طلبہ دوران تدریس ہی ڈیجیٹل دور کے بدلتے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں، ماہرین کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ماہرین نے طلبہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تدریس کے دوران ہی ڈیجیٹل دور کے بدلتے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں۔ خود اعتمادی، سماجی روابط، تنقیدی اور تخلیقی سوچ کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کریں اور اپنے علم کو ہنر میں بدل کر اداروں کی ضرورت بنیں۔
یونی لیور پاکستان نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے اشتراک سے حبیب یونیورسٹی میں ’نئے دور کی اہم صلاحیتیں‘ کے موضوع پر آگہی سیشن کا انعقاد کیا۔
سیشن میں شریک بائے پاس کے بانی اور سی ای او عمار حسن، یونی لیور کے میڈیا ڈیجیٹل اینڈ ڈیٹا لیڈ جاوید جعفری اور جیک آف ڈیجیٹل کے شریک بانی و سی سی او فیصل شیخ نے طلبا کے ساتھ اپنے خیالات اور تجربات شیئر کیے۔
ماہرین نے طلبہ کو غیرنصابی سرگرمیوں کی اہمیت، جدید مواد اور کتابوں سے استفادہ کرنے، مشہور شخصیات کی ڈیجیٹل فالوئنگ سے سیکھنے اور خود کو ایک برانڈ کے طور پر دیکھنے کی ترغیب دی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ طلبا ابھی سے سماجی میل جول، کمیونٹی اور نیٹ ورکنگ سے سیکھتے ہوئے وہ صلاحیتیں پیدا کریں جو بدلتی دنیا میں کامیابی کے لیے ناگزیر ہیں۔
یونی لیور کی منیجر ٹیلنٹ، لرننگ اینڈ آرگنائزیشن مریم نے کہا کہ یونی لیور نے مستقبل کے لیڈر تلاش کرنے کے لیے افرادی صلاحیتوں کی بہتری کی مہم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت مختلف جامعات میں پانچ سیشنز منعقد کیے جائیں گے ان سیشنز میں طلبا کو ذاتی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائیگی جو انہیں کارپوریٹ اداروں کا حصہ بننے کے ساتھ انٹرپرنیورشپ کے لیے درکار خوبیاں پیدا کرنے میں معاون ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ یونی لیور کے ری امیجن ٹیلنٹ جنریشن فار پاکستان اقدام کا مقصد انڈسٹری اور اکیڈمیا میں فاصلہ کم کرنا ہے تاکہ ایسے طلبا تیار کیے جاسکیں جن کی کارپوریٹ انڈسٹری کو تلاش ہے۔
نئے دور کے لیے اہم صلاحیتوں کے عنوان سے منعقدہ پہلے سیشن سے افتتاحی خطاب میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اظفر نظامی نے کہا کہ پاکستانی طلبا میں نئے اسکلز کا فقدان پایا جاتا ہے، غیرملکی جامعات میں داخلہ لینے کے خواہش مند طلبا نے تعین نہیں کیا ہوتا کہ انہیں وہاں کون سے مضامین پڑھنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیشہ ورانہ زندگی میں بھی نئی صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں میں نئے دور کی صلاحیتوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایکسپریس میڈیا کا 40ملین صارفین تک وسیع پلیٹ فارم اہم کردار ادا کرے گا اور اس سیشن کے طلبا کے ساتھ ملک بھر میں اس سیشن کو آن لائن دیکھنے والے طلباء بھی مستفید ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نیو اسکلز کے بارے میں معلومات سے بھرے ہوئے ہیں لیکن قابل اعتبار ذرائع کی تصدیق مشکل ہے۔
تاہم، ایکسپریس میڈیا گروپ کے اشتراک سے آج ہونے والا سیشن اور اس میں شریک ماہرین انتہائی مہارت اور اعتبار رکھتے ہیں جس سے نوجوانوں کی بڑی تعداد تک یہ رہنمائی عام کرنے میں مدد ملیگی۔
یونی لیور کے میڈیا ڈیجیٹل اینڈ ڈیٹا لیڈ جاوید جعفری نے کہا کہ ہمیں مستقبل کے لیڈرز کو جدید دور کے تقاضوں سے آگاہ کرنا ہوگا تاکہ وہ خود میں پیشہ ورانہ خوبیاں پیدا کرسکیں۔
انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ سیلف لرننگ سے اپنی صلاحیتیں بہتر بنائیں، سماجی میل جول سے اور اپنے اردگرد کے تجربہ کار لوگوں سے سیکھیں، اپنی معلومات کو مسائل کے حل کے لیے استعمال کرنے کی صلاحیت اختیار کریں یونیورسٹی کی تعلیم کے ساتھ سوشل اسکلز بھی انتہائی اہم ہیں اپنی ذات میں چھپی خوبیوں کو پہچانیں اور اپنے passion کی شناخت کریں۔
انہوں نے طلباء میں تجزیے کی صلاحیت، تنقیدی سوچ کی صلاحیت کو بھی ناگزیر قرار دیا۔
جیک آف ڈیجیٹل کے شریک بانی و سی سی او فیصل شیخ نے اپنے تجربات کی بناء پر طلباء کو مشورہ دیا کہ پروگریسیو لرننگ پر توجہ دینا ضروری ہے، اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں سکھانے والوں کو تلاش کریں اور دوسروں کے تجربات سے سیکھیں، سوچنا اور اپنی سوچ کو ترتیب دینا سیکھیں، ضروری نہیں کہ جس شعبے میں ڈگری لی جائے اسی شعبے کو پیشہ بنایا جائے اپنی صلاحیتوں کی بناء پر کسی بھی شعبے کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات مل سکتی ہیں لیکن یہ معلومات سوچنا نہیں سکھا سکتیں۔ طلبا کڑیوں کو جوڑ کر ایک تصویر بنانے کی صلاحیت پیدا کریں۔
بائے پاس کے بانی اور سی ای او عمار حسن نے طلباء کی پیشہ ورانہ کامیابی کے لیے خود اعتمادی کو اہم قرار دیا۔
انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے احسن طریقے سے اظہار کی صلاحیت پیدا کریں۔ نصاب سے ہٹ کر اپنے موضوع اور شعبے سے متعلق تازہ مواد اور کتابوں سے استفادہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ طلبا سیلف لرننگ کی عادت ڈالیں، اعداد کا تجزیہ کرکے نتیجہ اخذ کرنے کی صلاحیت حاصل کریں، تنقیدی سوچ، تجزیہ اور تحقیق کو عادت بنائیں اور ڈیجیٹل ٹولز کا موثر استعمال سیکھیں، اپنے شعبے کے ہر مضمون کے بارے میں جزوی علم رکھنے کے بجائے کچھ موضوعات پر اسپیشلائزیشن کو ترجیح دیں، اپنے شعبے کی معروف شخصیات کے ڈیجیٹل فٹ پرنٹ کو فالو کریں اور دیکھیں کہ وہ کن موضوعات پر اظہار خیال کررہے ہیں اور کن لوگوں کو فالو کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کل ادارے ڈیجیٹل پروفائل کو دیکھ کر بھرتیاں کررہے ہیں جبکہ پیشہ ورانہ کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے ڈیجیٹل پروفائل کو حقیقت سے ہم آہنگ کریں نا کہ اس پر مصنوعی اور ایسی صلاحیتیں ظاہر کریں جو آپ میں نہ ہوں۔
نئے دور کے لیے اہم صلاحیتوں کے بارے میں منعقدہ سیشن میں شرکت کرنے والے طلباء نے یونی لیور اور ایکسپریس میڈیا کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے ایسے سیشنز کو طلبا کے لیے بے حد مفید قرار دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایکسپریس میڈیا انہوں نے کہا کہ کے بارے میں پیشہ ورانہ کی صلاحیت کے ساتھ دور کے کے لیے
پڑھیں:
انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
حریت رہنما نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے انسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زیبر احمد کی لاش چند روز قبل بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے ایک پارک سے پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی تھی۔ وہ روز گار کے سلسلے میں دلی میں تھا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ اسے دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت بھر میں موجود ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میر واعظ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لیے عید خوشیاں نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کے پیارے برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام نظربندوں کو عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔ میر واعظ نماز جمعہ کے بعد عالی کدل میں زبیر احمد بٹ کے گھر گئے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔