پی ٹی آئی،حکومت مذاکرات کاچوتھادورخطرے میں پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمودسمیر)حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان نومئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام پرڈیڈلاک پیداہوگیاہے اور حکومت کی طرف سے
تحریری جواب تیارکرلیاگیاہے جو جلدسپیکرکے ذریعے اپوزیشن جماعت کے حوالے کردیاجائے گا،تحریک انصاف کے اب تک کے موقف کے مطابق مذاکرات کے چوتھے دورکاانعقاد ناممکن نظرآرہاہے،مگر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرپرامیدہیں کہ مذاکرات کا عمل آگے بڑھ سکتاہے جہاں تک نومئی کے واقعات کا تعلق ہے ،یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن تھا جب کرپشن کیمشہور190ملین پاونڈ کیس میں عمران خان کو رینجرز کے ذریعے اسلام آبادہائی کورٹ سے گرفتارکیاگیا توملک بھرمیں احتجاج شروع ہوگیااور تحریک انصاف کے حامیوں نے 200ایسے مقامات پر پرتشدداحتجاج کیاجس میں فوجی تنصیبات کو ٹارگٹ کیاگیااب یہ سب مقدمات عدالتوں میں زیرسماعت ہیں عمران خان سمیت تحریک انصاف کے اہم رہنماوں کے خلاف فرد جرم بھی عائد ہوچکی ہے جب کہ 100سے زائد کارکنوں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں بھی سنائی جاچکی ہیں حکومت کایہ موقف ہیکہ عدالتوں میں زیرسماعت معاملات پر جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیاجاسکتااور نومئی جیسے واقعہ پر تو جوڈیشل کمیشن بنانے کی ضرورت نہیں کیونکہ تحقیقات کے بعد عدالتوں میں چالان پیش کئے گئے اس حکومتی موقف پربیرسٹرگوہرکاکہناہے کہ بھارت میں بابرمسجدسمیت دیگربڑے بڑے معاملات عدالتوں میں جانے کیباوجود جوڈیشل کمیشن بنائے گئے پاکستان میں بھی بنائے جاسکتے ہیں اس حوالے سے کوئی قانون رکاوٹ نہیں ،کمیشن بنے کا تو بات آگے بڑھے گی ،کمیشن نہ بنانے کی خبروں پر ردعمل ظاہرکرتیہوئے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی کاکہناہیکہ ابھی تک تحریک جواب تیارنہیں ہواایک ہفتہ اس میں لگے گااور میڈیامیں چلنے والی خبروں میں صداقت نہیں ہے،عرفان صدیقی باخبرسیاسی رہنما ہیں یہ ان کا موقف ہے لیکن راناثناء اللہ ہوں یادیگررہنماوہ یہ واضح کرچکے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیاجاسکتاہے لہذا اس ماحول میں آئندہ مذاکرات کاعمل ممکن نظرنہیں آرہا،دوسری جانب قومی اسمبلی ہویاسینیٹ حکومت کو کورم پورانہ ہونے پر روزانہ سبکی کاسامناکرناپڑتاہے،وزراء بھی نہیں آتے اور ارکان بھی نہیں،اپوزیشن اپنااحتجاج کرتی ہے اور کورم کی نشاندہی کردیتی ہے لیکن حکومت کورم پوراکرنے میں ناکام نظرآتی ہے ،وزیراعظم شہبازشریف کوچاہئے کہ وہ خود میدان میں آئیں اور روزانہ اسمبلی میں آکربیٹھیں ان کے آنے سے وزراء اور ارکان بھی اپنی حاضری یقینی بنائیں گے ،پیپلزپارٹی بھی معاہدے پر عملدرآمدنہ ہونے پر تحفظات ظاہرکررہی ہے قانون سازی کے معاملے میں پیپلزپارٹی کواعتماد میں نہیں لیاجاتاجس سے مسائل جنم لے رہے ہیں اس سلسلے میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار متحرک ہیںدیکھتے ہیں آئندہ چندروزمیں کیانتائج سامنے آتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تحریک انصاف کے جوڈیشل کمیشن
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سزا یافتہ رہنماؤں کو اعلیٰ عدالتوں سے ریلیف ملے گا، اسد عمر
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ امید ہے کہ جن پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزا ملی ہے انہیں اوپر کی عدالتوں سے ریلیف ملے گا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ساتھ بیٹھیں اور مذاکرات کریں، پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے؟، ان کے پاس سوائے احتجاج کے اور کوئی رستہ نہیں چھوڑا جا رہا۔
اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں کو سزائیں ہو رہی ہیں، جن لوگوں کو سزائیں ہوئیں میں ان سب کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، جب یہ تمام لوگ اوپر عدالت میں جائیں گے تو انصاف ملے گا، پاکستان کی سیاست میں یہ تمام لوگ تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔
"ایک اہم صوبائی عہدےدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے ؟"وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹوئیٹ، سوال اٹھا دیا
انہوں نے کہا کہ سیاست کے ذریعے مسئلے کا حل کیا جائے، تحریک انصاف والوں سے اس وقت کیا کہا جا سکتا ہے اُن کو تو سزائیں ہو رہی ہیں، میری ہمدردی تمام لوگوں کے ساتھ ہے، اس وقت پی ٹی آئی والوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی اور راستہ ہی نہیں بچا۔
مزید :