مٹیاری (نمائندہ جسارت) ایم این اے مخدوم جمیل الزماں کی زیر صدارت پیٹرولیم سوشل ڈیولپمنٹ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیٹرولیم فنڈز عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی عوامی کھلی کچہریوں کا انعقاد اور عوامی درخواستوں کی بنیاد پر منصوبوں کا جائزہ لے کر ان کی نشاندہی کرے گی، جنہیں پیٹرولیم کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں منظور کیا جائے گا۔ ایم این اے مخدوم جمیل الزماں نے ڈپٹی کمشنر کو کھلی کچہری کا شیڈول اور عوامی نوٹس جلد اخبارات میں شائع کرنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بحالی مخدوم محبوب الزماں، سندھ حکومت کے ترجمان مخدوم فخر الزمان، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل مخدوم احمد الزمان، ضلع میں کام کرنے والی پیٹرولیم کمپنیوں کے نمائندوں اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر محمد یوسف شیخ نے پیٹرولیم فنڈز اور اسکیموں کے حوالے سے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اب تک پیٹرولیم فنڈز سے ضلع میں 195 اسکیموں میں سے 164 مکمل کی جا چکی ہیں، جبکہ 31 اسکیموں پر کام جاری ہے۔ ان منصوبوں میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ، پبلک پارک، اڈیرو لال میں پبلک لائبریری اور کمپیوٹر سینٹر، انڈور گیمز کمپلیکس سمیت مختلف اسکیمیں شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیٹرولیم فنڈز

پڑھیں:

سرینگر میں ٹریبونل کی عوامی ایکشن کمیٹی پر پابندی معاملے کی سماعت یکم اگست سے ہوگی

ٹریبونل کے رجسٹرار کیجانب سے جاری نوٹس میں عوام سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس پابندی کے حق یا مخالفت میں کوئی شہادت یا مواد پیش کرنا چاہتے ہوں تو وہ 29 جولائی کی دوپہر تک حلف نامہ جمع کرائیں۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سچن دتہ کی سربراہی میں غیر قانونی سرگرمیاں (روکتھام) سے متعلق ٹریبونل یکم اور 2 اگست کو سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں عوامی ایکشن کمیٹی کو غیر قانونی تنظیم قرار دئے جانے کے حکومتی فیصلے کا جائزہ لے گا۔ یہ کارروائی "یو اے پی اے 1967" کے تحت انجام دی جا رہی ہے، جس کے تحت حکومت کسی تنظیم کو ملک کی خودمختاری و سالمیت کے لئے خطرہ قرار دے کر پابندی عائد کر سکتی ہے۔ ٹریبونل کے رجسٹرار ڈاکٹر سُمیدھ کمار سیٹھی کی جانب سے جاری نوٹس میں عوام سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس پابندی کے حق یا مخالفت میں کوئی شہادت یا مواد پیش کرنا چاہتے ہوں تو وہ 29 جولائی 2025ء کی دوپہر 2 بجے تک حلف نامہ جمع کرائیں۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ پیش کردہ افراد پر جرح بھی ہوسکتی ہے اور یہ عوامی شمولیت یو اے پی اے کے تحت ٹریبونل کے قانونی دائرہ کار کا اہم حصہ ہے۔

یاد رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کو مارچ 2025ء میں بھارتی حکومت نے اطلاع نمبر S.O.1115(E) کے تحت کالعدم (تنظیم) قرار دیا تھا، جو بعد میں 3 اپریل کو گیزٹ آف انڈیا میں بھی شائع ہوا۔ عوامی ایکشن کمیٹی 1960ء کی دہائی میں مرحوم میرواعظ کشمیر مولوی محمد فاروق نے قائم کی تھی اور اب یہ ان کے فرزند اور موجودہ میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کے زیر سربراہی تھی۔ مولوی عمر فاروق آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے بھی چیئرمین ہیں۔ ٹریبونل کی حتمی سفارشات طے کریں گی کہ آیا حکومتی پابندی برقرار رہے گی یا نہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مارچ میں ہی عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی عائد کردی تھی جس کی سربراہی مولانا مسرور عباس انصاری کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر
  • سرینگر میں ٹریبونل کی عوامی ایکشن کمیٹی پر پابندی معاملے کی سماعت یکم اگست سے ہوگی
  • ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی کی وزیراعظم سے ملاقات، قید پاکستانی سرجن کی سفارتی مدد کے لیے اہم کمیٹی کی تشکیل
  • اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • وزیرِ اعظم نے سول سروسز اسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • انضمام ختم کرنے یا ایف سی آر بحالی سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں، کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ
  • تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر