پاکستان میں تیار کردہ پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ خلا میں روانہ کر دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان کے قومی خلائی ادارے اسپارکو کی جانب سے تیارہ کردہ پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ کو چین کے جیو چوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا دیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان نے پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ فصلوں کی مانیٹرنگ، اربن ڈیولپمنٹ، پلاننگ سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کرے گا، سیٹلائٹ سے سیلاب، زلزلے، جنگلات کی کٹائی، تیل و گیس کی دریافت سے متعلق بھی معلومات کی فراہم ملے گی۔

ادھر، ترجمان اسپارکو نے بتایا کہ یہ قابل ذکر سنگ میل خلائی تحقیق میں خود انحصاری اور تکنیکی مہارت کی طرف پاکستان کے سفر میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے، یہ سیٹلائٹ سپارکو کے انجینئرز اور سائنسدانوں کی مہارت اور لگن کا مظہر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خلائی ٹیکنالوجی کوملکی مفاد میں آگے بڑھانے کے لیے اسپارکو کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، یہ سنگ میل خلا پر مبنی مشاہدے میں پاکستان کی صلاحیتوں کو تقویت دیتا ہے۔

ترجمان اسپارکو نے مزید کہا کہ قدرتی وسائل کی موثر نگرانی اور انتظام آفات سے نمٹنے، شہری منصوبہ بندی، زرعی ترقی کے نظام کی مدد کرے گا، سیٹلائیٹ مختلف شعبوں میں کارآمد رہے گا۔ترجمان اسپارکو کا کہنا تھا کہ یہ زراعت، کاشتکاری آبپاشی کے انتظام، اور فصل کی پیداوار کی پیشن گوئی میں مدد کریگا، شہری منصوبہ بندی کے لیے یہ بنیادی ڈھانچیکی ترقی کی نگرانی، شہری پھیلا کیانتظام میں بھی سود مند ثابت ہوگا۔ترجمان کے مطابق ڈیزاسٹرمینجمنٹ میں یہ مثر ردعمل ک لیے سیلاب، لینڈسلائیڈنگ، زلزلوں کے بارے میں بروقت اپ ڈیٹ فراہم کرتا رہیگا، معدنیات، تیل اور گیس کے ذخائر سمیت قدرتی وسائل کی نگرانی اور تحفظ کریگا۔

ترجمان اسپارکو کا مزید کہنا تھا کہ ترقی اور باخبر فیصلہ سازی کے لیے ایک اہم ذریعہ ثابت ہوگا، کامیاب لانچ پاکستان کے خلائی ٹیکنالوجی کی بہتری کی طرف سفر میں ایک اہم قدم ہے۔دریں اثنا، وزیراعظم شہباز شریف نے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ کی لانچ کو قابل فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہماری کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسپارکو نے آج پاکستان میں تیار کردہ پہلا الیکٹرو آپٹیکل ای او- ون سیٹلائٹ جیو چوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر، چین سے خلا میں روانہ کر دیا، جو قوم کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فصلوں کی پیداوار کی پیشگوئی سے لے کر شہری ترقی کے منصوبوں تک یہ سٹیلائٹ انتہائی معاون ثابت ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ اسپارکو کی سربراہی میں یہ خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہماری بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے، وزیر اعظم نے سائنسدانوں اور انجینئرز کو ان کی لگن اور ایک بہترین ٹیم ورک پر مبارکباد دی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پہلا الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ کردہ پہلا الیکٹرو آپٹیکل تیار کردہ خلا میں

پڑھیں:

بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) کرکٹ میں دونوں ممالک کے درمیان شدید محبت اور شدید تر حریفانہ تعلقات ہیں، لیکن اس ہفتے دونوں ملکوں کی توجہ ایک سادہ اور مختصر کھیل یعنی نیزہ بازی کی طرف ہے۔

جاپان میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھارت کے نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔

یہ ان کا 2024 کے پیرس اولمپکس کے بعد پہلا آمنا سامنا ہو گا۔ اس وقت ندیم نے گولڈ میڈل جیتا تھا جبکہ چوپڑا نے چاندی پر اکتفا کیا، حالانکہ انہوں نے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔

2025 میں جرمنی کے جولیان ویبر نے اب تک سب سے طویل تھرو (91.51 میٹر) کیا۔ چوپڑا نے بھی 90 میٹر سے زائد نیزہ پھینکا ہے، جب کہ ندیم کی بہترین کارکردگی مئی میں 86.40 میٹر رہی۔

(جاری ہے)

یہ ان کا سرجری کے بعد پہلا مقابلہ ہے، تاہم مداح اس پر فکرمند نہیں ہیں۔

کراچی کے ایک مداح فرید خان نے کہا، ''ندیم نے جولائی میں پنڈلی کی سرجری کروائی تھی، اس لیے زیادہ نہیں کھیل پائے۔ لیکن جب وہ فٹ ہوں تو چھ کوششوں میں سے ایک یا دو بڑے تھرو نکال سکتے ہیں۔‘‘

مقبولیت

دونوں کھلاڑی اپنے اپنے ملک میں بڑے ستارے ہیں کیونکہ بھارت اور پاکستان اولمپک میں بڑی کامیابی سے محروم رہے ہیں۔

بھارت کی آبادی 1.4 ارب ہے، مگر چوپڑا کا طلائی تمغہ 1964 کے بعد صرف تیسرا گولڈ تھا۔ ندیم کا طلائی تمغہ پاکستان کا 40 سال بعد پہلا گولڈ تھا۔ جب وہ پیرس سے لاہور واپس آئے تو ہزاروں افراد نے ان کا استقبال کیا۔ چوپڑا سیمسنگ، ویزا اور کوکا کولا جیسے بڑے برانڈز کا چہرہ رہے ہیں۔

ممبئی کے ایک مداح سمیت پانڈے نے کہا،''نیرج کا گولڈ میڈل ہمارے لیے بہت بڑی کامیابی تھی۔

وہ خوش گفتار ہیں، اچھی شخصیت کے مالک ہیں اور اب سب سے بڑے اسپورٹس آئیکنز میں شمار ہوتے ہیں۔‘‘

پاکستان میں بھی ندیم کی مقبولیت بے مثال ہے۔ خان کہتے ہیں، ''ہم نے ہر اولمپکس میں دوسروں کو گولڈ جیتتے دیکھا تھا۔ پھر ہمیں اپنا ہیرو ملا۔ یہ ناقابلِ بیان خوشی تھی۔‘‘

’دوست ہی نہیں بلکہ بھائی‘

یہ حقیقت کہ دونوں حالیہ اولمپک چیمپئن ہمسایہ ملکوں سے ہیں، ان کے رشتے کو ایک خاص پہلو دیتی ہے۔

پانڈے نے کہا، ''یہ بات کہ نیرج کا حریف پاکستان سے ہے، اس کو اور بھی بڑا بنا دیتی ہے۔‘‘

2024 کے اولمپکس کے بعد پورے جنوبی ایشیا میں فخر کا احساس تھا۔ چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے کہا، ''ہمیں سلور پر بھی خوشی ہے۔ جس نے گولڈ جیتا وہ بھی ہمارا بچہ ہے اور جس نے سلور جیتا وہ بھی ہمارا بچہ ہے۔‘‘

اسی طرح ندیم کی والدہ رضیہ پروین نے کہا، ''وہ صرف دوست نہیں بلکہ بھائی ہیں۔

نیرج بھی ہمارے بیٹے کی طرح ہے، میں اس کے لیے بھی دعا کرتی ہوں کہ وہ میڈل جیتے۔‘‘

دسمبر میں ندیم نے سوشل میڈیا پر چوپڑا کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔

پانڈے کے مطابق، ''ماؤں کے بیانات اس رشتے کا سب سے خوبصورت پہلو ہیں، ورنہ بھارت اور پاکستان کے تعلقات اکثر کشیدہ رہتے ہیں۔‘‘

دعوت منسوخ

اس سال چوپڑا نے ندیم کو اپنے ایونٹ ''نیرج چوپڑا کلاسک‘‘ میں شرکت کی دعوت دی تھی جو جولائی میں بنگلورو میں ہونا تھا۔

لیکن اپریل میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جس میں زیادہ تر بھارتی سیاح تھے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا لیکن پاکستان نے اس کی تردید کی۔ بعد میں دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

اس کے بعد چوپڑا نے ندیم کو دعوت منسوخ کر دی۔ انہوں نے لکھا، ''گزشتہ 48 گھنٹوں میں جو کچھ ہوا اس کے بعد ارشد کی شرکت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

میں پوری قوم کی طرح غمزدہ اور غصے میں ہوں۔‘‘

انہوں نے اپنی والدہ کے بیانات پر تنقید کرنے والے سوشل میڈیا صارفین کو بھی جواب دیا، ''جب میری والدہ نے گزشتہ سال معصومیت میں ایک بیان دیا تھا تو سب نے تعریف کی۔ آج انہی لوگوں نے ان پر تنقید شروع کر دی ہے۔‘‘

ان واقعات کے بعد اب ٹوکیو میں دونوں کا سامنا پہلی بار ہو گا اور ہر کوئی دیکھے گا کہ ان کے درمیان تعلقات کیسے ہیں۔

خان کے مطابق، ''ہمارے ممالک کے تعلقات اچھے نہیں، یہ حقیقت ہے۔ مگر دونوں پروفیشنل کھلاڑی ہیں اور ایونٹ پر توجہ رکھیں گے۔‘‘ دائمی وراثت

یقیناً ٹوکیو میں صرف نیرج اور ندیم ہی نہیں ہیں۔ پاکستانی اسپورٹس رائٹر علی احسن کے مطابق، ''جولیان ویبر بہترین فارم میں ہیں اور گولڈ جیتنا چاہیں گے۔ گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز اور ٹرینیڈاڈ کے کیشورن والکاٹ بھی میڈل کی دوڑ میں ہیں۔

‘‘

نیرج اور ندیم چاہے جیتیں یا ہاریں، ان دونوں کھلاڑیوں کی وراثت قائم ہو چکی ہے۔

پانڈے کے مطابق، ''نیرج نے پہلی بار دکھایا کہ بھارتی کھلاڑی بھی ایتھلیٹکس میں میڈل جیت سکتے ہیں۔ اس نے دوسرے بھارتی ایتھلیٹس کو حوصلہ اور اعتماد دیا ہے۔‘‘

پاکستان میں بھی یہی صورتحال ہے۔ خان نے کہا، ''ارشد ہم سب کے لیے ایک تحریک ہیں۔ چاہے جو بھی ہو، وہ تاریخ میں یاد رکھے جائیں گے۔ لیکن اگر وہ ٹوکیو میں گولڈ جیتیں تو یہ مزید شاندار ہو گا۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
  • پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • بھارت اور پاکستان طویل انتظار کے بعد نیزہ بازی مقابلے کے لیے تیار
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
  • کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟
  • سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
  • پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
  • بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا