امریکی سپریم کورٹ کا حکم: ٹک ٹاک بندش کا فیصلہ، بائٹ ڈانس کو فروخت کی ڈیڈ لائن
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک کی بندش کی منظوری دیتے ہوئے اس کی چینی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو 19 جنوری 2025 تک ایپ فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔ اگر کمپنی اس ڈیڈ لائن تک ایپ فروخت کرنے میں ناکام رہی تو ٹک ٹاک کو امریکہ میں بند کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ قومی سلامتی کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق، 19 جنوری 2025 کے بعد ٹک ٹاک کو امریکی ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا جائے گا، جس کے بعد نئی ڈاؤن لوڈز اور اپ ڈیٹس ممکن نہیں ہوں گی۔ موجودہ صارفین ایپ استعمال تو کر سکیں گے، لیکن اپ ڈیٹس کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایپ کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔
امریکی حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹک ٹاک کے ڈیٹا کلیکشن کے طریقے اور چین کے ساتھ اس کے روابط قومی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ دوسری جانب، بائٹ ڈانس نے اب تک ایپ کو فروخت کرنے سے انکار کیا ہے، جس سے ڈیڈ لائن کے قریب آنے کے ساتھ ٹک ٹاک کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔
نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کے مستقبل کے حوالے سے ممکنہ حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ یہ ایپ امریکہ میں کام جاری رکھ سکے، تاہم کسی معاہدے کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئیں۔
یہ فیصلہ امریکی حکومت اور ٹک ٹاک کے درمیان طویل تنازعے کا ایک اہم موڑ تصور کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک
پڑھیں:
سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتظامی تقرریاں، متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو اضافی چارجز تفویض
سپریم کورٹ آف پاکستان میں اہم انتظامی تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل محمد لغاری کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کردیا گیا ہے۔ سہیل محمد لغاری کا تعلق سندھ کی عدلیہ سے ہے اور وہ گریڈ 22 کے افسر ہیں۔
سہیل محمد لغاری اس سے قبل سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ وہ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
مزید برآں، فخر زمان کو ڈائریکٹر جنرل ریفارمز سپریم کورٹ تعینات کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فخر زمان ادارہ جاتی اصلاحات اور پالیسی سازی میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
اسی طرح عابد رضوان عابد کو سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل مقرر کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو مختلف برانچ رجسٹریز میں ایڈیشنل رجسٹرار کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ان تقرریوں کا مقصد ادارہ جاتی کارکردگی اور نظم و نسق کو مزید مؤثر بنانا ہے۔