پی آئی اے کو تکنیکی عملے کی کمی کا سامنا ایک سال کے دوران 110 ائیرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز ( پی آئی اے) کو تکنیکی عملے کی کمی کا سامنا ہے ایک سال کے دوران 110 ائیرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز مستعفی ہوگئے استعفیٰ دینے والوں میں 45 انجینئرز اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں.
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو تکنیکی عملے کی کمی کا سامنا ہے ایک سال کے دوران 110 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشن مستعفی ہوگئے استعفیٰ دینے والوں میں 45 انجینئرز اور 65 ٹیکنیشنز شامل ہیں جبکہ مزید 40 ایئرکرافٹ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے استعفے زیر التوا ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انجینئرز اور ٹیکنیشنز سال کے دوران پی آئی اے
پڑھیں:
ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
اسلام آباد(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 270 ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے، ادارہ مقررہ ہدف کے مقابلے میں مطلوبہ ٹیکس ریونیو حاصل نہیں کر سکا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر جولائی سے اکتوبر کے دوران 3 ہزار 840 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کر سکا جبکہ اسی مدت کے لیے 4 ہزار 109 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ذرائع کے مطابق ادارے نے اس عرصے میں 205 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے، صرف اکتوبر 2025 میں ایف بی آر کو 70 ارب روپے سے زائد شارٹ فال کا سامنا رہا، ماہ اکتوبر کے دوران 955 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا جبکہ 1026 ارب روپے کا ہدف مقرر تھا۔ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس کی مد میں 438 ارب روپے حاصل کیے گئے، سیلز ٹیکس کی مد میں 345 ارب روپے وصول ہوئے جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی مد میں 70 ارب روپے جمع ہوئے، اسی طرح کسٹمز ڈیوٹی سے 107 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا۔ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت تمام شعبوں میں ریونیو مقررہ اہداف سے کم رہا۔