Jasarat News:
2025-06-09@12:50:29 GMT

سندھ میں بدامنی اور جماعت اسلامی کی اے پی سی

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

سندھ میں بدامنی اور جماعت اسلامی کی اے پی سی

صوبہ سندھ میں اغوا، لوٹ مار، قبائلی جھگڑوں اور ڈاکو راج کے خلاف جماعت اسلامی سندھ کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس بروز اتوار 12 جنوری 2025ء کو سکھر کے ایک مقامی ہوٹل میں سندھ کے بدامنی سے بہت زیادہ متاثرہ اضلاع گھوٹکی، کندھ کوٹ، کشمور، شکارپور، جیکب آباد میں قیام امن کے لیے وفاقی اور حکومت سندھ کی توجہ مبذول کروانے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر انعقاد درحقیقت امن وامان کی بدترین صورتحال کے شکار عوام کے لیے اُمید، حوصلے کا جاں فزا پیغام اور مسموم فضا میں ایک بے حد خوشگوار ہوا کے جھونکے کی مانند قابل صد تحسین کاوش تھی۔ یہ اے پی سی نہ صرف بہت زیادہ کامیاب ہوئی اور اس میں سندھ بھر کی لگ بھگ ہر سیاسی، سماجی، دینی جماعت بشمول سول سوسائٹی کی بھرپور نمائندگی موجود تھی اور ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد کی نمایاں شخصیات نے اس میں بھرپور شرکت کی بلکہ سندھی پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا نے بھی اس کی بڑی پزیرائی کی۔ اس طرح سے گویا جماعت اسلامی صوبہ سندھ کے جواں سال، متحرک اور فعال امیر کاشف سعید شیخ کی سرکردگی میں ان کی ٹیم کی مذکورہ کانفرنس کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کے لیے شبانہ روز کی گئی ساری کوششیں پورے طور پر ثمربار اور بار آور ثابت ہوئیں۔

ویسے تو ایک طویل عرصے سے پی پی پی کے دورِ اقتدار میں سارا صوبہ سندھ ہی ہمہ اقسام بدامنی کی آگ میں اس طرح سے جل رہا ہے کہ عملاً ’’اندھیری نگری اور چوپٹ راج‘‘ کا محاورہ پورے طور سے اس وسائل سے مالا مال لیکن نااہل، نالائق اور بدعنوان حکمرانوں کے ہتھے چڑھ جانے والے اس بدقسمت صوبے پر صادق آتا ہے، تاہم اوپر جن اضلاع کا ذکر ہوچکا ہے وہاں تو بدامنی کا راج کچھ اس برے طریقے سے ہے کہ کسی عام فرد کی جان، مال، عزت اور آبرو تو غیر محفوظ ہے ہی اس کے ساتھ ساتھ خود قانون کے محافظ تک بھی جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں غیر محفوظ ہیں اور آئے دن میڈیا کے توسط سے ڈاکوئوں کے ہاتھوں خود پولیس اہلکاروں کے لٹنے، ان سے نقدی، موبائل فون، اسلحہ، جیکٹیں چھیننے بلکہ انہیں اغوا برائے تاوان کی غرض سے اُٹھا کر لے جانے تک کی دل شکن اور اعصاب شکن اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں جنہیں بدامنی سے متاثرہ اضلاع کے پولیس حکام ڈاکوئوں سے بذریعہ ڈیل ان کی طلب کردہ تاوان کی مطلوبہ رقم دے کر اپنے ہاں قید ڈاکوئوں کو آزاد کرنے کے بعد ان سے بازیاب کروانے میں کامیاب ہوپاتے ہیں۔ ایسی بدترین بدامنی میں جب محکمہ پولیس کا کردار ایسا بدنما ہوگا تو مقامی عوام اور سندھی میڈیا کی جانب سے اسے ’’ڈیل ڈپارٹمنٹ‘‘ کے انوکھے لقب کا سزاوار ٹھیرانا بالکل حق بہ جانب دکھائی دیتا ہے۔

اے پی سی سے دورانِ خطاب امیر صوبہ کاشف سعید شیخ نے جو جو باتیں بھی کہیں وہ جہاں ان کے دردِ دل کی عکاس اور ترجمان تھیں وہیں حکومت سندھ کی امن وامان کی بحالی میں ناکامی اور قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے اس کردار پر بھی بہت بڑا سوالیہ نشان تھیں جن پر بلامبالغہ ایک کھرب روپے سالانہ سے زائد کے خرچے کے باوصف اہل سندھ اور مذکورہ اضلاع کے عوام خود کو یکسر غیر محفوظ اور غیر مامون پاتے ہیں اور جن کی جان، مال، عزت اور آبرو دن رات جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں ہر وقت ہی دائو پر لگی رہتی ہے۔ شدید ترین بدامنی سے متاثرہ اضلاع میں کاروباری سرگرمیوں میں بھی بہت زیادہ کمی آچکی ہے اور کاروباری طبقہ بھی اپنے کاروبار اور اہل خانہ کی زندگی، عزت اور آبرو بچانے کی خاطر صوبہ سندھ سے باہر پنجاب کے مختلف شہروں کو قدرے پرامن گردان کر مع خاندان اور کاروبار وہاں منتقل ہونے پر تیزی سے مجبور ہوتا جارہا ہے۔ جس کی نشاندہی امیر صوبہ سمیت اے پی سی کے دیگر مقررین نے بھی کی۔ ایسے میں بجا طور پر حیرت، تشویش اور مایوسی دامن گیر ہونے لگتی ہے کہ آخر حکومت سندھ کے ذمے داران اور پی پی پی کے منتخب عوامی نمائندے آئے دن بڑی تعداد میں بدامنی کی وجہ سے انڈیا نقل مکانی کرنے والے ہندو برادری کے افراد اور پنجاب جا کر اپنے اپنے کاروبار کو ازسرنو شروع کرنے والے کاروباری طبقے کو احساس تحفظ فراہم کرنے کے لیے عملاً ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کرنے سے تجاہل عارفانہ کیوں برت رہے ہیں؟ زبانِ خلق کو نقارہ سمجھنا چاہیے کیوں کہ عوام کے خیال میں بدعنوانی کی وجہ سے حکومت سندھ ہو یا پھر اس کے شریک ہم نوالہ، ہم پیالہ سمیت منتخب عوامی نمائندوں کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انہیں عوامی مسائل اور مصائب کو حل کرنے میں کسی قسم کی کوئی بھی دلچسپی باقی نہیں رہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ کی زیر صدارت منعقدہ اس کانفرنس میں سندھ میں بدامنی، ڈاکو راج اور قبائلی خون ریز جھگڑوں کے خاتمے کے لیے جہاں ایک ایکشن کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا وہیں بدامنی سے متاثرہ اضلاع کے ایس ایس پی کے دفاتر کے سامنے 28 جنوری خیرپور اور شکارپور میں 16 فروری کو انڈس ہائی وے کے مقامات پر عوامی احتجاجی دھرنوں کا بھی اعلان کیا گیا۔ اگر اہل سندھ کو امن وامان میسر نہ آسکا تو بالآخر بات وزیراعلیٰ سندھ ہائوس کے گھیرائو اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ پر منتج ہوگی۔ اے پی سی کے اعلامیہ میں جہاں صحافیوں نصر اللہ گڈانی اور جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا وہیں برس ہا برس سے اغوا شدہ فضیلہ سرکی اور پریا کماری کی فوری بازیابی کے مطالبات بھی سرفہرست تھے۔ اعلامیہ علامہ حزب اللہ جکھرو نے پڑھ کر سنایا اس پر تمام شرکائے اے پی سی جن میں بھرچونڈ شریف کی درگاہ کے گدی نشین میاں عبدالحق عرف میاں میٹھو، امداد اللہ بجارانی، ڈپٹی قیم صوبہ، ڈاکٹر مہر چند صدر شہری اتحاد کندھ کوٹ، کیو اے ٹی سندھ کے صدر روشن کنرانی، عوامی تحریک کے حاکم جتوئی، اقبال بجارانی، دنیش کمار اقلیتی رہنما سمیت نے صاد کیا۔ اللہ اے پی سی کے فیصلوں میں برکت عطا فرمائے آمین۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی متاثرہ اضلاع حکومت سندھ اے پی سی سندھ کے سندھ کی کے لیے

پڑھیں:

تحریک انصاف سیاسی جماعت ، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ، بیرسٹر گوہر

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے سابق ترجمان محمد زبیر کی تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا رد عمل سامنے آ گیا۔میڈیا سے بات چیت کے دوران اس سوال پر کہ کیا سابق گورنر سندھ محمد زبیر پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں. پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ پاکستان تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے .ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیٹرن ان چیف پی ٹی آئی کی سزاؤں کے معطلی کے حوالے سے پہلی مرتبہ کیس اسلام اباد ہائیکورٹ میں لگا ہے، پہلی مرتبہ پراسیکیوشن ٹیم کی جانب سے کوئی پیش ہو گا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نواز شریف کا جو پہلے کیس ہوا تھا. 70 دن کے بعد اس کی رہائی ہوئی تھی .دوسرے کیس میں 51 دن کے بعد ان کی رہائی ہوئی تھی، بانی پی ٹی آئی کے کیسز کو تین اگست کو دو سال پورے ہو جائیں گے، انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، وزیراطلاعات پنجاب کا مرتضیٰ وہاب کو جواب
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • آلائشیں اٹھانے کیلئے 25 ٹاؤنز اور 7 اضلاع میں 2 کلکشن پوائنٹس بنائے ہیں: میئر کراچی
  • بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہیگا: پیر پگارا
  •  بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی: پیر پگارا
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • تحریک انصاف سیاسی جماعت ، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ، بیرسٹر گوہر