ٹرمپ کی تقریر تعمیری ، پاکستانی بڑی امید یں لگالتے ہیں : خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ کی تقریر تعمیری تھی۔ انہوں نے امن کیلئے جو باتیں کیں وہ قابل تعریف ہیں۔ پہلی بار ایک امریکی صدر نے کہا ہے کہ دنیا میں امن کے پیامبر بنیں گے۔ پاکستان میں امریکہ سے حکومت یا اپوزیشن بڑی امیدیں لگا لیتے ہیں۔ امریکہ نے اپنے مفادات دیکھنے ہوتے ہیں۔ ہمارے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش سے تعلقات بحال ہوئے ہیں۔ صرف بھارت سے خراب تعلقات ہیں۔ پاکستان نے ایک متوازن خارجہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ پاکستان ہر صورتحال کو ہینڈل کر سکتا ہے۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے پہاڑ ہلنا شروع ہو جائیں گے۔ آرمی چیف کی بیرسٹر گوہر سے سکیورٹی پر بات ہوئی۔ جب سیاسی بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہیں بتایا گیا کہ آپ صرف سکیورٹی پر بات کریں۔ سیاسی امور پر سیاستدانوں سے بات کریں۔ میرے متعلق بات مشہور ہے کہ مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔ یہ غلط بات ہے۔ حکومت اپوزیشن تعلقات ٹھیک ہے خراب ہیں لیکن کائٹ فلائنگ نہیں ہونی چاہئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان معاملے پر نریندر مودی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جبکہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بار بار جنگ بندی کے دعووں اور طیاروں کے نقصان پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتا اور پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ جنگ بندی کا اعلان ٹرمپ نے کیا تھا، ہم حقیقت سے منہ نہیں موڑ سکتے۔ انہوں نے کہا "یہ صرف جنگ بندی کی بات نہیں ہے۔ دفاع، دفاعی پیداوار اور آپریشن سندور سے متعلق کئی بڑے ایشوز ہیں جن پر ہم بات کرنا چاہیں گے، حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں، پورا ملک جانتا ہے"۔
راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ابھی تک ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے، جب کہ ٹرمپ اب تک 25 بار اسے دہرا چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "انہوں نے ہماری خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے، آپ انگلیوں پر بھی نہیں گن سکتے کہ کتنے ممالک نے ہمارا ساتھ دیا، کسی نے ہماری حمایت نہیں کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت پر تجارتی معاہدے روکنے کا دباؤ ڈال کر جنگ بندی کرائی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے کہنے پر بھارت اور پاکستان ایک ایسی جنگ روکنے پر متفق ہوئے جو ممکنہ طور پر ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی۔
اس سے قبل کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ٹرمپ کے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرنے کے دعووں کی تردید کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے گزشتہ 73 دنوں میں 25 مرتبہ جنگ بندی کے دعوے کو دہرایا ہے، لیکن ملک کے وزیراعظم مکمل طور پر خاموش ہیں، ان کے پاس صرف بیرون ملک دورے کرنے اور ملک کے جمہوری اداروں کو غیر مستحکم کرنے کا وقت ہے۔