ورلڈ بینک سے 137 ملین کا پروجیکٹ لائیواسٹاک شعبے کو مزید مستحکم کرے گا ، ناصر شاہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر توانائی ترقی و پلاننگ سید ناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اس پورے ریجن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں بہت ہی اچھی کارکردگی کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے، چیئرمین بلاول اور وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ صاحب کے ویژن ہی کے تحت حال ہی میں ورلڈ بینک سے 137 ملین کا پروجیکٹ لائیو اسٹاک شعبے کو مزید مستحکم کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ لائیو اسٹاک ایکسپو کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ محکمہ لائیواسٹاک کو اتنا بڑا ایکسو منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لائیواسٹاک ایکسپو کا دورہ کرکے احساس ہوا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ آئے اور تین دنوں میں دس لاکھ سے زائد لوگوں نے مویشی نمائش دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایکسپو کے دوران کسانوں، بریڈرس اور سرمایہ داروں کا ایک دوسرے کے ساتھ ملنا اور ایک ساتھ مل کر اس شعبے میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریونیو نے پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور کر لیا ،ترمیمی بل کے تحت لائیو اسٹاک آمدن پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ۔بل کے متن کے مطابق لائیو اسٹاک کی آمدنی پر زرعی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا،ترمیمی بل کے ذریعے کسانوں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جائے گا،بل کی منظوری سے لائیو اسٹاک سیکٹر کو بڑا ریلیف ملے گا،پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریونیو نے مویشیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے ٹیکس کے دائرے سے مکمل طور پر نکالنے کی ترمیمی تجویز متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ بل کے تحت ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ 1997 میں ترامیم کی جائیں گی، جن کے ذریعے ایکٹ کے سیکشن 2 کے سب سیکشن 1 کی شقڈی اور ای کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔(جاری ہے)
ان شقوں میں لائیو اسٹاک سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا، جس پر ٹیکس عائد ہوتا تھا۔ترمیمی بل کی منظوری کے بعد لائیو اسٹاک یعنی مویشی پالنے، دودھ، گوشت، اون اور دیگر جانوروں سے حاصل ہونے والی آمدنی ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہو جائے گی۔قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد بل کو ایوان میں رائے شماری کے ذریعے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اگر ایوان نے منظوری دے دی تو یہ ترمیم باضابطہ طور پر قانون کا حصہ بن جائے گی۔