نواب شاہ،عدالتی احکامات کے باوجود تجاوزات کیخلاف آپریشن نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
نوابشاہ (نمائندہ جسارت)سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود تجاوزات کے خلاف آپریشن نہ ہو سکا تجاوازت کے خلاف آپریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ تاجر تنظیمیں بااثر افراد اور سیاسی جماعت ہے شہریوں نے الزام عائد کرتے ہوئے موہنی بازار میں واقع ریشم بازار کچہری بازار اسپتال روڈ اور دیگر شہر کی مرکزی شاہراہوں پر گزگاہیں تنگ ہوتی جارہی ہیں ٹھیلے اور پھٹوں کے لگانے کی وجہ سے ٹریفک اور کمرشل علاقوں میں رہنے والوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان علاقوں کے رہنے والوں کا کہنا ہے کہ جب تک شہری حکومت حد بندی نہیں کرے گی اور بھاری چلان نہیں کرے گی ماضی جیسے نا کام آپریشن ہوتے رہے ہیں ایسے ہی آپریشن ہوتے رہیں گے اور وہ بھی ناکام ہوںگے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء میں واضح طور پر درج ہے کہ میونسپل کارپوریشن تجاوزات کا خاتمہ کرے لیکن دونوں ٹائونز میں تجاوزات کی بھرمار ہے لہذا ضلعی انتظامیہ اور شہری حکومت اپنی حدود میں واقع تجاوزات کو ختم کرے شہریوں کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل پارکنگ اور گاڑیوں کی پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹوں میں گزر گاہیں ختم ہوئی ہیں تو وہیں کاروبار کرنے میں بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا گاہک رش دیکھ کر مارکیٹ میں داخل ہی نہیں ہوتا اس وجہ سے سارا سارا دن بیٹھ کر مشکل سے دکان کا کرایہ پورا کرتے ہیں تو گھر کیسے چلائیں بجلی سوئی گیس بچوں کے اخراجات حتی کہ اسکول کی فیسوں کو پورا کرنا مشکل ہوگیا ڈسٹرکٹ شہید بے نظیر آباد کے ہیڈ کوارٹر نوابشاہ کی انتظامیہ اور ادارے اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کر رہے لہذا تمام تر سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بنوں میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق
پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں کے مصروف تجارتی مرکز نظیم بازار میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں قانون دان طفیل خان ایڈووکیٹ جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق طفیل خان ایڈووکیٹ کا تعلق بوزہ خیل سے تھا اور وہ جمعہ کی صبح اپنی رہائش گاہ سے موٹر سائیکل پر بازار جا رہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں طفیل خان شدید زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جانبر نہ ہو سکے۔ واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور علاقے کی ناکا بندی کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واقعے کے بعد وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دینے کے امکانات کو بھی خارج نہیں کیا۔