مٹیاری: پیٹرولیم فنڈز عوامی منصوبوں پر خرچ کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
مٹیاری (نمائندہ جسارت) ایم این اے مخدوم جمیل الزماں کی زیر صدارت پیٹرولیم سوشل ڈیولپمنٹ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیٹرولیم فنڈز عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، کمیٹی عوامی کھلی کچہریوں کا انعقاد اور عوامی درخواستوں کی بنیاد پر منصوبوں کا جائزہ لے کر ان کی نشاندہی کرے گی، جنہیں پیٹرولیم کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں منظور کیا جائے گا۔ ایم این اے مخدوم جمیل الزماں نے ڈپٹی کمشنر کو کھلی کچہری کا شیڈول اور عوامی نوٹس جلد اخبارات میں شائع کرنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بحالی مخدوم محبوب الزماں، سندھ حکومت کے ترجمان مخدوم فخر الزمان، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل مخدوم احمد الزمان، ضلع میں کام کرنے والی پیٹرولیم کمپنیوں کے نمائندوں اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر محمد یوسف شیخ نے پیٹرولیم فنڈز اور اسکیموں کے حوالے سے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اب تک پیٹرولیم فنڈز سے ضلع میں 195 اسکیموں میں سے 164 مکمل کی جا چکی ہیں، جبکہ 31 اسکیموں پر کام جاری ہے۔ ان منصوبوں میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ، پبلک پارک، اڈیرو لال میں پبلک لائبریری اور کمپیوٹر سینٹر، انڈور گیمز کمپلیکس سمیت مختلف اسکیمیں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم فنڈز
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اوصاف نیوز) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے حالیہ جارحانہ اقدامات کے تناظر میں ممکنہ جوابی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی، واہگہ بارڈر کی بندش اور سفارتی عملے میں کمی جیسے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اور پاکستان کے ردعمل پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد ملکی داخلی و خارجی، خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال، سرحدی کشیدگی، اور قومی سلامتی کو درپیش خطرات پر بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آئے واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کرلی گئیں۔
اجلاس میں اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، طارق فاطمی اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کی گئیں۔
قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر لگائے گئے تمام بھارتی الزامات کو مسترد کیا اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار