ریپبلکن پارٹی کے نومنتخب نائب صدر جے ڈی وینس پیر کو نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہمراہ اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کون سی 2 بائبل پر حلف اٹھائیں گے؟

جے ڈی وینس نے ایک عام سے شخص کے طور پر زندگی کا آغاز کیا لیکن بعد میں وہ کامیابیاں حاصل کرتے رہے۔ ان کی پرورش امریکی ریاست اوہائیو کے ایک پسماندہ صنعتی قصبے میں ہوئی۔

انہوں نے آئی وی لیگ کہلانے والے امریکا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کی اور اب وہ تاریخ کے سب سے کم عمر نائب صدور میں سے ایک ہوں گے۔

جب پیر 20 جنوری کو ری پبلیکن کے طور پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ الیکشن جیتنے والے سیاستدان اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو 40 سال کی عمر میں وینس امریکا کے تیسرے کم عمر ترین نائب صدر ہوں گے۔

وینس کی ابتدائی زندگی

ریاست کینٹکی کا شہر جیکسن وہ مقام نہیں ہے جہاں جے ڈی وینس پیدا ہوئے تھے لیکن یہ وہ جگہ ہے جسے وہ اپنا گھر کہتے ہیں۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل بٹ کوائن کی اونچی اڑان، نیا ریکارڈ قائم

ان کی ابتدائی زندگی مڈل ٹاؤن میں گزری جہاں وینس کی زیادہ تر پرورش ان کی نانی نے کی جنہیں ماما کہا جاتا تھا اور جو اپنے گھر میں گولیوں سے بھری 19 ہینڈ گنز رکھا کرتی تھیں۔

ریاست کینٹکی کی بریتھٹ کاؤنٹی کے شیرف جان ہولن وینس کے ابتدائی دنوں کی بات کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنی ماما کے ساتھ یہاں آیا کرتے تھے۔ وہ (نانی) وینس کو پہاڑوں کی سیر کے لیے یہاں لایا کرتی تھیں تاکہ وہ پہاڑی زندگی سے آشنا ہو سکیں۔

فوجی خدمات، اعلیٰ تعلیم اور شریک حیات کا انتخاب

انہوں نے ایک میرین کے طور پر فوج میں خدمات انجام دیں اور پھر اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے اعلی ترین امتیاز کے ساتھ ڈگری حاصل کی۔

وینس نے امریکا کے آئیوی لیگ کہلائے جانے والے اعلیٰ ترین ادارےمیں تعلیم حاصل کی اور امریکا کی موقر جامعہ ’ییل یونیورسٹی‘ سے قانون کے شعبےمیں ڈگری حاصل کی۔

ییل یونیورسٹی میں ہی جے ڈی وینس کی اپنی کلاس فیلو اوشا چلوکُری سے دوستی ہوئی۔ یہیں پر وینس نے اپنی مستقل کی شریک حیات سے شادی کے لیے ان کا ہاتھ مانگا۔

وینس اور اہلیہ اوشا

وینس کا کہنا ہے کہ جب میں نے اپنی بیوی کو پرپوز کیا تو میں نے کہا ’ہنی، مجھ پر ایک لاکھ 20 ہزار ڈالر کا لا اسکول کا قرض ہے اورمشرقی کینٹکی میں ایک پہاڑی پر قبرستان کا پلاٹ میرے پاس ہے‘۔

وینس کی کتاب

جے ڈی وینس کو قومی سطح پر شہرت ان کی امریکا کی ورکنگ کلاس کے بارے میں 2016 میں شائع ہونے والی کتاب ’ہل بلی ایلیجی‘ سے ملی جس پر بعد میں ایک نیٹ فلیکس فلم بھی بنی۔

اس فلم میں گلین کلوز نے ایک نوجوان جے ڈی کی منہ پھٹ ماما کا کردار ادا کیا ہے۔

سیاس کیریئر

وینس نے اپنے سوتیلے والد جے ڈی ہیمل کے آخری نام کے ساتھ اپنے پہلے الیکشن میں فتح حاصل کی تھی۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے اوہائیو سے تعلق رکھنے والا وہ نوجوان سینیٹر منتخب ہوا اور جلد ہی انہیں نائب صدر کی اہم ذمہ داری کے لیے منتخب کیا گیا۔

ڈی وینس نے امریکا کے نائب صدر منتخب ہونے کے صرف چند منٹ بعد کہا کی یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی واپسی ہے اور اس کے بعد ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں تاریخ کی سب سے بڑی اقتصادی بحالی کرنے والے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں کن عالمی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا اور کن کو نہیں؟

ڈونلڈ ٹرمپ نے جے ڈی وینس کو اپنے ساتھی امیدوار کے طور پر منتخب کیا لیکن اس تعلق کا آغاز کچھ ناخوشگوار تھا۔ جے ڈی وینس نے اس سے قبل ٹرمپ کو ’قابل مذمت‘ قرار دیا تھا اور کبھی ٹرمپ کا حمایتی نہ ہونے والے شخص ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اب وینس کی پالیسیز ٹرمپ کی پالیسیوں کی عکاس ہیں۔

فلسطین کے معاملات, وینس جارحانہ خیالات

جے ڈی وینس چین اور مشرقی ایشیا کے بارے میں جارحانہ خیالات رکھتے ہیں اور یوکرین کو امریکی فوجی امداد کی مخالفت کرتے ہیں۔

اسرائیل اور حماس تنازعے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو کملا ہیرس کہتی ہیں کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی واقعی پرواہ کرتی ہیں اور اس کے باوجود وہ اسرائیل کو وہ ہتھیار دینے سے انکار کرتی ہیں جو انہیں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا کے نئے نائب صدر وینس جے ڈی وینس جے ڈی وینس تعارف جے ڈی وینس کون.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکا کے نئے نائب صدر وینس جے ڈی وینس جے ڈی وینس تعارف جے ڈی وینس کون صدر ڈونلڈ ٹرمپ جے ڈی وینس امریکا کے کے طور پر وینس کو حاصل کی ٹرمپ کی کے ساتھ وینس کی وینس نے کے لیے

پڑھیں:

جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف

باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!

متعلقہ مضامین

  • امریکہ نئے دلدل میں
  • جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ٹرمپ
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا یوٹرن، چین کے ساتھ معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • متحدہ علماء محاذ کا 26 اپریل ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کی حمایت کا اعلان
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
  • تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مذاکرات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے.بھارتی وزیراعظم اورامریکی نائب کی ملاقات