جی ایچ کیو حملہ کیس ، استغاثہ کے5ویں گواہ کی شہادت قلمبند
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
راولپنڈی (آن لائن) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نے تھانہ آر اے بازار کے جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے 5ویں گواہ کی شہادت قلمبند کرنے کے بعد مقدمے کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی ہے۔دوران سماعت تحریک انصاف کے سابق چیئرمین، شہریار آفریدی اور محمد بشارت راجا سمیت دیگر ملزمان بھی عدالت میں موجود تھے جبکہ ملزمان کی پیروی کے لیے ڈاکٹر بابر اعوان اور محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ کے علاوہ سرکاری وکیل ظہیر شاہ بھی عدالت میں موجود تھے۔ اس موقع پر اے ایس آئی نور نے استغاثہ کے گواہ کی حیثیت سے بیان ریکارڈ کروایا اس طرح مقدمے میں مجموعی طور پر استغاثہ کے 5 گواہان کی شہادت مکمل ہو چکی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: استغاثہ کے
پڑھیں:
ملین پاؤنڈ کیس،عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستیں (کل) سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں کو (کل)بدھ کو سماعت کیلئے مقرر کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کل کی کاز لسٹ جاری کردی، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کریں گے۔عدالت نے نیب کی استدعا پر (آج) بدھ تک اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر تعینات کرنے کی مہلت دے تھی ، 5 جون کی سماعت نیب کی استدعا پر بغیر کاروائی آگے بڑھے ملتوی ہو گئی تھی، 15 مئی کی سماعت میں نیب کو جواب جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری ہوا تھا۔(جاری ہے)
عمران خان اور بشری بی بی نے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی کی استدعا کر رکھی ہے، 17 جنوری کو احتساب عدالت نے عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی ای) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے، جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی ای) کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا۔رقم (190 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا تھا۔