ممبئی :  ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے والے بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان کی ہیلتھ انشورنس کلیم کی دستاویزات انٹرنیٹ پر لیک ہو گئی ہیں، جس نے صارفین کی توجہ حاصل کر لی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج سیف علی خان کے علاج کے اخراجات کے لیے تقریباً 35 لاکھ 95 ہزار روپے کا دعویٰ کیا گیا، جس میں سے انشورنس کمپنی "نیوا بپا ہیلتھ انشورنس" نے 25 لاکھ روپے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے۔

لیک ہونے والی دستاویزات میں حساس معلومات جیسے پیشنٹ آئی ڈی، کمرے کی کیٹیگری، اور متوقع ڈسچارج تاریخ بھی شامل ہیں، جس پر انٹرنیٹ صارفین نے ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

نیوا بپا ہیلتھ انشورنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، "ہم مسٹر سیف علی خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ انہیں کیش لیس پری آتھرائزیشن کی منظوری دی گئی ہے، اور علاج مکمل ہونے کے بعد حتمی بل کے مطابق پالیسی کے تحت سیٹلمنٹ کیا جائے گا۔ ہم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

سیف علی خان کو 16 جنوری کی رات اپنے گھر میں چوری کی واردات کے دوران چھری کے وار سے شدید زخمی کیا گیا تھا۔ فوری طور پر اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ہے۔ سیف یا ان کے خاندان کی جانب سے دستاویزات لیک ہونے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیف علی خان

پڑھیں:

نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے

نیو یارک:

نیویارک سٹی کی میئرشپ کی دوڑ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، جب سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا۔

اوباما نے زہران ممدانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں اور جیت کی صورت میں اُن کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔

زہران ممدانی نے اوباما کے اظہارِ اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے لیے یہ صرف سیاسی نہیں بلکہ اخلاقی حوصلہ افزائی ہے۔

ممدانی کا کہنا تھا کہ اہمیت اس بات کی ہے کہ نیویارک میں ایک نئی، منصفانہ اور سب کے لیے مساوی مواقع پر مبنی سیاسی فضا قائم کی جائے۔

برونکس کی ایک مسجد کے باہر جذباتی خطاب کرتے ہوئے زہران ممدانی نے کہا کہ اُن کے مخالفین نے انہیں ’جہاد کا حامی‘ اور دہشت گرد ظاہر کرنے کی کوشش کی، مگر وہ نفرت کے جواب میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام لے کر میدان میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے لیے حالات بدل گئے حتیٰ کہ اُن کی خالہ بھی اُس وقت حجاب میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں۔

تازہ ترین سروے کے مطابق زہران ممدانی 43 فیصد عوامی حمایت کے ساتھ واضح برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ اُن کا مقابلہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار ریٹس سلوا سے ہے۔

دوسری جانب پاکستانی امریکن کمیونٹی نے بھی اُن کے حق میں بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بروکلین کے علاقے کونی آئی لینڈ ایونیو جسے لٹل پاکستان کہا جاتا ہے میں زہران ممدانی کی حمایت میں درجنوں گاڑیوں پر مشتمل شاندار کار ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا مقصد چار نومبر کو ہونے والے میئر الیکشن سے قبل پاکستانی ووٹرز کو متحرک کرنا تھا۔

کمیونٹی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زہران ممدانی ایک ایسے افورڈیبل نیویارک کے خواہاں ہیں جہاں ہر شخص، چاہے وہ کسی بھی نسل یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو، باعزت زندگی گزار سکے۔

سیاسی ماہرین کے مطابق بارک اوباما کی حمایت کے بعد زہران ممدانی کی انتخابی مہم کو زبردست تقویت ملی ہے اور وہ ممکنہ طور پر نیویارک کے پہلے جنوبی ایشیائی مسلم میئر بن سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں صحت کارڈ پر مفت علاج معطل
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب