ٹک ٹاک بنانے کے لئے پنجرے میں جانے والے شہری پر شیر کا حملہ، شدید زخمی کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور میں پنجرے میں بند پالتو شیر کے ساتھ ویڈیوبنانے کے شوق میں نوجوان زخمی ہوگیا، چہرے اوربازو پر زخم آئے ہیں جب کہ ڈی جی پنجاب وائلڈلائف نے بریڈنگ فارم کا لائسنس منسوخ کرنے اور ملزم کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے علاقہ سبزہ زار میں واقع میاں عمرڈولہ کے بریڈنگ فارم پر پیش آیا جہاں عظیم نامی نوجوان نے پنجرے میں بند پالتو شیر کے قریب جاکر ویڈیو بنانے کی کوشش کی تاہم شیر نے اچانک اس پر حملہ کردیا جس سے نوجوان کے چہرے، کندھے اور بازو پر زخم آئے ہیں۔زخمی نوجوان کو جناح ہسپتال میں طبی امداد کے بعد مرہم پٹی کی گئی۔
ادھر پنجاب وائلڈلائف کے ترجمان نے بتایا ڈی جی وائلڈلائف نے بریڈنگ فارم کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی اور بریڈنگ فارم کا لائسنس منسوخ کرنے ہدایت کی ہے۔
واضع رہے کہ حال ہی میں پنجاب کابینہ نے شوقیہ شیر پالنے والوں سے متعلق نئے قوانین کی منظوری دی ہے جس کے تحت شہری آبادیوں کے اندر شیر سمیت اس انواع کے دیگر جانور رکھنے پر پابندی عائد ہوگی جبکہ ان جانوروں کے ساتھ ٹک ٹاک، ویڈیوز بنانے پرپابندی کی منظوری دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ پہلی بار بگ کیٹس کو وائلڈلائف ایکٹ 1974 کے شیڈول 2 میں شامل کیا گیا ہے اور شیر رکھنے کے لئے ایک شیر کی 50 ہزار روپے لائسنس فیس اداکرنا ہوگی۔
صوبائی کابینہ نئی ترامیم کی منظوری دے چکی ہے تاہم اس حوالے سے ابھی گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بریڈنگ فارم
پڑھیں:
بھارت کی آبی پالیسی پر چین کا شدید ردعمل، پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی
بیجنگ (نیوز ڈیسک) بھارت کی مبینہ “آبی دہشت گردی” پر چین نے سخت مؤقف اختیار کر لیا ہے۔ چین کی وزارتِ آبی وسائل کے اعلیٰ افسر وانگ شن زے نے بھارت کی آبی ہتھیار سازی کے خلاف شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، تو چین بھی اسی طرز پر اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔وانگ شن زے نے خبردار کیا کہ چین اب اپنی آبی پالیسی میں انقلابی تبدیلیوں پر غور کر رہا ہے، اور اگر بھارت پانی کو دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا ہے تو چین کو بھی اسی حکمت عملی کو اپنانے سے کوئی جھجک نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چین کے کنٹرول میں بہنے والے بڑے دریا، جیسے برہم پتر اور میکانگ، اسٹریٹیجک اہمیت رکھتے ہیں، اور اگر ضروری ہوا تو ان دریاؤں کا بہاؤ روکا جا سکتا ہے۔ چیف انسپکٹر وانگ کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چین اپنی آبی پالیسی کو واضح اور مؤثر بنائے تاکہ بھارت جیسے ممالک کے آبی دباؤ کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔چین کی طرف سے دریاؤں پر بنائے جانے والے ڈیم منصوبے پہلے ہی عالمی سطح پر زیرِ بحث ہیں، اور اب چین کی تازہ دھمکیوں نے خطے میں آبی تنازعے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ چین کے سخت موقف نے جنوبی ایشیا میں پانی کی سفارت کاری کے مستقبل پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اہم شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیوز بنانے اور اپ لوڈ کرنے پر 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات