سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی میں سید قیام نظامی مرحوم کی تصنیف کردہ کتاب کی تقریب اجراء کا انعقاد کیا گیا۔

چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ تاریخ پاکستان ایک بہترین کتاب ہے جس میں برصغیر کی پوری تاریخ اکھٹی کی گئی ہے۔

صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے اردو یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور ممتاز دانشور ڈاکٹر اقبال محسن نے کہا کہ ہم ناامیدی میں نہیں جی سکتے۔

سرسید احمد خان اور قائداعظم دونوں قوم سے مایوس ہوگئے تھے اور کنارہ کشی اختیار کرلی تھی مگر بعد میں یہی دنوں شخصیات انقلابی تبدیلی لے کر آئیں۔۔

ہندوستان کی تقسیم کے بعد جب پہلی فلائیٹ پاکستان میں اتری تو ہم سوچ رہے تھے کہ لوگ جہاز سے اتر کر پاکستان کی سرزمین پر سجدہ ریز ہوں گے مگر وہ اپنے سامان کو تلاش کررہے تھے اور آج تک یہ قوم سامان کی تلاش میں ہے۔

شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے چیئرپرسن ڈاکٹر عماد الحق نے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار کا پیغام پڑھ کر سنایا کہ ”تاریخِ پاکستان“ اس خطہ کے سیاسی، سماجی،معاشی اور معاشرتی معاملات کو سمجھنے کے لئے ایک اہم دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔

نظامی اکیڈمی کے چیئرمین احتشام ارشد نظامی نے کہا کہ مذکورہ کتاب کے مصنف کا رجحان تصوف کی جانب تھا مگر وہ ایک مورخ بھی تھے اور میری متواتر درخواست پر انہوں نے اپنی زندگی میں دو کتابیں تصنیف کیں۔

دوسال قبل ”ہندوستان کی تاریخِ حکمرانی“ کی اشاعت ہوئی تھی اور اب ”تاریخِ پاکستان“ شائع ہوئی ہے جو ایک بہترین کتاب ہے جس میں برصغیر کی پوری تاریخ اکھٹی کی گئی ہے۔

یہ کہنا کہ بنگالیوں نے مسلم لیگ قائم کی حقیقت کے منافی ہے۔ مسلم لیگ کا پہلا اجلاس بے شک ڈھاکہ میں خواجہ سلیم اللہ کے گھر پر منعقد ہوا لیکن ا س میں صرف بنگالی نہیں تھے بلکہ پنجاب، سرحد، بلوچستان، سندھ، یوپی، بہارو دیگر علاقوں کے لوگ بھی شامل تھے۔

مشہور شاعر و ادیب سید معراج جامی نے کہا کہ تاریخ کا آغاز انسان کی تخلیق کے ساتھ ہی شروع ہوگیا تھا۔تاریخ کے بغیر دنیا کا ہر علم ناکافی ہے۔ تاریخ دراصل مختلف سوانح عمری کا نچوڑ ہے۔

بعد ازاں ایک شعری نشست کا بھی اہتمام کیا گیا۔شعراء میں پروفیسر رضیہ سبحان، راشد حسین راشد (کینیڈا)، فیروز ناطق خسرو، سلمان صدیقی، نور شمع نور، سید معراج جامی، ، نجمہ عثمان (برطانیہ)، سحر علی و دیگر شامل تھے۔

نظامت کے فرائض معروف شاعر خالد پرویزنے ادا کیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

لندن، ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی

لندن:

برطانیہ میں پاکستان ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں سیلاب متاثرین کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا گیا۔

برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے قومی ترانے کی دھن پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا اور اس  تقریب کے دوران ہائی کمیشن کے افسران اور عملہ بھی موجود تھا۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے خطاب میں کہا کہ یوم دفاع کے موقع پر ہر پاکستانی مادر وطن کے لیے اپنی وفاداری اور خدمت کے جذبے کو تازہ دم کرتا ہے۔

انہوں نے وطن عزیز کے شہدا اور بہادر بیٹوں کو شان دار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں پاکستان کو مزید مضبوط اور مستحکم بناتی ہیں۔

ڈاکٹر فیصل نے پاکستان کے دفاع اور سلامتی کے تحفظ میں مسلح افواج کے اہم کردار پر زور دیا اور کہا کے ان کی پیشہ ورانہ مہارت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے، خاص طور پر کامیاب آپریشن بنیان مرصوص کے بعد جس کا اختتام معرکہ حق پر ہوا۔

ہائی کمشنر نے کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے اپنے سے حجم اور وسائل کے اعتبار سے بڑے دشمن کو شکست دی۔

تقریب میں یہ عہد کیا گیا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ مل کر وطن عزیز کے خلاف کسی بھی مذموم عزائم کو ناکام بنانے اور پاکستان کی خودمختاری کو ہر قیمت پر تحفظ فراہم کرنے کے لیے متحد ہے۔

اس موقع پر پاکستان کے امن اور خوش حالی، شہدا اور ہیروز اور پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

واضح رہے کہ ہر سال پاکستان کے بیرون ممالک میں سفارتخانے یوم دفاع جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں جہاں ڈیفنس اینڈ ڈپلومیٹک کور اور کمیونٹی ممبران کو مدعو کیا جاتا ہے تاہم، اس سال سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریبات کا انتہائی سادگی سے انعقاد کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • افروز عنایت کی کتاب ’’سیپ کے موتی‘‘ شائع ہوگئی
  • سوست پورٹ ہڑتال، شرپسند عناصر کی ذاتی مفاد پرستی، اصل حقائق بے نقاب
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • لندن، ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • ڈھاکا یونیورسٹی میں انقلاب کی نوید
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر
  • کتاب ہدایت
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز