این آئی سی ایچ جیسا اسپتال پورے ملک میں نہیں‘مصطفی عبداللہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ترجمان حکومت سندھ مصطفی عبداللہ بلوچ نے قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال (این آئی سی ایچ) کا دورہ کررہے ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ترجمان حکومت سندھ مصطفی عبداللہ بلوچ نے قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال (این آئی سی ایچ) کا دورہ کیا، جہاں اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ناصر سڈل نے انہیں مختلف شعبوں کا معائنہ کروایا۔ اس موقع پر ترجمان نے داخل مریض بچوں اور ان کے والدین سے ملاقات کی اور اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ترجمان حکومت سندھ مصطفی عبداللہ بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی ایچ جیسا اسپتال پورے ملک میں نہیں اور یہاں فراہم کی جانے والی طبی سہولتیں پورے ایشیا میں منفرد ہیں۔ اسپتال میں خون کے کیسز اور تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے، جبکہ 15 ہزار کینسر کے رجسٹرڈ مریض موجود ہیں۔ دنیا بھر میں دھڑ سے جڑے بچوں کے ڈیڑھ سو کامیاب آپریشن کیے گئے ہیں۔اس نوعیت کا کامیاب آپریشن این آئی سی ایچ میں بھی کیا گیا ہے۔پروفیسر ناصر سڈل نے بتایا کہ پانچ سو بستروں پر مشتمل اسپتال میں روزانہ ایک ہزار مریض آتے ہیں،کراچی کے 80 فیصد بچے اسپتال آتے ہیں، لیکن 60 فیصد بچے اب بھی ان طبی سہولیات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی مریضوں کو فوری امداد فراہم کی جاتی ہے، لیکن غیر ہنگامی آپریشنز کے لیے ایک سال بعد کی تاریخیں دینا پڑتی ہیں۔ اسپتال میں روزانہ 5 سے 6 آپریشنز کیے جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی سی ایچ مصطفی عبداللہ اسپتال میں
پڑھیں:
میکسیکو: سپر اسٹور میں دھماکے بعد خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میکسیکو کی ریاست سونورا کے شہر ہرموسیو میں ایک سپر مارکیٹ میں خوفناک دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا کہ یہ دھماکا بجلی کے ٹرانسفارمر پھٹنے سے ہوا، جس کے باعث پورے اسٹور میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کے وقت درجنوں افراد خریداری میں مصروف تھے، جس کے باعث جانی نقصان میں اضافہ ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے چند لمحوں بعد آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے سپر اسٹور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور دھوئیں کے بادل فضا میں پھیل گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 7 بچے اور ان کے والدین بھی شامل ہیں، جن میں 4 لڑکے اور 3 لڑکیاں تھیں۔ حکام نے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔