وکی کوشل کی نئی فلم چھاوا کا پوسٹر جاری، فلم کب ریلیز ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
بالی ووڈ کے اداکار وکی کوشل کی آنے والی ڈرامہ فلم ’چھاوا‘ کا پوسٹر جاری کردیا گیا ہے، فلم 14 فروری کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔
یہ فلم چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی زندگی پر مبنی ہے، جن کا راجیہ ابھیشیک (تخت نشینی) 16 جنوری 1681 کو ہوا تھا۔ فلم کے پوسٹر نے مداحوں کی توجہ حاصل کی ہے ، مداحوں کو اس کی ریلیز کا بےصبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
میکرز کی جانب سے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے پوسٹر کے کیپشن میں لکھا ہے، ’16 جنوری 1681 کو چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی تخت نشینی نے ایک عظیم وراثت کا آغاز کیا۔ 344 سال بعد، ہم ان کی جرات اور عظمت کی کہانی کو زندگی میں لاتے ہیں۔ فلم کا ٹریلر 22 جنوری 2025 کو ریلیز ہوگا۔‘
View this post on InstagramA post shared by Maddock Films (@maddockfilms)
فلم میں وکی کوشل چھترپتی سمبھاجی مہاراج کا کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ رشمیکا مندنا اور اکشے کھنہ ان کے ہمراہ اہم کرداروں میں شامل ہیں۔ لکشمن اوتیکر کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم کو میڈوک فلمز نے پروڈیوس کیا ہے۔
میڈوک فلمز کے بانی، دنیش وجن نے کہا، ’یہ فلم چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی بے مثال وراثت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ یہ ہمارا پہلا تاریخی پروجیکٹ ہے اور ہمیں اس قابل فخر کہانی کو پیش کرنے پر فخر ہے۔‘
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی توہین ہوگی، علیمہ خان
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔
Post Views: 1