ایران روس سربراہان مملکت کے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدہ پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے آج شام ماسکو میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدے پر دستخط کیے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے آج شام ماسکو میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کے بارے میں شقوں پر مبنی ہے۔ واضح رہے ایرانی صدر آج صبح دو روزہ تاجکستان کے دورے کے بعد روس کے دارالحکومت میں پہنچے۔ پزشکیان نے روس کے وزیراعظم اور صدر سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران کا مسئلہ بمباری سے نہیں بات چیت سے حل کرنا چاہتا ہوں؛ ڈونلڈ ٹرمپ
ایران نے جوہری معاہدے پر امریکی سخت شرائط کو قبول نہ کرتے ہوئے یورینیم افزودگی سے پیچھے ہٹنے سے مسلسل انکار کیا ہے جس پر اسرائیل نے فوجی طاقت کے استعمال کا عندیہ دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم کے ایران پر فوجی طاقت کے استعمال کی تجویز کو مسترد کردیا۔
امریکی صدر نے ٹیلی فونک گفتگو میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم پر واضح کیا کہ میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے تک پہنچنے کا موقع دیکھ رہا ہوں اور اس وقت فوجی کارروائی سے یہ موقع گنوانا نہیں چاہتا۔
خبر رساں ادارے "ایکسئیس" کے مطابق اس ٹیلی فونک گفتگو کی تصدیق امریکی اور اسرائیلی ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کی ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان 40 منٹ طویل یہ گفتگو کچھ روز قبل اُس ڈیڈلائن سے پہلے ہوئی جس میں ٹرمپ نے ایران کو معاہدے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی تھی۔
ذرائع کے مطابق نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو قائل کرنے کے لیے کہا کہ ایران تاخیری حربوں میں مہارت رکھتا ہے اور ایک قابلِ اعتماد فوجی دھمکی کے بغیر جوہری معاہدے کی شقوں کو نہیں مانے گا۔
اسرائیلی ذرائع کے مطابق نیتن یاہو کی اس دلیل سے امریکی صدر متاثر نہ ہوئے اور اس امید کا اظہار کیا کہ اب بھی ایران کو مذاکرات کے ذریعے معاہدے پر آمادہ کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اور اعلیٰ خارجہ پالیسی ٹیم نے حال ہی میں ایک اہم اجلاس میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر تعطل اور غزہ کے حوالے سے حکمتِ عملی پر بھی غور کیا گیا ہے۔
ادھر ایرانی حکام نے امریکا کی پیش کردہ جوہری معاہدے کی تجاویز پر اپنا جواب تیار کرنا شروع کردیا ہے جو اس ہفتے سامنے آجائے گا۔