لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ میں بچوں کا غیر محفوظ طریقے سے ختنہ کرنے والے ڈاکٹر کو5 سال اور7 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی، سزا مکمل ہونے کے بعد بھی مزید 5 سال زیر نگرانی رہیں گے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق برمنگھم کے یونیورسٹی اسپتال ساؤتھمپٹن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے58 سالہ ڈاکٹر محمد صدیقی کو سزا سنائی گئی، جنہوں نے عدالت میں 25 جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ ڈاکٹر پر الزام تھا کہ زیادہ پیسے کمانے کے لیے آن کال گھروں میں جا کر بچوں کا ختنہ کیا کرتے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

برطانیہ، ہارٹ فیل کا علاج متعارف، اموات میں 62 فیصد کمی ممکن

برطانوی اسپتالوں نے ہارٹ فیل کا ایک ایسا علاج متعارف کروا دیا ہے جس سے اموات میں 62 فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے، ‘گیم چینجر’ ٹرائل کی کامیابی کے بعد لایا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے طریقہ کار کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ ممکنہ طور پر مہلک حالت میں مبتلا افراد کئی مہینوں کے بجائے تشخیص کے دو ہفتوں کے اندر دوا لینا شروع کردیں۔

برطانیہ میں تقریباً 10 لاکھ افراد کو عارضہ قلب لاحق ہے جو کہ لاعلاج ہے، لندن کے سینٹ جارج ہسپتال اور سوانسی کے موریسٹن اسپتال نے ایسے مریضوں کا علاج جدید طریقہ سے شروع کر دیا ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: اداکارہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ، محفوظ رہیں
  • ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وفاقی وزرا
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • نواز شریف کا برطانیہ سے فوری پاکستان آنے کا فیصلہ ، اہم اجلاس طلب
  • پی ایس ایل؛ میچ کے دوران اسکول ٹیچر کے پیپرز چیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • برطانیہ: غریب طلباء جسمانی پسماندگی سے دوچار
  • برطانیہ، ہارٹ فیل کا علاج متعارف، اموات میں 62 فیصد کمی ممکن
  • کراچی میں تھانے بھی غیر محفوظ، شہری کی قیمتی 125 موٹر سائیکل چوری
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ