سنیل گواسکر نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو فیورٹ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بھارت کے سابق کرکٹر سنیل گواسکر نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو فیورٹ قرار دے دیا۔
ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے میدانوں پر کھیلنے کا بڑا فائدہ حاصل ہو گا۔
سنیل گواسکر کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ کیلئے میزبان ٹیم پاکستان کو فیورٹ قرار دیا جانا چاہیے کیونکہ کسی بھی ٹیم کو ان کے اپنے ملک میں ہرانا بہت مشکل ہوتا ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ 2023ء میں بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم نے شاندار کارکردگی دکھائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت فائنل میں بھلے ہارا لیکن اس سے پہلے ایونٹ میں مسلسل 10 میچز جیتے تھے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں 8 ٹیمیں شریک ہوں گی جو 2 گروپوں میں تقسیم ہیں۔
گروپ اے میں پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلا دیش شامل ہیں جبکہ گروپ بی میں افغانستان، جنوبی افریقا، انگلینڈ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے پاکستان میں شروع ہو رہی ہے جبکہ بھارت اپنے تمام میچز یو اے ای میں کھیلے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی پاکستان کو
پڑھیں:
بچوں کے کینسر کے خلاف بڑی کامیابی:پاکستان عالمی مفت علاج پروگرام میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان نے صحت کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے بچوں کے کینسر کے مفت علاج سے متعلق عالمی پروگرام گلوبل پلیٹ فارم فار ایکسیس ٹو چائلڈہُڈ کینسر میڈیسنز (GPACCM) میں شمولیت حاصل کر لی ہے۔
اس اقدام کے تحت پاکستان میں کینسر میں مبتلا بچوں کو مفت ادویات کی فراہمی شروع کی جائے گی، جو ہزاروں خاندانوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن ثابت ہوگی۔
یہ اعلان وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور سینٹ جوڈ چلڈرنز ریسرچ اسپتال کے اعلیٰ سطح وفد سے ملاقات کے بعد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی موقع ہے جس سے کینسر کے شکار معصوم بچوں کی زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔
وزیر صحت نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 8,000 سے زائد بچوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے ان میں سے بڑی تعداد ادویات کی قلت، مالی مشکلات اور بروقت علاج نہ ملنے کے باعث جان کی بازی ہار جاتی ہے۔ کینسر ایک ایسا دشمن ہے جس کے خلاف جنگ صرف طبی وسائل سے نہیں، عالمی تعاون سے ہی جیتی جا سکتی ہے۔
اس پروگرام کی بدولت پاکستان کو نہ صرف مفت ادویات فراہم کی جائیں گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ماہرین کی تربیت، طبی سہولیات کی بہتری اور علاج کے جدید طریقوں تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام پاکستان کو عالمی سطح پر صحت کی خدمات کے شعبے میں ایک نئے دور میں داخل کر دے گا۔
وزارت صحت کے مطابق مفت ادویات کی فراہمی ان ہزاروں بچوں اور ان کے والدین کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں جن کے پاس مہنگے علاج کی استطاعت نہیں۔ یہ قدم نہ صرف اموات کی شرح کم کرے گا بلکہ کینسر کی شرحِ شفایابی کو بھی نمایاں طور پر بہتر بنائے گا۔
ملک بھر کے ماہرینِ صحت نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پاکستان میں پیڈیاٹرک اونکولوجی (بچوں کے کینسر) کے شعبے میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ علاج کی جدید سہولتیں اور عالمی معیار کی ادویات سے نہ صرف موجودہ مریضوں کو فائدہ ہوگا بلکہ مستقبل میں صحت کی مجموعی صورتِ حال میں بھی بہتری آئے گی۔