بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے 2024 میں قومی معیشت کے آپریشنز  کے بارے میں ایک پریس کانفرنس کی. قومی ادارہ برائے شماریات کے  انچارج کے مطابق ،ابتدائی اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2024 میں جی ڈی پی 134908.4 ارب یوآن تک پہنچا  جو مستقل قیمتوں پر گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.0 فیصد زیادہ ہے۔اس کے علاوہ،سی پی آئی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.

2 فیصد اضافہ  اور مقررہ سائز سے اوپر کے صنعتی اداروں کی اضافی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جرمنی میں کہیں کہیں کورونا کا نیا ویریئنٹ، ڈبلیو ایچ او

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جون 2025ء) این بی1.8.1 کے نام سے جانا جانے والا یہ ویریئنٹ سب سے پہلے جنوری میں سامنے آیا تھا اور عالمی ادارہ صحت نے اس کی درجہ بندی بطور 'ویریئنٹ انڈر مانیٹرنگ‘ کی تھی یعنی کوورنا کی ایسی تبدیل شدہ شکل، جس کی نگرانی ہونی چاہیے۔

جرمنی میں صحت عامہ کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ (آر کے آئی) کے مطابق جرمنی میں یہ قسم پہلی بار مارچ کے اواخر میں سامنے آئی تھی اور اب تک صرف کہیں کہیں ہی ظاہر ہوئی ہے۔

اس انسٹیٹیوٹ کی طرف سے جاری کر دہ بیان کے مطابق، ''یہاں کسی رجحان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ کووڈ کیسوں کی تعداد کم ہے اور اسی سبب ان کی سیکوئنسنگ (کورونا وائرس کی جانچ) بھی کم ہو رہی ہے۔‘‘

سوئٹزرلینڈ کی باسل یونیورسٹی سے منسلک بائیو فزیسٹ (حیاتیاتی طبیعیات دان) رچرڈ نیہر کا کہنا ہے کہ یہ قسم (جرمنی میں) زور پکڑے گی یا نہیں اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ دیگر اقسام کس طرح پھیلیں۔

(جاری ہے)

یہ کافی حد تک ممکن ہے کہ این بی 1.8.1 موجود رہے گا لیکن یہ نسبتاﹰ زیادہ اہم نہیں ہو گا۔‘‘

آٹھ جون کو ختم ہونے والے ہفتے میں، جرمنی کے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے کووڈ کے 698 نئے کیسز کا اندراج کیا۔ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں یہ معمولی اضافہ ہے لیکن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق یہ تعداد زیادہ نہیں ہے۔ تاہم محدود ٹیسٹنگ کی وجہ سے امکان ہے کہ بہت سے انفیکشن کا پتہ ہی نہ چل رہا ہو۔

نکاسی کے پانی میں وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ

نکاسی یا گندے پانی کی جانچ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ چار ہفتوں کے دوران SARS-CoV-2 وائرس کی سطح میں معمولی اضافہ ہوا ہے مگر یہ بہت زیادہ نہیں ہے۔

بائیوفزیسٹ نیہر کے مطابق، نئی این بی 1.8.1 قسم مشرقی ایشیا میں غالب ایکس ڈی وی 1.5 ویریئنٹ سے ہی نکلی ہے۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا نے نیشنل ایڈمنسٹریشن آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے حوالے سے بتایا ہے کہ مئی کے آخر تک یہ نئی قسم چین میں غالب قسم تھی۔

باسل یونیورسٹی سے منسلک بائیو فزیسٹ رچرڈ نیہر کا مزید کہنا تھا، '' دیگر ویریئنٹس کے مقابلے میں اس ویریئنٹ کی فریکوئنسی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لہذا این بی 1.8.1 اس حوالے سے زیادہ متعدی ہے کہ اس کا انفیکشن دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ ثانوی انفیکشن پیدا کرتا ہے۔‘‘

زیادہ سنگین بیماری کا کوئی ثبوت نہیں

چینی حکام نے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ این بی 1.8.1 زیادہ سنگین بیماری کا سبب بنتا ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یہ بات ڈبلیو ایچ او کے اس تخمینے سے مطابقت رکھتی ہے کہ جن ممالک میں یہ قسم بڑے پیمانے پر پھیلی ہوئی ہے وہاں کیسز اور اسپتالوں میں داخل ہونے کی تعداد میں اضافے کے باوجود، فی الحال اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ یہ دیگر پھیلنے والی اقسام کے مقابلے میں زیادہ سنگین بیماری کا سبب بنتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ فی الحال منظور شدہ کووڈ 19 ویکسینز این بی 1.8.1 کی وجہ سے ہونے والی شدید بیماری سے بھی تحفظ فراہم کریں گی۔

ادارت: امتیاز احمد

متعلقہ مضامین

  • سعودی کمپنی آرامکو نے تیل و گیس کمپنی ''گو'' کے 40 فیصد حصص حاصل کرلئے
  • ایران، اسرائیل کشیدگی کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ
  • ایران پر اسرائیلی حملے2024 کے مقابلے میں کہیں زیادہ شدید اور غیر متوقع کیوں؟
  • سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں2016 سے 2025 تک 29 فیصد سالانہ اوسط اضافہ
  • چیئرمین، اسپیکر یا ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ حقیقت پسندانہ ہوکر دیکھنا ہوگا، وفاقی وزیر
  • جرمنی میں کہیں کہیں کورونا کا نیا ویریئنٹ، ڈبلیو ایچ او
  • ترکی کا انڈونیشیا کے ساتھ 10 ارب ڈالر کے جنگی طیاروں کا معاہدہ
  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ و سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
  • وزیراعظم کا چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس
  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ و سپیکر کی تنخواہوں میں اضافہ کا  نوٹس لے لیا