انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی اپنی بیگناہی ثابت نہیں کر سکے: وفاقی حکومت
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
وزیراطلاعات عطاء اللہ تاڑر نے کہا ہے کہ انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ تاریخ کا سب سے بڑا میگا کرپشن سکینڈل ہے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ کیس سیاسی بنیادوں اور میڈیا پر لڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ پانچ کیرٹ کی انگوٹھیاں لی گئیں، زمان پارک میں 25 کروڑ کا گھر بنایا گیا، قوم کو 80 ارب روپے کا ٹیکہ ذاتی فائدے کیلئے لگایا گیا، یہ معاملہ جائیداد کی قرقی کی طرف جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں، یہ تاثر بالکل نہیں جانا چاہیے کہ ایک فرد واحد کو کرپشن کیس پر سزا ملی تو مذاکرات نہیں کریں گے، مذاکرات کا مینڈیٹ کبھی بھی ڈیل یا این آر او دینا نہیں تھا، اس وقت ملکی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہر چیز کو سیاست سے جوڑنا غیر مناسب ہے، یہ کریمنل کیس تھا، ملکوں کے نظام آئین، ضابطے اور قانون کے تحت چلتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بند لفافے میں ایک دستاویز لائی گئی، شہزاد اکبر صاحب نے کہا یہ ایک خفیہ معاہدہ ہے، کہا گیا یہ معاہدہ کریں گے تو 190 ملین پاؤنڈ حکومت پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی، یہ جانتے ہوئے اپروول لی گئی کہ یہ رقم حکومت پاکستان کو نہیں آ رہی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کو بتایا گیا یہ سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر کے آخری ہفتے میں ہوں گے: الیکشن کمیشن کا فیصلہ
پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر کے آخری ہفتے میں ہوں گے: الیکشن کمیشن کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہ کرانے کے خلاف کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات کیس کا 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، ممبران نثار درانی، شاہ محمد جتوئی اور بابر حسن بھروانہ نے جاری کیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر 2025 کے آخری ہفتے میں ہوں گے، صوبے میں کل سے حلقہ بندیوں کا آغاز کر دیا جائے، الیکشن کمیشن 2022 کے قانون کے تحت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرائے گا۔
تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے 2 ماہ میں حلقہ بندیاں کرانے کا حکم دیا۔
قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ آج ہی الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ کر دے گا، کل سے حلقہ بندی شروع کرا دیں گے، کل حکومتی وزیر نے بیان دیا الیکشن کمیشن فیصلہ کرے ہم الیکشن کرا دیں گے، خود تاخیر کر کے کہہ رہے ہیں الیکشن کمیشن تاخیر کر رہا ہے۔
سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہوا، یہ صرف الیکشن کمیشن نہیں بلکہ مختلف حکومتوں کیلئے باعث شرمندگی ہے، جتنی حکومتیں آئیں ان کی مرضی نہیں تھی کہ بلدیاتی الیکشن کرایا جائے، پنجاب اور اسلام آباد میں الیکشن نہیں ہوا، وقت آگیا ہے الیکشن کمیشن فیصلہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے الیکشن کا اعلان کر دینا چاہیے، الیکشن کمیشن فیصلہ محفوظ کر رہا ہے، اگر اتنے مخالف ہیں تو آئین و قانون میں ترمیم کر دیں کہ مقامی حکومت ہونی نہیں چاہیے، الیکشن کمیشن آج پنجاب بلدیاتی حکومت سے متعلق فیصلہ سنا دے گا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ ڈالی، 5 مرتبہ مقامی حکومت کے قوانین بدلے گئے، چھٹی مرتبہ قانون میں ترمیم ہو رہی ہے، سندھ، بلوچستان، کے پی، کنٹونمنٹ میں بہت کوشش سے بلدیاتی انتخابات کرائے، سب صوبائی حکومتوں نے تاخیر کی اور رکاوٹیں ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بلدیاتی الیکشن کی مدت 31 دسمبر 2021 کو مکمل ہوگئی تھی، ہم نے 3 مرتبہ پنجاب میں حلقہ بندی کی، الیکشن شیڈول کا ایک بار اعلان کیا، مقامی حکومت کا پنجاب کو فیڈ بیک دے کر بھیجا، چیف سیکرٹری نے بتایا تھا پنجاب اسمبلی میں مقامی حکومت نے بل بھیج دیا ہے۔
ڈی جی قانون کا کہنا ہے کہ 2022 کے رولز کے مطابق اگر ای وی ایم نہ ہو تو بیلٹ پیپرز پر بلدیاتی الیکشن ہو سکتا ہے، الیکشن کے انعقاد میں رکاوٹ نہیں ہے، پنجاب میں الیکشن انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، ابھی 2022 کا بلدیاتی حکومت کا قانون موجود ہے، 2022 کے بلدیاتی حکومت کے قانون کے تحت حلقہ بندی پر الیکشن ہو سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے حکام نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا بلدیاتی الیکشن میں رکاوٹ کے سنجیدہ نتائج ہوں گے، پنجاب حکومت کی مدت پوری ہوئے تین سال ہو چکے ہیں، 2022 کا قانون ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے، 2022 کے قانون پر ہمیں عملدرآمد کر کے معاملات چلانے چاہئیں، پنجاب حکومت کہتی ہے ہمارا قانون نہیں بنا ہے، وہ کوئی ایسی چیز نہیں کر سکتے جس سے الیکشن کمیشن کا اختیار چھینا جائے، پنجاب حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کی پابند ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ میں کیس 14 اکتوبر کیلئے مقرر ہے، انہیں بھی جواب دینا ہے، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تین سال 9 ماہ کی تاخیر ہو چکی ہے، 2013 کا بلدیاتی حکومت کا قانون ہے، ہماری ذمہ داری ہے بلدیاتی الیکشن کرانا۔
پنجاب حکومت کے حکام نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے 6 اگست کو قانون کلیئر کر دیا، پھر سیلاب آگیا اور اسمبلی اجلاس نہیں ہو سکا، کمیشن کے نوٹس پر ہم نے حکومت کو آگاہ کیا، حکومت نے کہا ہے جیسے اسمبلی اجلاس ہوگا اس میں قانون منظور کرالیں، جیسے اسمبلی کا اگلا اجلاس ہوگا قانون منظوری کیلئے پیش کر دیں گے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے لاہور ہائی کورٹ میں انتخابات کی درخواست دی، مئی میں پنجاب حکومت نے بتایا قانون سازی قانون سازوں کا اختیار ہے کوئی ٹائم نہیں دے سکتے، اگر پنجاب آج الیکشن کا نہیں مانتا تو 2022 کے قانون پر حلقہ بندی پر بلدیاتی الیکشن کراسکتے ہیں۔
سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں اب پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں پیشرفت کرنی چاہیے، پنجاب بلدیاتی حکومت کا سابقہ 2022 کا قانون ابھی موجود ہے، سابقہ قانون کے تحت پنجاب میں بلدیاتی الیکشن ہو سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، چیف الیکشن کمشنرنے قرار دیا کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ صوبہ پنجاب میں دسمبر 2025 کے آخری ہفتے میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجرمنی میں نو منتخب میئر چاقو حملے میں شدید زخمی، تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اختلافات: وزیراعظم نے اہم اجلاس طلب کرلیا، پی ٹی آئی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کو تیار ایمل ولی نے سینیٹ میں اپنی تقریر پر وزیراعظم سے معافی مانگ لی گھر سے بھاگ کر کورٹ یا لو میرج کرنے کا نکاح نامہ رجسٹرڈ نہ کرنے کا حکم کمپٹیشن کمیشن نے اسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف بڑا فیصلہ سنا دیا اسلام آباد کے معروف بزنس وفد کے اعزاز میں جدہ میں پُرتکلف عشائیہ اسلام میں ماحولیاتی تصور پر پاکستان انٹرفیتھ فورم کی فکری نشست کا انعقادCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم