190 ملین پاؤنڈ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے: وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ہر جگہ مذہب کارڈ اور ریاست مدینہ کا نام استعمال کرتی ہے، تحریک انصاف مذہب کو اپنی کرپشن، گھناؤنے جرائم کو چھپانے کے لیے استعمال نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ آج انصاف کا بول بالا ہوا ہے، سزا بالکل قانون اور ثبوت کے مطابق ہے، 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سب سے بڑا ڈاکہ ہے جس سے راہ فرار نہیں اختیار کی جاسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ وکیل صفائی بے گناہی کے ثبوت نہیں پیش کرسکے اور نہ کرپشن کا خاطر خواہ جواب دیا گیا، آج کے بعد پاکستان میں اتنی بڑی کرپشن کرتے ہوئے کئی بار سوچا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔