بیوی پر بہیمانہ تشدد کرنے والے شوہر کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
شوہر پر بہیمانہ تشدد کرنے والے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ترجمان سیف سیٹیز کے مطابق گوجرانوالہ سے خاتون نے شدید پریشانی میں 15 ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن پر کال کی۔ خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر بہیمانہ تشدد کرتا ہے۔ میرے سگے بھائی زبردستی صلح پر مجبور کررہے ہیں اور انکار پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے
ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کے ذریعے خاتون کے کیس کی مکمل پیروی کی گئی۔ ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے پولیس کو فوری موقع پر بجھوایا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کیس کی پیشرفت کے دوران ورچوئل پولیس اسٹیشن متاثرہ خاتون سے مسلسل رابطے میں رہا۔ ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے خاتون کا کانفرنس کال کے ذریعے متعلقہ انویسٹی گیشن آفیسر سے رابطہ کروایا۔ پولیس نے خاتون کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ خواتین غیر محفوظ محسوس کریں تو فوری طور پر 15 پر کال کرکے 2 دبائیں۔ خواتین ویمن سیفٹی ایپ کے ذریعے بھی ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے رابطہ کرسکتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔
حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔
مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔
عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔