موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی اسمبلیاں تو میں مٹی سے بنا سکتا ہوں: فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
چارسدہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مرضی کے انتخابات سے ہمیں ٹرخایا نہیں جا سکتا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چارسدہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نے آئین میں انسانی حقوق کا تحفظ کیا، ان شاءاللہ ہماری کوششوں سے پاکستان سے سود کا خاتمہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پختونخوا میں مذہب کی گہری جڑیں اکھاڑنے کیلئے این جی اوز کو استعمال کیا گیا، مدارس، علوم اور سیاست کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا کہ موجودہ اسمبلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، ایسی اسمبلیاں تو میں خود مٹی سے بنا سکتا ہوں، ہمارا صوبہ آگ میں جل رہا ہے، خیبرپختونخوا اور وفاق میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، حکومت نا اہل لوگوں کے پاس ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ آج سیاست کا مقصد کرسی اور اقتدار کا حصول ہے، مرضی کے انتخابات سے ہمیں ٹرخایا نہیں جاسکتا، ایسے الیکشن تو حسینہ واجد نے بھی کرائے تھے۔
قومی ہاکی ٹیم کے گول کیپر اکمل حسین رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فضل الرحمان
پڑھیں:
خدشہ ہے بھارت پاکستان کیخلاف کوئی کارروائی کرے گا، سابق سفیر عبدالباسط
سابق سفیر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرے گا، بھارت میں مسلمانوں کا وقف قانون کے خلاف احتجاج ختم کرنے کیلئے بھی کوئی کارروائی کر سکتا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہو سکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے بھارت فوری پاکستان کا پانی بند نہیں کر سکتا، واہگہ پر تجارت پہلے ہی بند تھی، ہمیں زیادہ فرق نہیں پڑتا، ہمیں تیار رہنا چاہیے بھارت کوئی بھی حرکت کرسکتا ہے۔
بھارت نے پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے، 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکمبھارت نے تمام پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کردیے اور 48...
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ جنگیں ہونے کے باوجود فغال رہا ہے، معاہدے اس طرح یک طرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں ہوتے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اس سے پہلے امریکا کے سابق صدر کلنٹن کے دورے کے موقع پر بھی مقبوضہ کشمیر میں حملہ کیا گیا تھا، اس وقت بھی بھارت نے الزام پاکستان پر لگایا تھا جو تحقیقات میں غلط ثابت ہوا، الزام نہیں لگانا چاہتے لیکن تمام اشارے فالس فلیگ آپریشن کی طرف جاتے ہیں۔