جماعت اسلامی کا حماس مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر جمعہ کو ملک بھر میں’یومِ عزم وتشکر‘منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
کراچی: جماعت اسلامی پاکستان نے فلسطین کے حماس مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر کل جمعہ کے روز ملک بھر میں ’یومِ عزم و تشکر‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی آمد کے موقع پر ادارہ نورِحق میں غزہ کی تازہ ترین صورتحال،حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 15ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے باوجود اہل غزہ و فلسطین کی مزاحمت اور حماس کے مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر جمعہ 17جنوری کو ملک گیر سطح پر ’یوم عزم تشکر‘منایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس موقع پر شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں گے۔ تمام ائمہ مساجد خطبات جمعہ میں امریکا و اسرائیل کی مذمت اہل غزہ و فلسطین کی حمایت کے حوالے سے عوام کی ذہن سازی کریں۔ معاہدے کے مطابق حماس کے مجاہدین چند اسرائیلی فوجیوں کے بدلے ہزاروں فلسطینی مسلمانوں کو رہا کروایا جائے گا۔حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ پر عملدرآمد اتوار سے کیا جائے گا اس کے بعد اگلے لائحہ عمل اور دیگرپروگرامات کا اعلان کریں گے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ،یحیٰ سنوار سمیت اہل غزہ و فلسطین کے تمام شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔غزہ و فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کو اپنی جدوجہد اور قربانیوں سے اپنی جانب متوجہ کیا ہے،معاہدے پر عملدرآمد کے بعد امریکا و اسرائیل کی کوشش ہوگی کہ وہ پاکستان، سعودی عرب اور انڈونیشیا سے مطالبہ کرے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکمرانوں اور امریکا کی طرف دیکھنے والوں کو متنبہ کرتے ہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی گیا تو زبردست عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں ہی جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے،افغانستان کے ساتھ بامعنی مذاکرات اوردانش مندی سے حالات کودیکھنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے جماعت اسلامی ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی طرف سے روزانہ کہا جارہا ہے کہ آئی پی پیز سے بات ہورہی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ صرف اعلانات نہیں اقدامات کیے جائیں، آئی پی پیز کے معاملے پر مزید پیش رفت کی جائے اور اب تک ختم ہونے اور نظر ثانی شدہ معاہدوں سے ہونے والے اربوں روپے کا فائدہ اور ریلیف عوام کو دیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی میں کے الیکٹرک مافیا کو جنریشن کا لائسنس دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کراچی کو براہ راست نیشنل گرڈ سے بجلی فراہم کی جائے۔
پریس کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، نائب امیر کراچی راجا عارف سلطان، ڈپٹی سیکرٹری و ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے ایم سی قاضی سید صدر الدین، ڈپٹی سیکرٹری عبد الرزاق خان، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمدودیگر بھی موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزیدکہاکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد اتوار کے روز سے ہوگا۔اسرائیل اس قدرمکار ہے کہ معاہدہ ہوجانے کے باوجود آج بھی فلسطین پر بمباری کررہا ہے اور آج بھی 85 فلسطینیوں کوشہید کیا گیاہے جب کہ گزشتہ 15ماہ میں 47 ہزار سے زائد بچے، بوڑھے جوان اور عورتوں کو شہید کیا گیا،95 فیصد گھر اور 50فیصد سے زائد اسپتالوں کو مسمار کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی طاقت فراہم تھی جس کی وجہ سے فلسطین میں میڈیا ورکرز کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کے صدر نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل کا نقشہ پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ حماس کو ختم کردیں گے۔حماس کے مجاہدین نے پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کی ترجمانی کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی منی پاکستان ہے، سب مل کر پاکستان کی تعمیر و ترقی کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ گئے گزرے حالات میں بھی کراچی کل ٹیکس کا 40 فیصد سے زائد ادا کررہا ہے لیکن کراچی کے عوام کوبنیادی سہولیات فراہم نہیں اور بے شمار مسائل کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے طلبہ کی تعلیمی نسل کشی کی جارہی ہے ان کو آگے بڑھنے نہیں دیا جارہا۔ جماعت اسلامی کراچی طلبہ کہ نسل کشی کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔ ہم طلبہ کی تعلیمی نسل کشی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے جو کمیٹی بنائی گئی ہے اس سے جواب لیں گے اور طلبہ سے زیادتی کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حماس کے مجاہدین انہوں نے کہا کہ غزہ و فلسطین
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔