پاک بحریہ نے کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کی کمان رائل نیوزی لینڈ نیوی کو سونپ دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
فوٹو: آئی ایس پی آر
پاک بحریہ نے کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کی کمان رائل نیوزی لینڈ نیوی کو سونپ دی۔ کموڈور عاصم سہیل ملک نے کمانڈ رائل نیوزی لینڈ نیوی کے کموڈور راجر وادڈ کے حوالے کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق کمبائنڈ میری ٹائم فورسز کے کمانڈر وائس ایڈمرل جارج وکوف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
پاک بحریہ نے جولائی 2024 تا جنوری 2025 کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کی تیرہویں بار قیادت کی ہے۔ پاک بحریہ کے زیر قیادت کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 نے میری ٹائم سیکیورٹی آپریشنز کیے۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان نیوی نے 19 ماہی گیروں کو ڈوبنے سے بچا لیا معیشت کے استحکام میں پاک نیوی کا کردارپاک بحریہ اور کمبائنڈ میری ٹائم فورس نے مجموعی طور پر 10 ٹن منشیات ضبط کیں۔ ضبط کی گئی منشیات کی مالیت 50 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔
کموڈور عاصم سہیل ملک کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کمبائند میری ٹائم فورسز میں فعال شرکت پر فخر محسوس کرتی ہے۔ پاکستان نیوی میری ٹائم سیکیورٹی میں کردار ادا کرنے کےلیے ہمہ وقت تیار ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 پاک بحریہ میری ٹائم
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔