Jang News:
2025-06-09@22:15:24 GMT

انٹرنیٹ کا مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ شزا فاطمہ نے جواب دیدیا

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

انٹرنیٹ کا مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ شزا فاطمہ نے جواب دیدیا

وزیرِ مملکت آئی ٹی شزا فاطمہ — فائل فوٹو

وزیرِ مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت انٹرنیٹ مکمل طور پر فنکشنل ہے۔

قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے سوال کیا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کا مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ جس پر شزا فاطمہ خواجہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ واٹس ایپ سمیت تمام موبائلز ایپس پوری طرح چل رہی ہیں۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ ملک میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہیں  جبکہ رواں سال اب تک آئی ٹی گروتھ میں 28 فیصد اضافہ، 1.

8ارب ڈالر ایکسپورٹ ہوئی ہیں۔

اسلام آباد میں سالانہ 3 لاکھ بچوں کو آئی ٹی کی تربیت دیں گے: شزا فاطمہ خواجہ

وزیرِ مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا ہے کہ جدید دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی بہت اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب میرین کیبل کی اپ گریڈیشن پر کام ہو رہا ہے، سب میرین کیبل کنیکٹیویٹی سے سینٹرل ایشیا اور چین کو سارا انٹرنیٹ ڈیٹا پاکستان سے ہو کر جائے گا۔

 ان کا کہنا ہے کہ ملک میں آئی پی رجسٹریشن کے لیے پی ٹی اے نے باضابطہ آغاز کر دیا ہے جبکہ ملک میں وی پی این اور آئی پی کی رجسٹریشن بغیر کسی معاوضے کے کی جارہی ہے۔

شزا فاطمہ نے یہ بھی کہا کہ اب تک کمپنیوں اور فری لانسر کے 31 ہزار سے زائد وی پی این رجسٹر ہو چکے ہیں۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کہ ملک میں شزا فاطمہ کہا کہ

پڑھیں:

بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی ریاست منی پور میں حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر حکومت نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں، جبکہ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

شمال مشرقی ریاست منی پور میں مودی حکومت امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باعث امپھل سمیت پانچ اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، اور ریاستی انتظامیہ نے پانچ دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بند کر دی ہیں۔

کشیدگی میں اس وقت شدت آئی جب مظاہرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی، کئی سڑکیں بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے بند کیے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے پانچ افراد کو گرفتار کیا، جو وادی کے اضلاع میں دس روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر چکے تھے۔

واضح رہے کہ منی پور میں گزشتہ دو برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی کشیدگی جاری ہے، جس میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ 2023 میں پرتشدد واقعات کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو گئے تھے، جن میں سے بہت سے اب بھی اپنے گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکے۔

تنازع کی بنیاد زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس مسائل ہیں، جنہوں نے دونوں برادریوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے قیامِ امن کی کوششیں نہ صرف ناکافی رہی ہیں بلکہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارتی مرکزی حکومت پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت منی پور کے بحران کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے صورتِ حال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بال سے بھی باریک دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • بھارتی ریاست منی پور میں مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • نینو ٹیکنالوجی سے بنایا گیا دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دیدیا
  • بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • شیخہ فاطمہ بنت مبارک گرلز کیڈٹ کالج تربت کی سرزمین پر علم، خود اعتمادی اور قومی خدمت کا نیا باب
  • انسانی بال سے بھی باریک برطانیہ میں دنیا کی سب سے چھوٹا وائلن تیار
  • وائس چانسلر فاطمہ جناح  کا سر گنگا رام ہسپتال کا دورہ، مریضوں اور عملے کے ساتھ عید کی خوشیاں منائیں