اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) روس کے صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد کا پیغام دیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر پیوٹن نے یوکرائن جنگ پر نئی امریکی انتظامیہ سے بات چیت کا عندیہ دیتے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کیلئے انتخابات سے پہلے کا عرصہ ہر لحاظ سے مشکل رہا۔ تمام ترمشکلات کے باوجود ٹرمپ نے ہمت کا مظاہرہ کیا اور جیت کر دکھایا۔ ٹرمپ کے روس کے ساتھ براہ راست تعلقات بحال کرنے کے بیانات دیکھے ہیں۔ امریکہ کی جانے والی انتظامیہ نے روس کے ساتھ تعلقات بگاڑنے ٹرمپ اور ٹیم کے تیسری عالمی جنگ روکنے کی کوششوں کے بیانات بھی دیکھے ہیں۔ ٹرمپ ٹیم کے ارادوں کا خیرمقدم کرتے اور صدر بننے پر ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہیں۔ ترکیہ کے صدر طیب اردگان نے امریکی صدر ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے۔ ترک صدر نے کہا ہے کہ امید ہے ٹرمپ کی دوسری مدت کی صدارت کیلئے تمام انسانیت کیلئے اچھائی لائے گی۔برطانیہ کے بادشاہ چارلس‘ برطانوی وزیراعظم‘ اسرائیلی وزیراعظم اور کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے۔ نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو مبارکباد کے پیغام میں کہا کہ صدر ٹرمپ نے پہلے دور میں ایرانی جوہری معاہدے سے نکل کر اسرائیل کی مدد کی۔ ٹرمپ کی دوسری مدت ایران کے دہشت گرد دائرے کی شکست کو مکمل کرے گی۔ حماس کی فوجی صلاحیتیں اور غزہ پر حکمرانی ختم کرنے کیلئے ٹرمپ کے ساتھ ملکر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے مبارکباد دی۔ ٹرمپ کے  ساتھ ملکر کام کرنے کیلئے منتظر ہوں۔  

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ٹرمپ کو مبارکباد

پڑھیں:

ٹرمپ کے سیز فائر دعوؤں پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے

نئی دہلی: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کرانے کے بیانات پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے۔
بھارت میں کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کی ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھا دیا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ’’وزیراعظم بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ کیا بولیں گے؟ ٹرمپ نے اس کا اعلان کیا ہے، وہ یہ نہیں کہہ سکتے، لیکن یہ سچ ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان “جنگ بندی” کا اعلان کیا ، یہ حقیقت ہے اور اس سے چھپایا نہیں جاسکتا۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف جنگ بندی تک محدود نہیں ہے، کئی اہم مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے، دفاع، دفاعی مینوفیکچرنگ اور آپریشن سندور سب پر بات ہونی چاہیے، حالات اچھے نہیں ہیں، پوری قوم جانتی ہے، وزیر اعظم نے ٹرمپ کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود کو دیش بھگت کہتے ہیں وہ بھاگ گئے ہیں، ٹرمپ نے 25 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کا اعلان کیا ، ٹرمپ کون ہوتا ہے یہ کام اس کا نہیں ہے مگر وزیراعظم نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا ، یہی سچائی ہے جو چھپ نہیں سکتی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سول سروسز سٹرکچر کی بہتری کیلئے کمیٹی قائم، تحفظات دور کرینگے: وزیراعظم کی فضل الرحمٰن کو یقین دہانی
  • صفر کا چاند کل نظر آنے کے قابل ہو گا؛ کیا دکھائی بھی دے گا؟
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • اوباما نے 2016 امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق جعلی انٹیلیجنس تیار کی، ٹولسی گیبارڈ کا دعویٰ
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • ٹرمپ کے سیز فائر دعوؤں پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے
  • سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
  • ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کےلئے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
  • امریکا کے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت، ٹرمپ نے اوباما کو ’غدار‘ قرار دے دیا