کراچی:

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن میں کامیاب ہونے والے 505 طالب علموں کو اسناد تفویض کردی گئیں جبکہ  یونیورسٹی نے فلسطینی طالب علموں کی فیسں معاف اور انہیں وظیفے دینے کا بھی اعلان کردیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے چھٹے کاونوکیشن میں ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، ڈاکٹر آف فارمیسی، ماسٹر آف ہبلتھ، بیچلر آف سائنس نرسنگ سمیت مختلف شعبوں کے 505 فارغ التحصل طلبہ وطالبات کو گریجویٹس کی اسناد تفویض کی گئیں۔

تقریب میں بہترین ٹیچرز کو بھی ایوارڈز دئیے گئے۔

کاونوکیشن میں وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن، رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان سمیت تمام شعبوں کی فیکلٹی نے شرکت کی جبکہ کانووکیشن میں پہلی بار ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی کے فارغ التحصیل طلباء کو بھی ڈگریاں دی گئیں۔

کاونوکیشن میں ڈاکٹر محمد اعزاز الرحمٰن (ایم بی بی ایس) اور ڈاکٹر امیرہ عمر (بی ڈی ایس) کو بہترین گریجویٹس کا ایوارڈ دیا گیا۔

مجموعی طور پر 19 گولڈ، 7 سلور، اور 5 کانسی کے میڈلز دیے گئے۔ ڈاکٹر کرن فاطمہ (ایم ایس پی ایچ) نے بہترین گریجویٹ کا اعزاز حاصل کیا جبکہ مختلف پروگرامز میں دیگر ٹاپ پوزیشن ہولڈرز میں فبیحہ افضل (بی بی اے)، نیہا (بی ایس پی ایچ) اور ادیبہ شاہ (بی بی اے ایچ سی ایم) شامل ہیں۔

تقریب میں گریجویٹس ڈاکٹروں ودیگر سے حلف بھی لیاگیا۔ کانوکیشن سے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے اپنے خطاب میں پاس آوٹ ہونے والے گریجویٹس سے کہا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے آپ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے 12  سال کے دوران ڈاکٹرسمیت دیگر شعبوں میں اب تک 3 ہزار افراد فارغ التحصل ہوکر پاکستان اوربیرون ممالک دکھی انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔

انھوں نے جناح یونیورسٹی میں زیر تعلیم فلطسین طالب علموں کی فیسیں معاف کرکے وظیفے جاری کرنے کا اعلان کیا جبکہ امسال غزہ سے جناح یونیورسٹی انے والے 25 فلسطینوں طالب علموں کو داخلے اور وظیفے دینے کا بھی اعلان کیا۔

وائس چانسلر نے یہ بھی اعلان کیا کہ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے تعاون سے پہلا ویسکیولر سرجری کا یونٹ جناح اسپتال میں قائم کیا جارہا ہے۔

وائس چانسلر جے ایس ایم یو پروفیسر امجد سراج میمن نے متعدد شعبوں کے لیے پی ایچ ڈی پروگرامز کے آغاز کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے المنائئ کے تعاون سے پہلی جینٹک لیبارٹری قائم کردی ہے۔انھوں نے کامیاب ہونے والے  ڈاکٹروں اور دیگر کو مبارک باد بھی دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وائس چانسلر طالب علموں اعلان کیا

پڑھیں:

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔

انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریاست سے متعلق فرانسیسی اعلان پر عالمی رائے منقسم
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
  • وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ
  •   کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا
  • تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ
  • ڈاکٹر عدنان حیدر کی بوسٹن یونیورسٹی میں بطور ڈین تقرری، عالمی سطح پر خدمات کا اعتراف