واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک کی بندش کی منظوری دیتے ہوئے اس کی چینی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو 19 جنوری 2025 تک ایپ فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔ اگر کمپنی اس ڈیڈ لائن تک ایپ فروخت کرنے میں ناکام رہی تو ٹک ٹاک کو امریکہ میں بند کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ قومی سلامتی کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے مطابق، 19 جنوری 2025 کے بعد ٹک ٹاک کو امریکی ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا جائے گا، جس کے بعد نئی ڈاؤن لوڈز اور اپ ڈیٹس ممکن نہیں ہوں گی۔ موجودہ صارفین ایپ استعمال تو کر سکیں گے، لیکن اپ ڈیٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایپ کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔

امریکی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹک ٹاک کے ڈیٹا کلیکشن کے طریقے اور چین کے ساتھ اس کے روابط قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ دوسری جانب، بائٹ ڈانس نے اب تک ایپ کو فروخت کرنے سے انکار کیا ہے، جس سے ڈیڈ لائن کے قریب آنے کے ساتھ ٹک ٹاک کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔

نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کے مستقبل کے حوالے سے ممکنہ حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ یہ ایپ امریکہ میں کام جاری رکھ سکے، تاہم کسی معاہدے کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔

یہ فیصلہ امریکی حکومت اور ٹک ٹاک کے درمیان طویل تنازعے کا ایک اہم موڑ تصور کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: ٹک ٹاک

پڑھیں:

امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’

امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔

ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔

مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔

دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا
  • آرٹیفیشل جیولری کو قیمتی طلائی زیورات بنا کر فروخت کرنے والے میاں بیوی گرفتار
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • ’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل
  • اسما عباس نے بیٹی کے ہمراہ ڈانس ویڈیو کی جذباتی کہانی سنادی
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'