Express News:
2025-04-26@04:35:26 GMT

سامراج کا کھیل

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کی تاریخ ابتداء ہی سے سازشوں سے بھری ہوئی ہے ۔ جب کبھی سراج الدولہ اورٹیپو سلطان کا ذکر ہوتا ہے تو اس زمانے کے غداروں کا ذکر پڑھ کر ہم غم واندوہ میں ڈوب جاتے ہیں لیکن ایک وقت معین پر جب پاکستانی تاریخ کے غداروں کی تفصیل سامنے آئے گی تو ہم فیصلہ نہیں کر پائیں گے کہ ماضی کے کردار غداری میں بڑے تھے یا آج کے غدار ۔ اس کے ساتھ ان غداروں کے سہولت کاروں ، مددگاروں ، کارندوں اور نمک خواروں کی بھی بے نقابی ہو جائے گی۔ پاکستان گزشتہ 78سالوں میں جن حالات وواقعات اور سانحات سے گزرا ہے وہ تمام اس بات کی دلالت کرتے ہیں ۔

قائداعظم محمد علی جناح ابھی بستر مرگ پر ہی تھے کہ پاکستان کا کنٹرول طالع آزماؤں نے سنبھال لیا تھا، اس کے بعد پاکستان جن بحرانوں سے گزرا اس کا سہراان ہی طالع آزما کرداروں کے سر جاتا ہے ۔ اس میں پے درپے مارشل لاء اور پاکستان ٹوٹنا بھی شامل ہے ۔

یہ بات ذہن نشین کرنے کی ہے کہ برصغیر کی تقسیم کے بعد بھارت کی قیادت نے تو کسی حد تک آزادی کے موقع سے فائدہ اٹھایا اور نئے ملک میں آئین سازی کا کام جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا، پارلیمانی نظام کو اپنایا اور عام انتخابات کرانے اور نتائج تسلیم کرنے کی روایت کی داغ بیل ڈال دی لیکن پاکستان ابتداء ہی سے حقیقی جمہوریت اور آزادی کے ثمرات سے محروم رہا ہے اور آج تک محروم ہے ۔

اب پاکستان تاریخ کے اس فیصلہ کن موڑ پر آگیا ہے جہاں ری برتھ آف مڈل ایسٹ اس کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔ پاکستان پر سامراجی کنٹرول کس طرح قائم ہوا اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ قائداعظم جب اپنی زندگی کے آخری دن کراچی کے ماڑی پور ہوائی اڈے پر اترے تو نامعلوم اشارے پر ہوائی اڈے پر کوئی بھی اہلکار اور حکومتی عہدیدار موجود نہیں تھا جو کہ پروٹوکول کے تحت ضروری تھا۔

دوسرا جو ایمبولینس قائداعظم کو لینے کے لیے بھیجی گئی وہ اس قدر ناکارہ تھی کہ آدھے راستے میں ہی خراب ہو گئی یعنی اس کا انجن جواب دے گیا۔ ہوائی اڈے سے گورنر جنرل ہاؤس کا سفر 13/14کلو میٹر جو بمشکل آدھے گھنٹے کا تھا وہ دو گھنٹے میں طے ہوا۔ اس وقت جب وہ زندگی وموت کی کشمکش میں مبتلا تھے ۔ یہ سزا قائد اعظم کو اس لیے ملی کہ انھوں نے انگریزوں اور ہندوؤں، کانگریس اور ان کے مسلمان حواریوں کی تمام تر مخالفت کے باوجود پاکستان بنایا۔ وزیر اعظم لیاقت علی خان اور کابینہ کے سیکریٹری جنرل پیشگی اطلاع کے بغیر قائداعظم سے ملاقات کے لیے 30اگست کو اچانک کوئٹہ پہنچے ۔

تاریخ کے ذرایع سے پتہ چلتا ہے کہ فاطمہ جناح انھیں فوری طورپر ملانا نہیں چاہتی تھیں لیکن قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا کہ انھیں آنے دو۔ مادر ملت فاطمہ جناح نے اپنی کتاب مائی برادر میں بہت سے حیرت انگیز انکشافات کیے جو بعدازاں سنسر کر دیے گئے ۔ ان واقعات کی تصدیق سینئر بیوروکریٹ قدرت اﷲ شہاب نے اپنی کتاب شہاب نامہ میں بھی کی ہے۔ اس کتاب کو مادرملت کی زندگی میں چھپنے سے روک دیا گیا آخر کار یہ کتاب ان کی وفات کے بیس برس بعد چھپی جب کہ وہ اس کی تصدیق کے لیے زندہ نہ رہیں ۔

اس زمانے کے انڈین ہائی کمشنرسری پرکاش نے بھی اپنی کتاب میں قائداعظم کی وفات کی اطلاع، وزیر اعظم لیاقت علی خان کی مصروفیات کے حوالے سے بہت کچھ لکھا ہے۔ پھر خود لیاقت علی خان کے ساتھ کیا ہوا ۔ قائد کے انتقال کے بعد ان کو بھی قتل کردیا گیا اور ساتھ ہی فوراً ان کے قاتل کو بھی، یعنی پاکستان کی ابتداء ہی سامراجی سازشوں سے شروع ہو گئی۔

ایک طرف قائد اعظم کے معالج ہندو ڈاکٹر جے اے پٹیل کا کردار دیکھیں تو دوسری طرف قائد کے مخالفین کا کردار ۔ جنھوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا کہ پاکستان کو وجود میں آنے سے ہر قیمت پر روکا جائے ان میں بڑے بڑے وہ مسلم زعما شامل تھے جن کا اب نام بھی لینا دشوار ہے ۔ جب وہ اپنی کوششوں میں ناکام ہوئے تو قائداعظم کے پاکستان پر قبضہ کرنے کے لیے پاکستان آگئے مسلمانوں کو مزید مسلمان کرنے کے لیے، جس کا نتیجہ آخر کار مذہبی جنونیت ، شدت پسندی اور دہشت گردی کی شکل میں نکلا ۔ خدا کا کرنا یہ ہوا کہ ان کی مذہبی جنونیت ، دہشت گردی امریکی سامراج کو ایسی بھا گئی کہ ان کے سر کڑاہی میں اور انگلیاں گھی میں۔ پاکستان کے اقتدار پر قابض مفادپرست اشرافیہ نے ان کی سرپرستی شروع کر دی اور امریکی سامراج کے ساتھ ہاتھ ملا لیا۔ نتیجے میں پاکستان مذہبی جنونیت کا شکار ہو گیا ۔

مذہبی شدت پسندی کی فصل جب پوری طرح پک کر لہلہانے لگی تو امریکی سامراج نے افغانستان کی مذہبی قوتوں پر اپنا دست شفقت رکھ دیا کہ ان کو خام مال کے طور پر افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف استعمال کرنا تھا۔ جس کے لیے امریکا نے ان پر اربوں ڈالر خرچ کیے ۔ مقامی سامراج اور عالمی سامراج کا اس معاملے میں گٹھ جوڑ ہو گیا اور آج تک یہ دونوں ان شدت پسندوں سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔

پاکستان اور ان کا مستقبل اب ری برتھ آف مڈل ایسٹ میں چھپا ہے جو عنقریب متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وزیراعظم سے مدد طلب

رواں سال 67 ہزار نجی پاکستانی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ ہے، اس حوالے سے نجی آپریٹرز نے وزیراعظم شہباز شریف سے مدد طلب کر لی ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور نجی حج آپریٹرز کے نمائندوں نے ملاقات کی اور ان سے نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے مدد طلب کی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی ایئر لائن رواں برس عازمین حج کے لیے ’ٹھنڈے احرام‘ متعارف کرائے گی

ملاقات میں وفاقی وزیر مذہبی امور، سینیٹ کمیٹی کے ارکان اور حج آپریٹرز کے نمائندوں نے اپنے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور درخواست کی کہ وہ عازمین حج کے معاملے پر اپنا کردار ادا کریں اور نجی کوٹے کے عازمین کے لیے سعودی حکام سے اجازت لیں۔

وزیراعظم نے نجی آپریٹرز سمیت وزارت مذہبی امور کے حکام پر برہمی کا اظہار کیا اور نجی عازمین کے معاملے پر ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: مکہ میں شدید گرمی، چوہدری سالک کی پاکستانی حجاج سے سعودی ہیلتھ ایڈوائزری پر عمل درآمد کی اپیل

شہباز شریف نے کہا کہ پرائیویٹ اسکیم کے عازمین کا معاملہ ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے۔ انہیں حج پر بھیجنے کے لیے سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے اور اس معاملے کے حل کے لیے جو ممکن ہوا وہ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان نجی عازمین حج وزارت مذہبی امور وزیراعظم شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وزیراعظم سے مدد طلب
  • بانی پاکستان قائداعظم سے ملاقات کر چکا ہوں: فیصل رحمان کا انکشاف
  • بھارت ہمیشہ سے عالمی سامراج اور استعمار کا لانچنگ پیڈ رہا ہے، علامہ صادق جعفری
  • اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ، ملاقات سے متعلق کیا بتایا؟
  • ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! “کرکٹ نہیں کھیلیں گے”
  • کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! کرکٹ نہیں کھیلیں گے
  • پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
  • آئی پی ایل: ایک منٹ کی خاموشی، چیئرلیڈرز اور ڈی جے پرفارمنس بھی منسوخ
  • پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔۔۔۔بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈے پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب