام، توانائی، سرکاری ملکیتی اداروں اور نجکاری کے شعبوں میں جاری اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے علاقائی تجارت اور منڈیوں اور مختلف معاشی شعبوں کے تنوع کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے معدنیات کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک گروپ کے صدر مسٹر اجے بانگا سے ایک نہایت مفید ملاقات کی۔ بعد ازاں، وزیر خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ عالمی بنک اور آئی ایم ایف کا واشنگٹن میں سالانہ اجلاس میں جی 24 وزرائے خزانہ اور گورنرز نے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے جی 24 کے دوسرے وائس چیئرمین کی حیثیت سے خطاب کیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ نے پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام، بنکاری شعبے کی مضبوط بحالی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے علاقائی تجارتی راہداریوں، تجارتی معاملہ میں اضافے، تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ مباحثہ بھی ہوا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ریونیو میں درمیانی مدت میں اضافہ کے موضوع پر مباحثہ میں شرکت کی۔ وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ نے ٹیکس کو وسیع اور گہرا کرنے اقدامات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے زراعت اور رئیل اسٹیٹ میں شمولیت بڑھانے پر بھی بات کی۔ وزیر خزانہ نے ریٹیل اور ہول سیل ٹیکس میں شمولیت بڑھانے پر بات کی۔ وزیر خزانہ نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے آڈٹس بڑھانے کے اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے ایف بی آر کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید بنانے کے اقدامات کو اجاگر کیا۔