میدانی علاقوں میں تیزہواؤں کے ساتھ بارش جبکہ پہاڑوں پر شدید برفباری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
آئندہ 3 روز میں اسلام آباد، روالپنڈی، مری، گلیات سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 18 جنوری سے مغربی ہوائیں ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے، جس کے باعث 18 سے 20 جنوری کے دوران بلوچستان کے علاقے کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، چاغی، نوشکی، قلات، بارکھان، خضدار، ہرنائی، ژوب، موسیٰ خیل،خاران، کیچ، پنجگور اور گوادرمیں جھکڑ چلنے کے ساتھ وقفے وقفے سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پورا ہفتہ بارشیں اور برف باری، محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کردی
18 سے21 جنوری کے دوران چترال، دیر، سوات، شانگلہ، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، کرم، وزیرستان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، کرک اور کوہاٹ، مری اور گلیات میں تیزہواؤں کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
اس دوران گلگت بلتستان میں دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر جبکہ کشمیر میں وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر اور میرپور میں جھکڑ چلنے کے ساتھ وقفے وقفے سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔
18 اور19جنوری کی شام یا رات کو اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی وارننگ اور ہدایاتمحکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 19 جنوری کو چاغی، نوشکی، خاران، پشین ،قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ میں درمیانی بارش کے باعث فلیش فلڈنگ کا اندیشہ ہے
اس دوران درمیانی سے شدید برفباری کے باعث ناران، کاغان،چترال، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور، ہنزہ، اسکردو، وادی نیلم، باغ، پونچھ، حویلی، کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں سڑکوں کے بند ہونے اور پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں خلل کا اندیشہ ہے۔
کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے کا خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دھند، بارش اور برفباری، سردی نے ملک میں ڈیرے جما لیے
محکمہ موسمیات نے اس دوران شما لی علا قہ جا ت اور پہاڑی علاقوں میں جا نے والے سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے اور کسانوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ کسان حضرات موسمیاتی پیشگوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں۔
محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے اور خصوصا پہاڑی علاقوں میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام اباد بادل بارش بلوچستان پاکستان خیبرپختونخوا راولپنڈی سیلاب گلیات محکمہ موسمیات مری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد بلوچستان پاکستان خیبرپختونخوا راولپنڈی سیلاب محکمہ موسمیات محکمہ موسمیات نے کے ساتھ بارش علاقوں میں
پڑھیں:
پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
کانگریس نے پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس میں ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ دہرایا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تصادم کو تجارت کے ذریعے روکا تھا۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ جس تجارتی معاہدے کی بات امریکا کے ساتھ کی جا رہی تھی، وہ اب ایک ’آزمائش‘ بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’مودی ٹرمپ اور امریکا سے خوفزدہ ہیں ‘، راہول گاندھی کی بھارتی وزیرِاعظم پر تنقید
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ بھارت نومبر 2025 میں کواڈ سمٹ کی میزبانی کرے گا، جو اب ممکن نہیں۔
’ایک وقت یہ بھی بتایا گیا تھا کہ بھارت ان اولین ممالک میں ہوگا جو امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرے گا، لیکن وہ مبینہ معاہدہ اب ایک آزمائش بن چکا ہے۔‘
جے رام رمیش کے مطابق امریکا کو ہونے والی برآمدات میں کمی آرہی ہے، جس سے یہاں روزگار کے مواقع متاثر ہو رہے ہیں۔
رمیش نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے 57ویں بار یہ وضاحت دہرائی ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کو کیوں اور کیسے ’اچانک اور غیر متوقع طور پر‘ روکا گیا، جس کی پہلی اطلاع نئی دہلی کے بجائے واشنگٹن سے آئی تھی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ-مودی 35 منٹ کی کال جس نے بھارت امریکا تعلقات میں دراڑ ڈال دی
انہوں نے صدر ٹرمپ کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں سابق امریکی صدر نے پھر یہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کو تجارت کے ذریعے روکا۔
صدر ٹرمپ نے ایک امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ٹیرف اور تجارت نہ ہوتی، تو وہ اس نوعیت کے معاہدے نہیں کر سکتے تھے۔
ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ امریکی کاروبار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ ایٹمی جنگ کے دہانے پر تھا۔
’پاکستان کے وزیراعظم نے حال ہی میں کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ مداخلت نہ کرتے، تو آج لاکھوں لوگ مر چکے ہوتے۔‘
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
ٹرمپ نے مزید کہا کہ جہاز مار گرائے جا رہے تھے اور وہ ایک بہت خوفناک جنگ بننے جا رہی تھی۔
’میں نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے کہا کہ اگر تم لوگوں نے جلد کوئی معاہدہ نہ کیا، تو تم امریکہ کے ساتھ کاروبار نہیں کر پاؤ گے۔‘
مزید پڑھیں:
صدر ٹرمپ کے مطابق دونوں امریکا کے ساتھ بڑا کاروبار کرتے ہیں، دونوں عظیم رہنما تھے، انہوں نے معاہدہ کر لیا اور جنگ رک گئی یہ ایک ایٹمی جنگ بن سکتی تھی۔
کانگریس نے وزیرِاعظم نریندر مودی پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ بار بار یہ دعویٰ دہرا رہے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع کو روکا، مگر مودی اب تک خاموش ہیں۔
مزید پڑھیں:
اپوزیشن پارٹی نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم مودی کے ایک پرانے بیان کے حوالے سے کہا کہ خودساختہ رہنما اب اب پوری طرح سمٹ چکے ہیں اور ان کی ’56 انچ کی چھاتی‘ اب بھی خاموش ہے۔
واضح رہے کہ ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع کو روکا۔
دوسری جانب بھارت کا مؤقف ہے کہ پاکستان کے ساتھ دشمنی کے خاتمے اور جنگ بندی کا فیصلہ دونوں ممالک کی فوجوں کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان براہِ راست بات چیت کے نتیجے میں کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صدر ٹرمپ