کس پاکستانی افسر نے چائنیز کمپنی سے بطور رشوت برج خلیفہ میں اپارٹمنٹ کا مانگا؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان میں کام کرنے والی چین کی ایک کمپنی نے پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) میں باضابطہ شکایت درج کرائی ہے جس میں سندھ حکومت کے ایک افسر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ٹینڈر دینے کے بدلے دبئی کے برج خلیفہ میں لگژری اپارٹمنٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن اور ہوبئی شوئیزونگ واٹر ریسورسز اینڈ ہائیڈرو پاور کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ (سی آر بی سی ایچ بی ایس زیڈ) کی جانب سے قومی احتساب بیورو میں جمع کرائی گئی شکایت میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سندھ بیراجز امپروومنٹ پروجیکٹ (ایس بی آئی پی) کے ڈائریکٹر غلام محی الدین مغل نے سکھر بیراج کی بحالی اور اپ گریڈیشن کا ٹھیکہ دینے کے لیے برج خلیفہ میں 3600 مربع فٹ کا اپارٹمنٹ دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چین کی فرم نے دعویٰ کیا کہ اس مطالبے کے ساتھ متعلقہ افسر نے برج خلیفہ کی تصویر بھی شامل کر رکھی تھی۔ غلام محی الدین مغل کے خلاف شکایت کے عنوان سے لکھے گئے خط میں فرم نے نیب کراچی سے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو انہیں منصوبے پر کام روکنے پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔
ورلڈ بینک کے تعاون سے 34 ارب ڈالر کے اس منصوبے کا مقصد 90 سال پرانے سکھر بیراج کی 30 سال تک آپریشنل رکھنے کے لیے توسیع منصوبہ شامل ہے۔
واضح رہے کہ سکھر بیراج انڈس بیسن آبپاشی نظام کا ایک اہم جزو ہے جو 7 نہروں کو اسپورٹ کرتا ہے، یہ نہریں 3.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اپارٹمنٹ امپروومنٹ پروجیکٹ پاکستان چائنیز چین ریسورسز اینڈ ہائیڈرو پاور کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ قومی احتساب بیوروذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپارٹمنٹ پاکستان چائنیز چین قومی احتساب بیورو
پڑھیں:
ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا
ذرائع کے مطابق گرفتاری سے قبل ایف بی آر سپیشل بورڈ سے منظوری لی جائے گی، 5 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس فراڈ کرنے پر کمپنی کے ایگزیکٹو کی گرفتاری ہو سکے گی۔ ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے کی کوشش اور بھاگنے کی کوشش کی تو گرفتاری ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس فراڈ میں ملوث گرفتاری کے قوانین میں تبدیلی کرا دی۔ ذرائع کے مطابق گرفتاری سے قبل ایف بی آر سپیشل بورڈ سے منظوری لی جائے گی، 5 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس فراڈ کرنے پر کمپنی کے ایگزیکٹو کی گرفتاری ہو سکے گی۔ ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنے کی کوشش اور بھاگنے کی کوشش کی تو گرفتاری ہو گی، 3 نوٹسز جاری کرنے کے باوجود حاضر نہ ہونے کی صورت میں گرفتاری ہو گی۔
ذرائع کے مطابق گرفتاری 3 نوٹسز ملنے پر متعلقہ اتھارٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی صورت میں ہوگی، نئے فنانس بل میں 37A میں ترمیم کر کے دوبارہ قانون کا حصہ بنایا جائے گا۔ ایف بی آر افسر کو ڈائریکٹ ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا، وزیراعظم شہباز شریف نے فنانس بل میں 37AA کیلئے رولز نرم کر دیئے۔ 5 کروڑ سے کم ٹیکس فراڈ میں ملوث شخص کے خلاف تحقیقات جاری رہیں گی، ٹیکس فراڈ میں ملوث کے بیرون ملک فرار ہونے کے پیش نظر گرفتاری ہوگی۔