خواتین، بچوں، کمزور طبقات کا تحفظ اولین ترجیح ہے: ڈاکٹر عثمان انور
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
---فائل فوٹو
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ خواتین، بچوں اور کمزور طبقات کا تحفظ، انصاف و خدمات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا۔
اس موقع پر چیمپینز ٹرافی میچز، غیر ملکی باشندوں اور سفارت خانوں کی سیکیورٹی کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ہدایت کی ہے کہ آر پی اوز، ڈی پی اوز، پتنگ بازوں، پتنگ فروشوں اور مینوفیکچررز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کریں۔
ڈاکٹر عثمان انور نے ہدایات جاری کیں کہ مویشی و بجلی چوری، منشیات فروشی، ناجائز اسلحے کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی جائے۔
آئی جی پنجاب نے یہ بھی ہدایت کی کہ سنگین و پرانی دشمنی کے کیسز میں اسلحہ لائسنس منسوخی سمیت تمام کارروائیاں عمل میں لائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عثمان انور
پڑھیں:
نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔
نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔
GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔
غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔