حیات ہائی اسپیڈ کرکٹ،شاکااورمیرفتح کلب کی کامیابی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
آل سندھ حیات ہائی اسپیڈ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شریک شاکا قلندرز کی ٹیم کا محمد ندیم اور دیگر آفیشلز کے ساتھ گروپ فوٹو
حیدرآباد(اسپورٹس ڈیسک) آل سندھ حیات ہائی اسپیڈ کرکٹ لیگ میںمزید دو میچوں کا فیصلہ ہو گیا ۔پہلے میچ میں شاکاکلب نے فرینڈز کلب کوسات وکٹوں سے شکست دے دی جبکہ دوسرے میچ میں میر فتح نے شاکا قلندرز کوآٹھ رنز سے ہرا دیا ،سندھ ایگری کلچرل یونیورسٹی ٹنڈو جام گراؤنڈ پر جاری لیگ میں گزشتہ روز مزید دو میچز کھیلے گئے،پہلے میچ میں فرینڈز کلب نے پہلے کھیلتے ہوئے آٹھ وکٹوں پر123رنز اسکور کئے ،حسن علی نے53،فہد نے24اور الیان نے11رنز بنائے ۔شاکا کلب کی جانب سے نعمان نے21رنز دے کر تین جبکہ ظہور اور ولید نے دو دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا ،جواب میں شاکا کلب نے تین وکٹوں کے نقصان پر مطلوبہ ہدف حاصل کر لیا ۔نعمان نے38گیندوں پر 53 اور وہاب نے35گیندوں پر52رنز اسکور کئے ۔ حامد ،آلیان اور محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔ سائٹ اسٹیڈیم کوٹری پردوسرے میچ میں میر فتح کلب نے پہلے کھیلتے ہوئے 6وکٹوں پر196رنز اسکور کیے ،میثم شیخ نے 4چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے41،رافع صدیقی نے36اور اکبر خان نے24رنز بنائے ۔وقار جتوئی نے دو جبکہ ولید خان ،ابو بکر ،نعمان خان اور ظہور الہٰی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔جواب میں شاکا قلندرز کی ٹیم آٹھ وکٹوں پر188رنز بنا سکی اس کی جانب سے نعمان بلوچ نے42،وقار جتوئی نے41اور عبید راہپوٹو نے37رنز اسکور کیے ۔فاتح ٹیم کی جانب سے حسن شاہ اور سکندر سومرو نے دو دو جبکہ رحمان ،ناصر خان اور عابد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔آرگنائزنگ سیکریٹری سید محمد ندیم کے مطابق سندھ کی اس منفرد آل سندھ حیات ہائی اسپیڈ کرکٹ لیگ میں سندھ کی معروف آٹھ ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں جبکہ اس لیگ کے لئے محکمہ کھیل حکومت سندھ کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر امان اکبر اور سابق فرسٹ کلاس کرکٹرعدنان تاج کا بھی تعاون شامل ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سابق آسٹریلوی کرکٹر انتقال کر گئے
سابق آسٹریلوی کرکٹر کیتھ اسٹیکپول 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
اوپننگ بیٹر کیتھ اسٹیکپول نے 1966 میں انگلینڈ کے خلاف بطور مڈل آرڈر بیٹر کیریئر کا آغاز کیا۔
43 ٹیسٹ میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے بلے باز نے سات سینچریاں اسکور کیں اور 207 رنز کا بہترین انفرادی اسکور 1970 میں گابا کے میدان میں انگلینڈ کے میدان میں بنایا۔
انہوں نے اپنا آخری میچ 1974 میں آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا جہاں انہوں نے دونوں اننگز میں 0 پر آؤٹ ہو کر پیئر بنایا۔