امریکا؛ 13 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلقات اور بچہ پیدا کرنے پر اسکول ٹیچر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
امریکا میں 13 سالہ طالب علم کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے اور بچہ پیدا کرنے پر استانی کو گرفتار کرلیا گیا۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق نیو جرسی کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں پانچویں جماعت کی ٹیچر لورا کیرون نے 2016 سے 2020 کے درمیان طالب علم کو اپنے گھر میں رکھا تھا۔
اس دوران 28 سالہ ٹیچر نے 13 سالہ طالب علم کے ساتھ متعدد بار جنسی تعلقات استوار کیے۔ یہاں تک کہ ٹیچر حاملہ ہوئی اور ایک بچے کو بھی جنم دیا۔
کیپ مے کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر دفتر نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ ٹیچر لورا کیرون پہلی بار اس طالب علم سے اس وقت ملی جو وہ پانچویں جماعت کا طالب علم تھا۔
طالب علم کا خاندان بھی ٹیچر کے گھر کے نزدیک ہی رہتا تھا اور اس خاندان نے اپنے بیٹوں اور بیٹی کو لورا کیرون کے گھر کچھ راتیں گزارنے کی اجازت بھی دی تھی۔
بعد ازاں 2016 میں یہ طالب علم ٹیچر کے ساتھ کچھ عرصے کے لیے ان کے گھر پر مستقل طور پر رہنے لگا تھا۔ ٹیچر نے 2019 میں بچے کو جنم دیا تھا۔
اس وقت طالب علم کی عمر 13 اور ٹیچر کی 28 سال تھی اور اب دونوں بالترتیب 19 اور 34 سال کے ہیں۔
پچھلے ماہ دسمبر میں ایک فیس بک پوسٹ دیکھنے کے بعد طالب علم کے والد کو ٹیچر اور ان کے بیٹے کے درمیان تعلقات کا علم ہوا۔
طالب علم کی بہن نے بتایا کہ اسے ہلکا ہلکا یاد ہے کہ وہ اور بھائی ٹیچر کے کمرے میں سوئے تھے اور جب رات گئے میری آنکھ کھلی تو بھاتی کو ٹیچر کے بستر پر پایا تھا۔
پولیس نے لورا کیرون کو جنسی زیادتی کے الزام میں بدھ کے روز گرفتار کرلیا جس نے بتایا کہ طالب علم کے والد نے فیس بک پوسٹ میں ہمارے بچے کی تصویر دیکھی جو ہو بہو ان کے بیٹے کی طرح ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لورا کیرون طالب علم
پڑھیں:
الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
جہاں ایکطرف خطے بھر میں غاصب صیہونی رژیم کے منحوس اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی کوششیں جاری ہیں، وہیں خبر رساں ذرائع نے غاصب اسرائیلی رژیم کیساتھ "دوستانہ تعلقات" کی استواری پر مبنی شامی باغیوں کی تگ و دو سے بھی پردہ اٹھا دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ امریکی رکن کانگریس مارلین اسٹٹزمین (Marlin Stutzman) نے غاصب اسرائیلی رژیم کے ٹیلیویژن چینل I24 کو بتایا ہے کہ شامی باغی رہنما ابو محمد الجولانی نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے لئے معاہدے میں شامل ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی رکن کانگریس نے جاری ہفتے ہی شامی باغی رہنما محمد الجولانی کے ساتھ ملاقات کے لئے ایک دوسرے امریکی پارلیمنٹیرین کوری ملز (Cory Mills) کے ہمراہ دمشق کا دورہ بھی کیا تھا۔
اس بارے کوری ملز کا نیویارک ٹائمز کو بتانا تھا کہ میں ابو محمد الجولانی کا پیغام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچاؤں گا۔ آئی 24 کے مطابق، غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے بدلے الجولانی نے شام پر ہونے والے جارحانہ اسرائیلی حملوں کو بند کرنے اور ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے! I24 نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ شامی باغی رہنما نے شامی سرزمین پر غاصب اسرائیلی فوج کی عدم موجودگی پر تل ابیب کے ساتھ معاہدے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسرائیلی چینل کا مزید کہنا ہے کہ شامی باغی رہنما نے امریکہ سے، شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے لیکن مارلین اسٹٹزمین کے مطابق، واشنگٹن نے مذکورہ پابندیاں ہٹانے کے لئے شرائط رکھی ہیں کہ جن میں اسرائیل و امریکہ سمیت مشرق وسطی کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی "اچھے تعلقات" قائم کرنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور کے ساتھ ملاقات کے دوران دعوی کیا تھا کہ بہت سے ممالک (غاصب اسرائیلی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری پر مبنی) "ابراہم معاہدے" میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور ہم جلد ہی ایسا کر دیں گے!!