مردان: ایمبولینس میں جڑواں بچوں کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
مردان میں ریسکیو 1122 کی ایمبولینس میں میڈیکل ٹیکنیشن کی موجودگی میں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 مردان کے مطابق رستم کے دیہاتی علاقے پیرسئی زنگل کوٹھے سے ڈیلیوری ایمرجنسی کی کال کنٹرول روم کو موصول ہوئی تھی۔
کراچی کے علاقے گارڈن سے لاپتہ ہونے والے 2 بچوں کا 6 روز بعد بھی سراغ نہیں مل سکا۔
اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 میڈیکل ٹیکنیشن ٹیم اور ایمبولینس پہنچ گئی تھی۔
اس موقع پر اسپتال کی دوری اور حاملہ خاتون کی حالت نازک ہونے پر ماں اور بچوں کی زندگی بچانے کے لیے میڈیکل ٹیکنیشن کی مدد سے ایمبولینس میں موجود ڈیلیوری کٹ کا استعمال کرتے ہوئے بچوں کو جنم دیا گیا۔
بعد ازاں انہیں ٹائپ ڈی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ڈیلیوری کے بعد زچہ و دونوں بچوں کی حالت اور صحت ٹھیک ہونے پر اہلِ خانہ نے ریسکیو میڈیکل ٹیم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بچوں کی
پڑھیں:
اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفے کو ناگزیر قرار دے دیا
اسلامی نظریاتی کونسل نے ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفے کو ناگزیر قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں اسلامی نظریاتی کونسل اور پاپولیشن کونسل کے مشترکہ تعاون سے وسائل اور آبادی میں توازن کے موضوع پر ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں دونوں اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
پاپولیشن کونسل کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 11 ہزار خواتین حمل اور زچگی کی پیچیدگیوں کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتی ہیں۔ پاکستان میں حاملہ خواتین کی شرح اموات دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے، اور 1000 میں سے 62 بچے ایک سال کی عمر سے پہلے ہی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔
کونسل کے مطابق، پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچے عمر کے لحاظ سے مناسب قد نہیں پا رہے، 18 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 29 فیصد بچے وزن کی کمی کے مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، پاکستان میں ہر تیسرا بچہ اسکول سے باہر ہے۔ علمائے کرام نے قرآن و سنت کی روشنی میں یہ پیغام دیا کہ ماں کو اپنے بچے کو دو سال تک دودھ پلانا چاہیے۔
پاپولیشن کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کی پیدائش کے درمیان مناسب وقفہ ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے، اور اس وقفے کی مدد سے ماں اور نومولود بچوں کی شرح اموات میں کمی واقع ہوتی ہے۔
Post Views: 6