WE News:
2025-04-25@05:01:15 GMT

کیا کورونا نے پھر سر اٹھالیا، سندھ میں کیسز بڑھ رہے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

کیا کورونا نے پھر سر اٹھالیا، سندھ میں کیسز بڑھ رہے ہیں؟

وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے کراچی میں کورونا پھیلنے کی خبر کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کیسز کی تعداد اور عارضے کی شدت کی نوعیت کسے آگاہی دی ہی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس ممکنہ طور پر لیب سے پھیلا، امریکی کانگریس کمیٹی کا انکشاف

ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ کراچی میں کورونا کے پھیلنے کی خبر غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 100 افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوئے جن میں 7 میں کورونا مثبت آیا جو موسمی فلو اور انفلوئنزا میں مبتلا تھے اور ان کا احتیاطاً کورونا ٹیسٹ کروایا گیا تھا۔

وزیر صحت نے کہا کہ کورونا پوزیٹیو لوگوں میں فلو کی بہت ہلکی علامات تھیں لہٰذا کورونا میں مبتلا افراد کو ہلکی علامات کے سبب گھر بھیج دیا گیا تھا۔

’دنیا بھر میں کورونا اب فلو کی طرح ٹریٹ کیا جاتا ہے‘

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اب کورونا کو فلو کی طرح ہی ٹریٹ کیا جاتا ہے اور اب یہ موسمی فلو کی طرح ہے جس سے گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں۔

دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے کرونا اور انفلوئنزا ایچ ون این ون کیسز پر اسپتالوں میں ہنگامی گائیڈ لائنز جاری کردی۔

ڈی جی ہیلتھ سندھ نے ہدایت جاری کی ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اپنےماتحت ہیلتھ سینٹرکی انتظامیہ کوالرٹ رکھیں، تمام طبی اور غیر طبی عملہ ماسک پہنیں، نزلہ، زکام اور کھانسی کے شکار مریض ویکسین لازمی لگوائیں۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ تمام افسران ہفتہ وار مریضوں کی تفصیلات محکمہ صحت کو روانہ کریں، کورونا یا انفلوائنزا کی علامات ہونے پر فوری آئسولیٹ کریں۔

مزید پڑھیے: برطانیہ: کورونا کے دوران ناقص حکمت عملی کے باعث زیادہ اموات ہوئیں، انکوائری رپورٹ

واضح رہے کہ 2 روز قبل ماہر متعدی امراض پروفیسر سعید خان نے بتایا تھا کہ کراچی کے ڈاؤ اسپتال میں کھانسی، بخار کی علامات کے ساتھ آنے والے 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا مثبت آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 کی تصدیق ہورہی ہے، 5 سے 10 فیصد بچوں میں آر ایس وی اور سانس کے دیگر وائرس کی تصدیق ہورہی ہے، اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث بیماریوں کی تصدیق نہیں ہوتی۔

پروفیسر سعید خان نے بتایا تھا کہ ان تمام وائرسز کی علامات آپس میں ملتی جلتی ہیں، ان علامات میں بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری شامل ہیں، کورونا کی علامات میں ذائقہ اور خوشبو کا ختم ہونا بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش نے معیشت کو کورونا سے زیادہ نقصان پہنچایا؟

انہوں نے بتایا تھا کہ سردیوں میں یہ بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں، ہوا کے نکاس کا ناقص نظام وائرسز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنتا ہے۔

پروفیسر سعید خان نے ہدایت کی تھی کہ شہری احتیاطی تدابیر لازمی اپنائیں، ماسک پہنیں اور خود کو ڈھانپ کر رکھیں اور ہر سال انفلوئنزا کی ویکسین لازمی لگوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو سندھ کورونا کیسز کورونا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سندھ کورونا کیسز کورونا میں کورونا کی علامات انہوں نے فلو کی تھا کہ

پڑھیں:

پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ایک جلسے میں پنجاب کی قیادت کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ ہم صرف سوال ہی پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے۔ پنجاب کے کسانوں کی بات کرنے والوں کو سندھ کے کسان نظر کیوں نہیں آتے؟ پالیسی کے تحت اگر پنجاب نے گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کے کسانوں کو ایک سو ارب روپے کا پیکج،  پانچ ہزار فی ایکڑ اور پچیس ارب روپے کا ویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ،  ہزاروں ٹریکٹرز اور سپر سیڈرز دیئے گئے ہیں۔ جلسوں میں باتیں کرنا بہت آسان ہے مگر کسی صوبے نے کسانوں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی آڑ میں سیاست کرنے والے آج پنجاب کے کسانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، جبکہ سندھ کے کسانوں کی حالت زار پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دئیے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ "کسانوں کے مسائل پر سیاست چمکانا آسان ہے، لیکن حل دینا اصل قیادت کا کام ہوتا ہے۔"انکا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ کے کسانوں کی حالت پر کسی نے بات نہیں کی۔ نہ وہاں گندم کا ریٹ مقرر کیا گیا، نہ کسان کارڈ جاری کیے گئے۔ ہر کسان کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، 25 ارب روپے کے ویٹ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ ہر ضلع کے بہترین کاشتکار کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی شعبے کو گندم کی خریداری کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف حاصل ہو۔ بنک آف پنجاب کے ذریعے کسانوں کے لیے 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن دی جا رہی ہے اور کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 55 ارب روپے کی خریداری ہو چکی ہے۔ دنیا بھر میں استعمال ہونے والی جدید زرعی مشینری بھی حکومت پنجاب خریدے گی اور بغیر کسی منافع کے کسانوں کو فراہم کرے گی تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے مفاد کو ذاتی اہمیت دیتی ہیں اور حکومت کسان اور کاشتکار کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ گندم کے باہر جانے کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے اور حکومت کے پاس گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا، شرجیل میمن
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی؛ بھارت خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرجیل میمن
  • پہلگام واقعہ، بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل ، اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان،پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
  • پنجاب نے ایک سال میں  کسانوں کو تاریخی پیکیج دیا : عظمیٰ بخاری
  • کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلی سندھ
  • 9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • کینال منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلیے نکلیں گے، وزیراعلیٰ سندھ
  • جعلی و غیر ضروری کیسز کا خاتمہ؛ مقدمے کیلیے درخواست گزار کا عدالت آنا لازمی قرار
  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری