میڈرڈ کشتی سانحہ: حادثاتی موت یا قتل؟، دلخراش تفصیلات سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
موریطانیہ سے میڈرڈ اسپین جانے والے غیر ملکی تارکین وطن کی کشتی کو حادثے سے متعلق دلخراش تفصیلات سامنے آئی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے بیشتر پاکستانی نوجوانوں کو انسانی اسمگلروں نے مراکش کی سمندری حدود میں قتل کیا ہے جبکہ کچھ لوگ بھوک اور پیاس سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مراکش کی سمندری حدود میں غیر ملکی تارکین وطن جن میں زیادہ تعداد پاکستانیوں کی تھی، کی کشتی 8 روز تک مراکش کی سمندری حدود میں کھڑی رہی اور اس دوران انسانی اسمگلروں نے پاکستانی نوجوانوں کے اہل خانہ سے مزید رقم کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق انسانی اسمگلرز نے 2 جنوری کو ایک کشتی موریطانیہ سے اسپین کے لیے روانہ کی جسے مراکش کی حدود میں لے جا کران انسانی اسمگلر نے روک لیا اور جو لوگ سوار تھے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کر کے پیسوں کا مطالبہ کیا۔
میڈیا کے مطابق پاکستان کے غیر قانونی تارکین نے اپنے اہل خانہ سے رقم بھیجنے کے لیے رابطہ کیا اور انسانی اسمگلروں سے مزید وقت مانگا، جس کے بعد مزید پیسوں کا بندوبست کرنے کے لیے انسانی اسمگلرزاور پاکستانی نوجوانوں کے اہل خانہ کے درمیان 8 دن تک رابطہ رہا۔
رپورٹ کے مطابق اس کے بعد اس واقعے میں 44 افراد کی موت واقع ہو گئی، جن میں سے 12 نوجوانوں کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات سے ہے۔
جو لوگ زندہ بچ گئے ہیں ان میں سے بھی بیشتر کا تعلق بھی ضلع گجرات سے ہی ہے، رپورٹ کے مطابق سب سے دلخراش بات یہ ہے کہ زندہ بچ جانے والے افراد کے مطابق کچھ لوگوں کو انسانی اسمگلروں نے قتل کیا ہے جبکہ باقی لوگ بھوک اور پیاس سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
اسمگلرز کا سہولت کاروں کے ذریعے پاکستان کے تارکین وطن کے اہل خانہ سے بھی رابطہ ہوا ہے، اس پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپین انسانی اسگلرز تارکین وطن غیر قانونی کشتی حادثہ میڈرڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپین انسانی اسگلرز تارکین وطن کشتی حادثہ میڈرڈ انسانی اسمگلروں رپورٹ کے مطابق کے اہل خانہ اہل خانہ سے تارکین وطن مراکش کی کے لیے
پڑھیں:
طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے
پشاور(نیوز ڈیسک)طورخم بارڈر سے افغان باشندوں کی واپسی جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں مجموعی طور پر 2258 افراد واپس چلے گئے، جن میں 1571 غیر قانونی رہائش پذیر ہونے پر ملک بدر کئے گئے۔
محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں 2298 افراد کو سرحد پار کروایا، ان میں 727 افغان سٹیزن کارڈ کے حامل جبکہ 1571 غیرقانونی طور پر مقیم تھے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال یکم اپریل سے اب تک افغانستان واپس جانیوالوں کی تعداد 46 ہزار 244 ہوگئی ہے، ستمبر 2023ء سے اب تک مجموعی طور دو مرحلوں میں وطن واپس جانے والے افغانوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 20 ہزار 447 ہوگئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ایک چینی باشندہ بھی سوست بارڈر سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔
بھارتی سفارتکاروں کو 48 گھنٹےمیں ملک چھوڑنے کا حکم دیاجائے: سپریم کورٹ بار کا مطالبہ