اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ کی تقریر تعمیری تھی۔ انہوں نے امن کیلئے جو باتیں کیں وہ قابل تعریف ہیں۔ پہلی بار ایک امریکی صدر نے کہا ہے کہ دنیا میں امن کے پیامبر بنیں گے۔ پاکستان میں امریکہ سے حکومت یا اپوزیشن بڑی امیدیں لگا لیتے ہیں۔ امریکہ نے اپنے مفادات دیکھنے ہوتے ہیں۔ ہمارے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات جا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش سے تعلقات بحال ہوئے ہیں۔ صرف بھارت سے خراب تعلقات ہیں۔ پاکستان نے ایک متوازن خارجہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ پاکستان ہر صورتحال کو ہینڈل کر سکتا ہے۔ ایسی کوئی بات نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے پہاڑ ہلنا شروع ہو جائیں گے۔ آرمی چیف کی بیرسٹر گوہر سے سکیورٹی پر بات ہوئی۔ جب سیاسی بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہیں بتایا گیا کہ آپ صرف سکیورٹی پر بات کریں۔ سیاسی امور پر سیاستدانوں سے بات کریں۔ میرے متعلق بات مشہور ہے کہ مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔ یہ غلط بات ہے۔ حکومت اپوزیشن تعلقات ٹھیک ہے خراب ہیں لیکن کائٹ فلائنگ نہیں ہونی چاہئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی  میں ٹریفک کے نئے نظام (ٹریکس) کے نفاذ سے قبل ہی شہر کا بنیادی ٹریفک انفرا اسٹرکچر سنگین بحران کا شکار ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ  کراچی کی 60 فیصد سے زائد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ اور تباہ حالی کا شکار ہیں، جن کی تعمیر و مرمت کو چھوڑ کر ای چالان کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف سڑکوں تک محدود نہیں بلکہ شہر کی 90 فیصد شاہراہوں پر پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ موجود نہیں اور نہ ہی موٹر سائیکل سواروں کے لیے کوئی مخصوص لائن متعین ہے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ شاہراہوں پر ٹریفک کو منظم کرنے والے بیشتر سگنلز بھی یا تو غائب ہیں، یا درست کام نہیں کرتے جب کہ بیشتر سگنلز میں ڈیجیٹل ٹائم کا نظام بھی موجود نہیں ہے۔

اسی طرح ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ جب شہر کی کسی بھی شاہراہ پر گاڑیوں کی رفتار کی کوئی حد مقرر نہیں  تو اوور اسپیڈنگ کے چالان کس بنیاد پر کیے جا رہے ہیں؟ اس کے علاوہ، شاہراہوں پر انجینئرنگ کے نقائص، پلوں کے جوائنٹس کے مسائل اور سیوریج کے پانی سے سڑکوں کی تباہی ٹریفک قوانین کی پاسداری کو عملی طور پر ناممکن بنا رہے ہیں۔

حکومتی اداروں بشمول کے ایم سی  کی جانب سے سڑکوں کی مرمت کے دعوے کیے جا رہے ہیں   تاہم مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے: خواجہ آصف
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • پاک افغان تعلقات عمران خان دور میں اچھے تھے، ذبیح اللہ مجاہد
  • افغان ترجمان کے دعوے جھوٹے، وزارت اطلاعات: ایک اور بھارتی سازش بے نقاب: پاکستانی مچھیرے کو انڈین خفیہ اداروں نے دباؤ میں لا کر سکیورٹی فورسز کی وردیاں، سمز، کرنسی لانے کو کہا، وفاقی وزرا
  • افغانستان ثالثی کے بہتر نتائج کی امید، مودی جوتے کھا کر چپ: خواجہ آصف
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ